پھول کے ساتھ کیا کیا جاتا ہے؟ (نظم برائے اصلاح)

گلشن میں کھلایا جاتا ہے
پودوں میں سجایا جاتا ہے
زندوں پہ اُڑایا جاتا ہے
قبروں پہ چڑھایا جاتا ہے
مانگوں کو سجانے کی خاطر
کہہ کہہ کے منگایا جاتا ہے
محبوب کی دل جوئی کے لیے
راہوں میں بچھایا جاتا ہے
قسمت میں جدائی ڈالی گئی
ڈالی سے ہٹایا جاتا ہے
چوری نہیں سمجھی جاتی ہے
جب اس کو چرایا جاتا ہے
چٹکی میں مسلنے سے پہلے
سینے سے لگایا جاتا ہے
بنتا ہے ”گلستاں“ سرسری! جب
تب ”گل“ کو ”ستایا“ جاتا ہے
 
یہ نظم میں نے اس مسکراتے نثر کلام سے اخذ کی ہے::)
۔۔۔۔گلستان میں پھول کھلائے جاتے ہیں، کیاریوں میں پھول لگائے جاتے ہیں جبکہ گلدان میں یا بالوں میں پھول سجائے جاتے ہیں۔ اسی طرح مزار پر پھول چڑھائے جاتے ہیں جبکہ راہوں میں پھول بچھائے جاتے ہیں۔ گو کہ اس میں تھوڑی بہت رد و بدل کی گنجائش ہے اور اس سے ہٹ کر مثالیں مل جائیں گی۔ :) :) :)
 

الف عین

لائبریرین
خوب، لیکن مجھے لگا کہ یہ اس قرآن کی پیروڈی کی ہے جو کہتا ہے کہ ’طاقوں میں سجایا جاتا ہوں"
 
خوب، لیکن مجھے لگا کہ یہ اس قرآن کی پیروڈی کی ہے جو کہتا ہے کہ ’طاقوں میں سجایا جاتا ہوں"

جی جناب! واقعی یہ تو میں نے بھی اب محسوس کیا، صرف اتنا فرق رہ گیا ہے کہ قرآن والی نظم میں ”ہوں“ ہے اور اس میں ”ہے“۔:) اب تک اگرچہ میرے ذہن میں یہ بات نہیں آئی تھی، میں نے وہ نظم بہت بار سنی ہے پہلے کسی زمانے میں، غالبا اسی کا اثر ہے۔
 
خوب نظم ہے میاں۔
بس ایک چھوٹی سی ناآسودگی ہوئی مقطع پڑھتے ہوئے!
میرے خیال سے یہاں "سرسری" کے گرنے میں مزہ نہیں آ رہا۔ رسیدگی کیجے!
 
Top