F@rzana
محفلین
‘‘پورے چاند کا جادو‘‘
پوچھ لو ہواؤں سے
یا ندی کی لہروں سے
خواہشیں مچلتی ہیں دل میں دھڑکنیں بن کر
کورے تن کے سائے میں تتلیوں کا ڈیرا ہے
گنگناتے جذبوں کا بھی ادھر بسیرا ہے
نیلے نیلے ساحل پر چاندنی تھرکتی ہے
ناریل کے پیڑوں پر
ملگجے خیالوں کا حرف حرف رستا ہے
بوند بوند پانی کی کوئی گیت گاتی ہے
یاد کی حرارت سے تان ٹوٹ جاتی ہے
پاؤں کو اچانک جب لہریں چوم جاتی ہیں
زرد زرد رنگت پر
پنکھڑی گلابوں کی رنگ بھرنے لگتی ہے
اس سمے
جانے کون سا موسم ارد گرد ہوتا ہے
لال پھول مہندی کے
صندلی ہتھیلی پر خود ہی اگنے لگتے ہیں
کانچ کی طرح لیکن پھر وہ چبھنے لگتے ہیں
بہتے جھرنے کا چہرا
سرخ سرخ پھولوں کی نیلی رگ کو چھوتے ہی
گھاؤ بننے لگتا ہے
یہ حصار کیسا ہے؟
یہ دعائیں کس کی ہیں؟
کیا دیئے محبت کے۔۔۔۔ایک بار لو دے کر۔۔۔
پھر کبھی نہیں بجھتے؟
آج بھی اسی پل پر
ایک کھوئی کھوئی سی لڑکی انتظار میں بیٹھی
ماہ و سال کے موتی انکھڑیوں سے چنتی ہے
تتلیوں کے جھرمٹ سے بچ سکی اگر تو بھی
پورے چاند کا جادو
جان لے کے چھوڑے گا
سانس جب تک آتی ہے
یہ لہو نچوڑے گا۔۔۔!!!
۔
نیناں
۔
پوچھ لو ہواؤں سے
یا ندی کی لہروں سے
خواہشیں مچلتی ہیں دل میں دھڑکنیں بن کر
کورے تن کے سائے میں تتلیوں کا ڈیرا ہے
گنگناتے جذبوں کا بھی ادھر بسیرا ہے
نیلے نیلے ساحل پر چاندنی تھرکتی ہے
ناریل کے پیڑوں پر
ملگجے خیالوں کا حرف حرف رستا ہے
بوند بوند پانی کی کوئی گیت گاتی ہے
یاد کی حرارت سے تان ٹوٹ جاتی ہے
پاؤں کو اچانک جب لہریں چوم جاتی ہیں
زرد زرد رنگت پر
پنکھڑی گلابوں کی رنگ بھرنے لگتی ہے
اس سمے
جانے کون سا موسم ارد گرد ہوتا ہے
لال پھول مہندی کے
صندلی ہتھیلی پر خود ہی اگنے لگتے ہیں
کانچ کی طرح لیکن پھر وہ چبھنے لگتے ہیں
بہتے جھرنے کا چہرا
سرخ سرخ پھولوں کی نیلی رگ کو چھوتے ہی
گھاؤ بننے لگتا ہے
یہ حصار کیسا ہے؟
یہ دعائیں کس کی ہیں؟
کیا دیئے محبت کے۔۔۔۔ایک بار لو دے کر۔۔۔
پھر کبھی نہیں بجھتے؟
آج بھی اسی پل پر
ایک کھوئی کھوئی سی لڑکی انتظار میں بیٹھی
ماہ و سال کے موتی انکھڑیوں سے چنتی ہے
تتلیوں کے جھرمٹ سے بچ سکی اگر تو بھی
پورے چاند کا جادو
جان لے کے چھوڑے گا
سانس جب تک آتی ہے
یہ لہو نچوڑے گا۔۔۔!!!
۔
نیناں
۔