میرا جانا فیصل آباد ہوا تو اک رکشہ والے سے پوچھا گھنٹہ گھر جانا ہے کتنا کرایہ ہے؟
رکشہ والا: 250 روپے
میں نے کہا بھائی یہ تو گھنٹہ گھر کھڑا ہے
رکشہ والا: ویرے ڈھیان سے کہیں ہاتھ ہی نہ لگ جائے
خیر اندر بیٹھ گئے
رکشہ میں اک آدمی بیٹھا سگریٹ پی رہا تھا میں نے کہا بھائی یہ مجھے دے دو تم نیا لگا لو
آدمی: کیو اہنوں سال ہو گیا؟
چپ چاپ
میزبان کے گھر پہنچے
فریش ہونے کیلئے باتھ روم کی طرف گئے اور شیدے سے پوچھا بھائی پانی گرم ہے؟
شیدا: تو ویرے انڈے ابالنے
جیسے تیسے وقت گزر گیا
اور جب وآپس جانے لگے تو سوچا ہسپتال دوست ڈاکٹر کو ملتے جائیں
اتفاق سے
پھر اک رکشہ والا ملا اس سے پوچھا بھائی الایڈ ہسپتال جانا ہے
رکشہ والا: کسی ٹرک وچ وج آپے الایڈ چھوڑ آسن
اب تو گھر جانے کو میں پیدل ہی چل دیا آگے بس اسٹیشن پہنچا تو کنڈکٹر سے پوچھا بس میں سیٹ ہے؟
کنڈکٹر: نہیں ویرے اندر دریاں وچھائیاں نے