امجد میانداد
محفلین
السلام علیکم!
اپنی ایک نظم آپ کی خدمت میں پیش کر رہا ہوں، میری شاعری اور جوانی کے ابتدائی دنوں کی یہ نظم آج بھی مجھے میرا عزم یاد دلاتی ہے اور سمت کے تعین میں رہنمائی کرتی ہے۔ اگر اصلاح ہو جائے تو کہیں پیش کرنے کے قابل ہو جاؤں۔
پچھلی خزاں کے پتے
جیسے ہوں پچھلی خزاں کے پتے
یوں بھی ہیں کبھی خواب بکھرتے
مگر تم خواب بکھرنے نہ دینا
کسی کو خود پر ہنسنے نہ دینا
پھول سے دام ہیں بَچتے رہنا
فریب بے نام ہیں تکتے رہنا
یوں نہ ہو تُو تھک جائے
آبلہ پا ہوں یا بھٹک جائے
رستے میں پتھر کے بت دیکھنا
مگر پیچھے مڑ کے مت دیکھنا
جو راہ سے کھو جاتے ہیں
وہ پتھر کے ہو جاتے ہیں
ایک اضافی شعر بھی ہے اس کا، ویسے تو شاید ساری ہی بے وزنی ہو اساتذہ کی نظر میں پر یہ شعر کچھ مجھے بھی نہیں جچ رہا
ہر شام لوٹتے پنچھی دیکھتی ہیں
وہ آنکھیں راہ تیری دیکھتی ہیں
ٹیگز: محمد اسامہ سَرسَری , مزمل شیخ بسمل , نیرنگ خیال , سید زبیر , زبیر مرزا , نیلم , بھلکڑ , غدیر زھرا , محمد بلال اعظم , مہدی نقوی حجاز , ملائکہ ، محمداحمد ، نمرہ ، سید ذیشان ، فاتح ، محمد یعقوب آسی ، الف عین , محمد خلیل الرحمٰن ,
اپنی ایک نظم آپ کی خدمت میں پیش کر رہا ہوں، میری شاعری اور جوانی کے ابتدائی دنوں کی یہ نظم آج بھی مجھے میرا عزم یاد دلاتی ہے اور سمت کے تعین میں رہنمائی کرتی ہے۔ اگر اصلاح ہو جائے تو کہیں پیش کرنے کے قابل ہو جاؤں۔
پچھلی خزاں کے پتے
جیسے ہوں پچھلی خزاں کے پتے
یوں بھی ہیں کبھی خواب بکھرتے
مگر تم خواب بکھرنے نہ دینا
کسی کو خود پر ہنسنے نہ دینا
پھول سے دام ہیں بَچتے رہنا
فریب بے نام ہیں تکتے رہنا
یوں نہ ہو تُو تھک جائے
آبلہ پا ہوں یا بھٹک جائے
رستے میں پتھر کے بت دیکھنا
مگر پیچھے مڑ کے مت دیکھنا
جو راہ سے کھو جاتے ہیں
وہ پتھر کے ہو جاتے ہیں
ایک اضافی شعر بھی ہے اس کا، ویسے تو شاید ساری ہی بے وزنی ہو اساتذہ کی نظر میں پر یہ شعر کچھ مجھے بھی نہیں جچ رہا
ہر شام لوٹتے پنچھی دیکھتی ہیں
وہ آنکھیں راہ تیری دیکھتی ہیں
ٹیگز: محمد اسامہ سَرسَری , مزمل شیخ بسمل , نیرنگ خیال , سید زبیر , زبیر مرزا , نیلم , بھلکڑ , غدیر زھرا , محمد بلال اعظم , مہدی نقوی حجاز , ملائکہ ، محمداحمد ، نمرہ ، سید ذیشان ، فاتح ، محمد یعقوب آسی ، الف عین , محمد خلیل الرحمٰن ,