پھر وقت نہ ہو گا..... (ایک مکالماتی نظم )

یاسر شاہ

محفلین
پھر وقت نہ ہو گا.....
(ایک مکالماتی نظم )


روتے ہوئے بچے مجھے اچھے نہیں لگتے
روئیں نہ اگر بچے تو بچے نہیں لگتے


بچے وہی اچھے ہیں جو بیٹھے رہیں چپ چاپ
بچے ہی کہاں رہ گئے پھر وہ تو ہوئے باپ


ہر وقت تو اچھی نہیں لگتی ہے شرارت
بچپن میں یہی آپ بھی تو کرتے تھے حضرت !


ہم تو نہیں کرتے تھے دھما چوکڑی صاحب !
بچپن سے ہی کرتے تھے تو کیا نوکری صاحب !!


ہر طبع پہ گزرے ہے گراں شور شرابا
یہ شور شرابا نہ ہو تو گھر ہے خرابا


اس شور سے رہتا ہے مرے درد سا سر میں
اس درد سری میں ہی تو ہیں رونقیں گھر میں


تم ٹھیک ہی کہتی ہو مگر کیا کیا جائے
بچوں کو ذرا وقت خصوصی دیا جائے


پر وقت بتاؤ تو کہاں سے کوئی لائے
یہ فون گھر آتے ہی پرے رکھ دیا جائے


بچوں سے کرے کیا کوئی بچوں کی سی باتیں
کام آتی ہے بچوں کے ہمیشہ یہی باتیں


اب وقت انھیں دیجیے پھر وقت نہ ہوگا
پاس ان کے ہمارے لیے پھر وقت نہ ہوگا

-----------
------
-​
 

یاسر شاہ

محفلین
آہ، کیسا بھاری پتھر اٹھانے کو کہہ دیا آپ نے :)
ارے یہ بھاری پتھر ہمارا نہیں -ہر دوسرا مصرع تو وہ ڈانٹ ہے جو ہر شریف شوہر کی قسمت میں لکھی ہے -:)
بقول جگر :
کوئی ترچھی نظر سے دیکھ لے یہ کس میں ہمّت ہے
مگر اس جانِ محبوبی کو مستثنیٰ سمجھتے ہیں

امید ہے آپ بھی راحل شریف ہوں گے ،مشرف نہیں ;)
 
پھر وقت نہ ہو گا.....
(ایک مکالماتی نظم )


روتے ہوئے بچے مجھے اچھے نہیں لگتے
روئیں نہ اگر بچے تو بچے نہیں لگتے


بچے وہی اچھے ہیں جو بیٹھے رہیں چپ چاپ
بچے ہی کہاں رہ گئے پھر وہ تو ہوئے باپ


ہر وقت تو اچھی نہیں لگتی ہے شرارت
بچپن میں یہی آپ بھی تو کرتے تھے حضرت !


ہم تو نہیں کرتے تھے دھما چوکڑی صاحب !
بچپن سے ہی کرتے تھے تو کیا نوکری صاحب !!


ہر طبع پہ گزرے ہے گراں شور شرابا
یہ شور شرابا نہ ہو تو گھر ہے خرابا


اس شور سے رہتا ہے مرے درد سا سر میں
اس درد سری میں ہی تو ہیں رونقیں گھر میں


تم ٹھیک ہی کہتی ہو مگر کیا کیا جائے
بچوں کو ذرا وقت خصوصی دیا جائے


پر وقت بتاؤ تو کہاں سے کوئی لائے
یہ فون گھر آتے ہی پرے رکھ دیا جائے


بچوں سے کرے کیا کوئی بچوں کی سی باتیں
کام آتی ہے بچوں کے ہمیشہ یہی باتیں


اب وقت انھیں دیجیے پھر وقت نہ ہوگا
پاس ان کے ہمارے لیے پھر وقت نہ ہوگا

-----------
------
-​
شکر ہے میری نزدیک کی نظر کمزور نہیں ہے :)
یاسر صاحب ، سلام عرض ہے!
بہت عمدہ نظم ہے ، جناب! بچوں کی پرورش میں ان حالات سے ہَم سب دو چار ہوتے ہیں . آپ نے میاں بِیوِی كے مکالمے كے ذریعے نہ صرف ایک عالمگیر مسئلے کو نمایاں کیا ہے، بلکہ اس کا حَل بھی فراہم کیا ہے . میری ناچیز داد اور مبارکباد پیش ہے .
نیازمند،
عرفان عؔابد
 

یاسر شاہ

محفلین
یاسر صاحب ، سلام عرض ہے!
بہت عمدہ نظم ہے ، جناب! بچوں کی پرورش میں ان حالات سے ہَم سب دو چار ہوتے ہیں . آپ نے میاں بِیوِی كے مکالمے كے ذریعے نہ صرف ایک عالمگیر مسئلے کو نمایاں کیا ہے، بلکہ اس کا حَل بھی فراہم کیا ہے . میری ناچیز داد اور مبارکباد پیش ہے .
نیازمند،
عرفان عؔابد

و علیکم السلام
علوی بھائی ! ہم اپنا بچپن اور لڑکپن بھول جاتے ہیں بقول حبیب جالب :

جالب بزرگ کیوں ہیں خفا بات بات پر
کرتا رہا ہے یوں ہی لڑکپن شرارتیں

آپ کا عنایت نامہ میرے لیے حوصلہ افزا ہے -جزاک الله خیر و احسن الجزا :)
 

میم الف

محفلین
بہت خوب یاسر بھائی
گویا کہ مکالمہ بھی ہے، تنبیہ بھی ہے، خبرداری بھی ہے۔
یہ مصرعے تو خوب عبرت انگیز اور یاد رکھنے کے قابل ہیں۔
روتے ہوئے بچے مجھے اچھے نہیں لگتے

بچے وہی اچھے ہیں جو بیٹھے رہیں چپ چاپ

ہر وقت تو اچھی نہیں لگتی ہے شرارت

ہم تو نہیں کرتے تھے دھما چوکڑی صاحب !

ہر طبع پہ گزرے ہے گراں شور شرابا

اس شور سے رہتا ہے مرے درد سا سر میں

تم ٹھیک ہی کہتی ہو مگر کیا کیا جائے
بچوں کو ذرا وقت خصوصی دیا جائے

پر وقت بتاؤ تو کہاں سے کوئی لائے​
 

یاسر شاہ

محفلین
بہت خوب یاسر بھائی
گویا کہ مکالمہ بھی ہے، تنبیہ بھی ہے، خبرداری بھی ہے۔
یہ مصرعے تو خوب عبرت انگیز اور یاد رکھنے کے قابل ہیں۔
جزاک اللہ خیر منیب بھیا ۔اور مصرع بھی کم سبق آموز نہیں۔
کل میرے چھ ماہ کے بچے نے "نسخہ ہائے وفا" پھاڑ دی اور کچھ صفحے چبا بھی دیے۔اور کیا چاہیے۔:D
 

میم الف

محفلین
جزاک اللہ خیر منیب بھیا ۔اور مصرع بھی کم سبق آموز نہیں۔
کل میرے چھ ماہ کے بچے نے "نسخہ ہائے وفا" پھاڑ دی اور کچھ صفحے چبا بھی دیے۔اور کیا چاہیے۔:D
آہ
وفا پہلے ہی زمانے میں مفقود ہے۔
اب اس کے نسخے بھی نہیں بچ رہے۔
وہ بھی ننھے بچوں کے ہاتھوں جو وفا کا نام بھی نہیں جانتے
زمانہ یہ کیسا قریب آ رہا ہے
 
Top