سید اسد معروف
محفلین
یہ انکشاف تو مجھ پہ بھی ابھی ہوا ہےنایاب بھائی ایک دفعہ پھر آپ کو محترمہ کہا گیا ہے
یہ انکشاف تو مجھ پہ بھی ابھی ہوا ہےنایاب بھائی ایک دفعہ پھر آپ کو محترمہ کہا گیا ہے
درد اتنا ہے کہ رگ رگ کو جلاتا جائے[/QUOTE
دل یہ پاگل ہے کہ ہر رسم نبھاتا جائے
کوئی تو ہو کہ مِرا ضبط نہ للکارے جو
دلِ مضطر کو کسی طور بجھاتا جائے
مریم صاحبہ بڑی اچھی جسارت کی ہے۔ شروع میں ہی اتنی اچھی غزل ہے تو آگے تو کسی کمال کی توقع کی جا سکتی ہے۔ الفاظ کا چناؤ مناست ہے مگر ان کی ترتیب اور کچھ زبردستی کے الفاظ نے غزل نے حسن کو گہنا دیا ہے۔ جو اور کہ جیسے الفاظ کی بھرمار اور کئی مصرعوں میں ان کا مقام درست نہیں ہے۔
درد ایسا ہے کہ رگ رگ کو جلاتا جائے
دل کہ پاگل ہے جو ہر رسم نبھاتا جائے
کوئی تو ہو جو مِرا ضبط نہ للکارے کبھی
دل سلگتے کو بحر طور بجھاتا جائے
بہت آداب ! ان شااللہ دھیان دوں گی۔یہاں پوسٹ کرنے کے پیچھے یہی مقصد کار فرما ہے سر!مریم بیٹا اچھی کوشش ہے۔ استادوں اور نقادوں کی باتوں پر دھیان دو گی تو انشاللہ کامیابی ضرور ہو گی
ان شا اللہ۔۔۔۔بیت عمدہ کاوش ہے مریم!! امید ہے کہ ایسی جسارتیں کرتی رہیں گی۔
بہت بہت مہربانی۔۔۔۔۔۔ !باقی اشعار میں بھی ایسی ہی الفاظ کی بے ترتیبی اور غیر موزو ں الفاظ کے چناؤ جیسی معمولی اغلاط ہیں۔ ان سے سیکیں تو آپ بھی پروین شاکر اور نوشی گیلانی جیسی نامور شاعرہ بنیں گی
سر ! "یوں یا" پر ذرا روشنی ڈالئیے۔۔۔۔ اور آخری شعر کیا عجیب ہونے کے ساتھ ساتھ غریب بھی ہے؟درد اتنا ہے کہ رگ رگ کو جلاتا جائے
دل یہ پاگل ہے کہ ہر رسم نبھاتا جائے
۔۔ خوب، بس ’وہ پاگل‘ کر دیا جائے تو مزید بہتر ہو سکتا ہے۔
کوئی تو ہو کہ مِرا ضبط نہ للکارے جو
دلِ مضطر کو کسی طور بجھاتا جائے
۔۔ضبط للکارا جانا اگر درست محاورہ مان بھی لیا جائے تو دل مضطر کو بجھانا سمجھ میں نہیں آتا۔ آتش زدہ ہو تو بات بنتی ہے۔
وہ کہ معصوم نرالا ہے ادا میں اپنی
بچپنا مجھ کو وہ یوں یاد دلاتا جائے
۔۔معصوم نرالا کے علاوہ ’یوں یا‘ میں صوتی کراہت بھی محسوس ہوتی ہے۔
اے خُدا مجھ کو سدا سایہ دلانا اپنا
اِس جہاں میں مجھے ہر شخص رُلاتا جائے
سایہ دلانا؟
ہجر بھی جھیل سکوں گی جو تُو جاتے جاتے
اس نکمی کو خُدا سے بھی مِلاتا جائے
۔۔عجیب شعر ہے۔ محبوب سے مخاطب ہو کر تصوف کی بات کی جا رہی ہے؟
بابا جانی کا مطلب ہے کہ اس مصرعسر ! "یوں یا" پر ذرا روشنی ڈالئیے۔۔۔۔
صاحبہ سینیئرز اور محترم اساتذہ سے تکلم اور استفسار کا یہ طریقہ درست نہیں۔ با ادب با مراد ۔ اساتذہ سے ایسے رویہ اختیار کریں گی تو کبھی کچھ نہ سیکھ پائیں گیسر ! "یوں یا" پر ذرا روشنی ڈالئیے۔۔۔۔ اور آخری شعر کیا عجیب ہونے کے ساتھ ساتھ غریب بھی ہے؟