ہما حمید ناز
محفلین
پھول چننے کے بعد ایک نظم
یاد کے سبزہ زاروں میں
زرد ہری ڈھلوانوں سے
جھیل کناروں پر پھیلے
صاف کھلے میدانوں سے
رنگ برنگے خود رو پھول
آنکھ سے گرتے جھرنوں کے
شور مچاتے پانی سے
دھو کر اپنے دامن میں
خوشبو بھرکر لائی ہوں
چھوڑ کر اپنی دنیا کو
صرف تمہاری خاطر میں
خواب سے باہر آئی ہوں
زرد ہری ڈھلوانوں سے
جھیل کناروں پر پھیلے
صاف کھلے میدانوں سے
رنگ برنگے خود رو پھول
آنکھ سے گرتے جھرنوں کے
شور مچاتے پانی سے
دھو کر اپنے دامن میں
خوشبو بھرکر لائی ہوں
چھوڑ کر اپنی دنیا کو
صرف تمہاری خاطر میں
خواب سے باہر آئی ہوں
مدیر کی آخری تدوین: