مصطفیٰ زیدی پہلی محبت کے نام مصطفی زیدی

بنگش

محفلین
وقت سے کس کا کلیجہ ہے کہ ٹکرا جائے
وقت انسان کے ہر غم کی دوا ہوتا ہے
زندگی نام ہے احساس کی تبدیلی کا
صرف مر مر کے جيئے جانےسے کیا ہوتا ہے

تو غم دل کی روایات میں پابند نہ ہو
غم دل شعر و حکایت کے سوا کچھ بھی نہیں
یہ تری کم نظری ہے کہ تیری آنکھوں میں
ایک مجبور شکایت کے سوا کچھ بھی نہیں

ارتقاء کی نئ منزل پہ مصور کی نگاہ
اپنی تصویر کے انداز بدل جاتی ہے
زاويئے پاؤں کے ہر رقص میں ہو تے ہیں جدا
ہر نئے ساز پہ آواز بدل جاتی ہے

یہ مرا جرم نہیں ہے کہ جرس کے ہمراہ
میں نئ راہ گزاروں پہ نکل آیا ہوں
میرے معیار نے اک اور صنم ڈھال لیا
میں ذرا دور کے دھاروں پہ نکل آیا ہوں

پھر بھی تقدیر کو اس کھیل میں کیا لطف ملا
(تیرے نز دیک جو ہم معنئ الزام بھی ہے)
آج جس سے مرے آنگن میں ديیئے جلتے ہیں
تیری ہم شکل بھی ہے اور تیری ہم نام بھی ہے
 

زینب

محفلین
شاندار۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔پھر بھی تقدیر کو اس کھیل میں کیا لطف ملا
(تیرے نز دیک جو ہم معنئ الزام بھی ہے)
آج جس سے مرے آنگن میں ديیئے جلتے ہیں
تیری ہم شکل بھی ہے اور تیری ہم نام بھی ہے
__________________
 

جیا راؤ

محفلین
آج جس سے مرے آنگن میں ديیئے جلتے ہیں
تیری ہم شکل بھی ہے اور تیری ہم نام بھی ہے


واہ۔۔۔۔۔ !!!
 

فرخ منظور

لائبریرین
پہلی محبت کے نام

وقت سے کس کا کلیجہ ہے کہ ٹکرا جائے
وقت انسان کے ہر غم کی دوا ہوتا ہے
زندگی نام ہے احساس کی تبدیلی کا
صرف مر مر کے جیے جانےسے کیا ہوتا ہے

تو غمِ دل کی روایات میں پابند نہ ہو
غمِ دل شعر و حکایت کے سوا کچھ بھی نہیں
یہ تری کم نظری ہے کہ تری آنکھوں میں
ایک مجبور شکایت کے سوا کچھ بھی نہیں

ارتقا کی نئی منزل پہ مصور کی نگاہ
اپنی تصویر کے انداز بدل جاتی ہے
زاویے پاؤں کے ہر رقص میں ہو تے ہیں جدا
ہر نئے ساز پہ آواز بدل جاتی ہے

یہ مرا جرم نہیں ہے کہ جرس کے ہمراہ
میں نئی راہ گزاروں پہ نکل آیا ہوں
میرے معیار نے اک اور صنم ڈھال لیا
میں ذرا دور کے دھاروں پہ نکل آیا ہوں

پھر بھی تقدیر کو اس کھیل میں کیا لطف ملا
(تیرے نز دیک جو ہم معنیِ الزام بھی ہے)
آج جس سے مرے آنگن میں دیے جلتے ہیں
تیری ہم شکل بھی ہے اور تری ہم نام بھی ہے

(مصطفیٰ زیدی)
 
Top