یہ کل یعنی 20 مارچ کے روزنامہ جنگ کی تازہ ترین خبر تھی ۔عبرت کا مقام ہے ، انسانیت کی تذلیل ہے ، اٹھارویں صدی کا قصہ ہے ، زیادہ با خبر تو بیرون ملک رہنے والے احباب ہی ہونگے جنہوں نے دنیا کی سیر کی ہے زیک بھائی نے بھی اس سے متعلقہ لنک دیا ہےکل پاؤں ایک کاسہ سر پر جو پڑ گیا
یکسر وہ استخوان شکستوں سے چور تھا
کہنے لگا کہ دیکھ کے چل راہ بے خبر
میں بھی کبھو کسی کا سرِ پر غرور تھا
معلوماتی مراسلے کے لیے شکریہ سید زبیر جی
کیا یہ واقعی کسی گرجا کی عمارت ہے ، کیوں کہ ایک مذہبی عبادت گاہ وہ بھی گرجا ، کا یہ طرز تعمیر کچھ عجیب سا لگا۔