پھول اور عورت

عثمان قادر

محفلین
پھول کی خوبصورتی کا انحصار اس کے رنگ اور خوشبو پر ہوتا ہے. ان دونوں چیزوں میں سے کسی چیز کا نا ہونا پھول کی خوبصورتی کو ماند کر دیتا ہے.
کوئی بھی شخص اپنے گھر, گلدستے میں کوئی ایسا پھول رکھنا پسند نہیں کرتا جو دیکھنے میں تو خوبصورت ہو لیکن اس سے بدبو آ رہی ہو. بالکل اسی طرح وہ پھول جس کی خوشبو محسور کن ہو لیکن دیکھنے میں بھدا اور میلا ہو ایسا پھول کبھی گلدستے یا گھر کی سجاوٹ میں استعمال نہیں ہوتا ...
عورت کی مثال بھی پھول کی مانند ہی ہے جس کی خوبصورتی اس کی شرم اور جس کی خوشبو اس کی حیا میں پوشیدہ ہے...
دنیا میں کوئی رنگ اتنا خوبصورت اور دلکش نہیں ہوتا جتنا ایک عورت کا شرم سے سرخ ہوا چہرہ خوبصورت ہوتا ہے.
اور دنیا کی کوئی بھی چیز عورت کی باتوں سے زیادہ محسور کن نہیں ہو سکتی عورت کی باتوں میں جتنی زیادہ حیا ہو گی اتنی ہی اس کی باتوں سے خوشبو آئے گی ...
اور جس طرح اللہ نے پھول کی حفاظت کے لیے کانٹے پیدا کئے ہیں بالکل اسی طرح مرد کو عورت کی حفاظت کے لیے پیدا کیا گیا ہے ... کانٹے جتنے زیادہ سخت, تیز اور نوکیلے ہوں گے اتنا ہی پھول توڑے جانے سے محفوظ رہیں گے....
. بالکل اسی طرح مرد کا سخت رویہ عورت کی حفاظت کے لیے ہے .....
جس طرح پھول اور کانٹے ایک دوسرے کے لیے لازم و ملزوم ہیں بالکل اسی طرح مرد اور عورت بھی ایک دوسرے کے لیے ہی بنے ہیں اور دونوں کے مل جل کر اکٹھا رہنے میں ہی دونوں کی بقا ہے ...
(عثمان)
 

نور وجدان

لائبریرین
. بالکل اسی طرح مرد کا سخت رویہ عورت کی حفاظت کے لیے ہے .....
جس طرح پھول اور کانٹے ایک دوسرے کے لیے لازم و ملزوم ہیں بالکل اسی طرح مرد اور عورت بھی ایک دوسرے کے لیے ہی بنے ہیں اور دونوں کے مل جل کر اکٹھا رہنے میں ہی دونوں کی بقا ہے ...
(عثمان)


گلابی پھول کے کانٹے اس کے ساتھ ہوتے ہیں ، شبنم پھول سے گرتی اپنے علیحدہ وجود کو ثابت کرتی ہے ۔ کانٹے کہنے سے مرد کی اہمیت کم کرتے اس کی افادیت کی نفی کرتے اس کا خوب دفاع کردیا ہے ۔ شبنم یا سورج کی کرن مرد کو کہ لیں ، یا درخت کا سایہ کہ لیں۔۔۔۔۔ درخت ٹھنڈی ہوا دیتا ہے ، خوراک بناتا ہے ، سایہ دیتا ہے مگر کبھی پھول کو دکھ نہیں دیتا ۔
 
گلابی پھول کے کانٹے اس کے ساتھ ہوتے ہیں ، شبنم پھول سے گرتی اپنے علیحدہ وجود کو ثابت کرتی ہے ۔ کانٹے کہنے سے مرد کی اہمیت کم کرتے اس کی افادیت کی نفی کرتے اس کا خوب دفاع کردیا ہے ۔ شبنم یا سورج کی کرن مرد کو کہ لیں ، یا درخت کا سایہ کہ لیں۔۔۔۔۔ درخت ٹھنڈی ہوا دیتا ہے ، خوراک بناتا ہے ، سایہ دیتا ہے مگر کبھی پھول کو دکھ نہیں دیتا ۔
واہ واہ، کیا کہنے۔ لا جواب بات کی ہے آپ نے :)
 

سید ذیشان

محفلین
مرد کو کانٹا کہہ کر بہت ظلم کیا۔ امرود کہہ دیتے تو صوتی اعتبار سے بھی اچھا لگتا اور خوشبو بھی آتی۔ ایسے امرود کی تو بات ہی اور ہے جو کہ گرمی کی شدت سے سرخ اور میٹھا ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ، امرود کو سلاد کے طور پر کھا سکتے ہیں اور اس پر نمک مرچ لگا کر گرما گرم نان کیساتھ بھی کھایا جا سکتا ہے۔ امرود کو نچوڑ نچوڑ کر اس کا شربت بنا کر پیا جائے تو اگر بیماریوں سے شفا نہ بھی بخشے تودل کو اطمینان ضرور بخشتا ہے۔
 

عثمان قادر

محفلین
مرد کو کانٹا کہہ کر بہت ظلم کیا۔ امرود کہہ دیتے تو صوتی اعتبار سے بھی اچھا لگتا اور خوشبو بھی آتی۔ ایسے امرود کی تو بات ہی اور ہے جو کہ گرمی کی شدت سے سرخ اور میٹھا ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ، امرود کو سلاد کے طور پر کھا سکتے ہیں اور اس پر نمک مرچ لگا کر گرما گرم نان کیساتھ بھی کھایا جا سکتا ہے۔ امرود کو نچوڑ نچوڑ کر اس کا شربت بنا کر پیا جائے تو اگر بیماریوں سے شفا نہ بھی بخشے تودل کو اطمینان ضرور بخشتا ہے۔
اور عورت کو مرد سوری امرود کے بیج کہتا ۔۔۔ ہاہاہ
 
Top