منیب احمد فاتح
محفلین
لیجئے وہی ہوا
رہا تھا جس کا ڈر مجھے
بہت چلایا پر مرا
ذرا نہ زور چل سکا
وہ آنے لگ گیا حسین دلنواز خواب میں
نجانے کس حساب میں
ہاں شاید ایک اَن سنے سوال کے جواب میں
سو میں ہوں اور تمام شب
وہ اُس کی چھیڑ خانیاں
وہ پاس آ کے بے سبب ہی دور دور جانیاں
وہ جس کو عرفِ عام میں کہو تو ' لن ترانیاں '
رہا تھا جس کا ڈر مجھے
بہت چلایا پر مرا
ذرا نہ زور چل سکا
وہ آنے لگ گیا حسین دلنواز خواب میں
نجانے کس حساب میں
ہاں شاید ایک اَن سنے سوال کے جواب میں
سو میں ہوں اور تمام شب
وہ اُس کی چھیڑ خانیاں
وہ پاس آ کے بے سبب ہی دور دور جانیاں
وہ جس کو عرفِ عام میں کہو تو ' لن ترانیاں '