پوری طرح سے اپنا بنا لیجیے مجھے

عظیم

محفلین


پوری طرح سے اپنا بنا لیجیے مجھے
چاہے نہ اور کچھ بھی عطا کیجیے مجھے

میں نے جو اپنے دل کو لگایا ہے آپ سے
دنیا کے فکر و غم سے چھڑا دیجیے مجھے

لگتا ہے میرے دل میں سمندر ہے کوئی قید
ملیے جب اگلے وقت رلا دیجیے مجھے

میں پھر سے آپ کے لیے بھٹکوں جگہ جگہ
کھو جائیے خود آپ، گما دیجیے مجھے

رویا ہوں جس قدر یہ خبر جب ہے آپ کو
کیوں کر نہ اس کا نصف ہنسا دیجیے مجھے

ڈرتا ہوں چھین لے نہ یہ دنیا مجھے کہیں
پہلو میں آپ کے ہوں چھپا دیجیے مجھے

میں خاک ہو گیا ہوں محبت میں آپ کی
راہوں میں اپنے گھر کی اڑا دیجیے مجھے

آدابِ گفتگو سے جو واقف نہیں ہوں میں
کہیے بس ایک لفظ سکھا دیجیے مجھے

کھو جاؤں آپ ہی کے میں خواب و خیال میں
زندہ ہوں جب تلک یہ دعا دیجیے مجھے

ہے اور کوئی مجھ سا دوانہ بھی آپ کا
لے آئیے جناب دِکھا دیجیے مجھے

بس آپ ہی بس آپ ہوں دیکھوں جہاں کہیں
میں بھی گر آؤں بیچ ہٹا دیجیے مجھے


بابا
 

الف عین

لائبریرین
پوری غزل میں تو اڑا، چھپا قوافی اور دیجیے ردیف ہے، لیکن مطلع میں دیجیے، کیجیے ہی قوافی ہوگئے! مطلع دوسرا کہو کہ یہی زمین مقرر کرتا ہے، ورنہ دو تین اشعار میں ایک ہی قافیہ ہو تو کوئی حرج تو نہیں، لیکن یہاں بقیہ پوری غزل میں دیجیے ردیف اور قوافی کا نظم ہے۔
چھپا دیجیے والے شعر میں مفہوم کے اعتبار سے "چھپا لیجیے" کا محل ہے
باقی اشعار درست بلکہ اچھے ہیں
 

عظیم

محفلین
پوری غزل میں تو اڑا، چھپا قوافی اور دیجیے ردیف ہے، لیکن مطلع میں دیجیے، کیجیے ہی قوافی ہوگئے! مطلع دوسرا کہو کہ یہی زمین مقرر کرتا ہے، ورنہ دو تین اشعار میں ایک ہی قافیہ ہو تو کوئی حرج تو نہیں، لیکن یہاں بقیہ پوری غزل میں دیجیے ردیف اور قوافی کا نظم ہے۔
چھپا دیجیے والے شعر میں مفہوم کے اعتبار سے "چھپا لیجیے" کا محل ہے
باقی اشعار درست بلکہ اچھے ہیں
جی بابا
 
Top