پہن کر جمہوری قبا یہ کیسا جمہوری نظام دیتے رہے

غزل
پہن کر جمہوری قبا یہ کیسا جمہوری نظام دیتے رہے
ستم گر یہاں درد سرِ عام دیتے رہے

تم تو رہے سطوت میں اے اعضائے مجالِس
میں کیوں مانوں؟ کہاں چمن کو اچھی پہچان دیتے رہے

ناموسِ دينِ مصطفىٰ کے یہ کیسے ہیں محافظ
مفلِس کی جھومپڑی میں لگی آگ کو پڑوان دیتے رہے

بازارِ عالم تک مشہور ہیں ان کے بیانات صرف بیانات
دہایوں سے یہ اہلِ باغ کو نقصان دیتے رہے

گلِ چمن تو بیچتے رہے سڑکوں پہ پانی
تم کس کو روٹی کپڑا اور مکان دیتے رہے

لٹتی رہیں کلیاں سرِ بازار یہاں
تاسف ہے اہلِ تجاہل کیا شان دیتے رہے

ایسی تلخیوں میں آرزوئے خواب کیا کرے ارسلؔان
رُسوائی یہاں روزوشب بے درد انسان دیتے رہے

نواب رانا ارسلؔان
 

زیک

مسافر
محبت سے پکارنے کو تنگ کرنا تو نہیں کہتے
ٹیگ کرنے میں ہرج نہیں۔ لیکن احتیاط لازم ہے۔ جب اس زمرے میں نئی لڑی پر شعرا آ کر اصلاح دے دیا کرتے ہیں تو ٹیگ کرنے کی اکثر ضرورت نہیں ہوتی۔ کبھی توجہ دلانے کے لئے ٹیگ کیا جا سکتا ہے اور اس کی ضرورت بھی ہوتی ہے لیکن بے تحاشا استعمال ٹیگنگ کو سپیم کے زمرے میں کھڑا کر دیتا ہے۔

یہ عمومی ذکر کیا ہے نہ کہ آپ کے مخصوص ٹیگ پر۔
 

الف عین

لائبریرین
عروض کی کچھ ابتدائی معلومات حاصل کر لیں ارسلان میاں۔
ردیف قافیے سے تو واقف ہیں شاید، لیکن پھر مطلع اور باقی اشعار کے الگ قوافی کیوں؟
 
Top