پہلی آزاد نظم - منیب احمد فاتح

لیجئے وہی ہوا
رہا تھا جس کا ڈر مجھے
بہت چلایا پر مرا
ذرا نہ زور چل سکا
وہ آنے لگ گیا حسین دلنواز خواب میں
نجانے کس حساب میں
ہاں شاید ایک اَن سنے سوال کے جواب میں
سو میں ہوں اور تمام شب
وہ اُس کی چھیڑ خانیاں
وہ پاس آ کے بے سبب ہی دور دور جانیاں
وہ جس کو عرفِ عام میں کہو تو ' لن ترانیاں '
 

الف عین

لائبریرین
اچھی نظم ہے، لیکن ایک دو مصرعے توجہ چاہتے ہیں۔
چلایا، بمعنی شور مچایا، تقطیع میں نہیں آتا، درست تلفظ میں لام پر تشدید ہے۔
’آنے لگ گیا‘ سننے میں نا گوار لگتا ہے۔ محض ’آنے لگا‘ کہو۔
 
اچھی نظم ہے، لیکن ایک دو مصرعے توجہ چاہتے ہیں۔
چلایا، بمعنی شور مچایا، تقطیع میں نہیں آتا، درست تلفظ میں لام پر تشدید ہے۔
’آنے لگ گیا‘ سننے میں نا گوار لگتا ہے۔ محض ’آنے لگا‘ کہو۔

چلایا، شور مچایا کے معنی میں استعمال نہیں کیا۔ چلنا سے چلایا۔ 'آنے لگا' آپ نے بڑی اچھی نشاندہی کی۔ شکریہ
 
مفاعلن مفاعلن مفاعلن مفاعلن ۔۔۔۔
پہلی سطر کے بالکل شروع میں ایک ہجائے کوتاہ کی کمی ہے، اس دور کر لیجئے،
مثلاً: تو لیجئے وہی ہوا ۔۔۔ میں نے یہاں صرف وزن کی بات کی ہے، مناسب الفاظ آپ پر موقوف۔
آنے لگ گیا اور آنے لگا میرا خیال ہے یہاں دونوں کا مفہوم ایک ہے، لفظیات کے چناؤ میں جناب الف عین کی رائے معتبر ہے۔
زور چلانا عام طور پر معروف نہیں ہے، تاہم دیکھ لیجئے گا۔
بہت آداب۔
 
مفاعلن مفاعلن مفاعلن مفاعلن ۔۔۔ ۔
پہلی سطر کے بالکل شروع میں ایک ہجائے کوتاہ کی کمی ہے، اس دور کر لیجئے،
مثلاً: تو لیجئے وہی ہوا ۔۔۔ میں نے یہاں صرف وزن کی بات کی ہے، مناسب الفاظ آپ پر موقوف۔
آنے لگ گیا اور آنے لگا میرا خیال ہے یہاں دونوں کا مفہوم ایک ہے، لفظیات کے چناؤ میں جناب الف عین کی رائے معتبر ہے۔
زور چلانا عام طور پر معروف نہیں ہے، تاہم دیکھ لیجئے گا۔
بہت آداب۔

صحیح کہا آپ نے۔ میں نظر ثانی کرتا ہوں۔ بہت شکریہ۔
 
لیجئے وہی ہوا
رہا تھا جس کا ڈر مجھے
بہت چلایا پر مرا
ذرا نہ زور چل سکا
وہ آنے لگ گیا حسین دلنواز خواب میں
نجانے کس حساب میں
ہاں شاید ایک اَن سنے سوال کے جواب میں
سو میں ہوں اور تمام شب
وہ اُس کی چھیڑ خانیاں
وہ پاس آ کے بے سبب ہی دور دور جانیاں
وہ جس کو عرفِ عام میں کہو تو ' لن ترانیاں '


بہت خوب نظم ہے بھائی۔
میری جانب سے بہت داد قبول فرمائیں۔
اسقام پر بات اساتذہ الف عین اور محمد یعقوب آسی کر چکے ہیں اس لئے کچھ کہنے کو بچا نہیں۔ البتہ ایک چیز جو مجھے کھٹکی وہ یہ کہ:
ہاں شاید ایک اَن سنے سوال کے جواب میں​
ہاں کو محض ہَ پڑھنا خاصا قبیح محسوس ہوا مجھے۔​
امید کرتا ہوں کہ میری بات کو برا نہ مانیں گے۔​
:)
والسلام۔​
 
بہت خوب نظم ہے بھائی۔
میری جانب سے بہت داد قبول فرمائیں۔
اسقام پر بات اساتذہ الف عین اور محمد یعقوب آسی کر چکے ہیں اس لئے کچھ کہنے کو بچا نہیں۔ البتہ ایک چیز جو مجھے کھٹکی وہ یہ کہ:
ہاں شاید ایک اَن سنے سوال کے جواب میں​
ہاں کو محض ہَ پڑھنا خاصا قبیح محسوس ہوا مجھے۔​
امید کرتا ہوں کہ میری بات کو برا نہ مانیں گے۔​
:)
والسلام۔​

برا کیوں منائیں حضور؟ بہت شکریہ نشاندہی کیلئے۔
 
ہاں شاید ایک اَن سنے سوال کے جواب میں​
ہاں کو محض ہَ پڑھنا خاصا قبیح محسوس ہوا مجھے۔​
امید کرتا ہوں کہ میری بات کو برا نہ مانیں گے۔​
:)
والسلام۔​


مکمل اتفاق، جناب شیخ صاحب! اس ’’ہاں‘‘ کو نوٹ کیا تھا، لکھنے میں رہ گیا۔
اخفاء (الف، واو، یاے، ہاے کو گرانے کی رعایت) بجا، مگر اس سے حسنِ ادا متاثر ہو تو گریز اولٰی۔
اچھا لگے تو یوں کر لیجئے : ’’پہ شاید ایک ۔۔۔ ۔۔۔ ‘‘
 

الف عین

لائبریرین
بہت چلایا کی جگہ کوشش یا کوششیں لانے کی کوشش کریں۔ ’ہزار کوششیں‘ اس بحر میں آ سکتی ہیں۔
 
Top