Imran Niazi
محفلین
اسلام و علیکم اساتذہءِ محترم
پیار بانٹو وفا کو عام کرو
زیست نہ وقفِ انتقام کرو
زیست نہ وقفِ انتقام کرو
موت بھی تم کو مار نہ پائے
زندگی میں اِک ایسا کام کرو
زندگی میں اِک ایسا کام کرو
ہم کو جینا ہے سر اُٹھا کہ یہاں
خواہشو ! یوں نہ خود کو عام کرو
خواہشو ! یوں نہ خود کو عام کرو
ہم کو سورج سلام کرتا ہے
چڑھتے سورج کو تم سلام کرو
چڑھتے سورج کو تم سلام کرو
شمعِ محفل تو بجھ ہی جائے گی
دل جلانے کا انتظام کرو
دل جلانے کا انتظام کرو
دن میںکھولو نہ گیسوئے شب رنگ
جگنوؤں کی نہ نیند حرام کرو
جگنوؤں کی نہ نیند حرام کرو
مسکرا کر اگر ہے جینا تو
اشک ایسے پیئو کہ جام کرو
اشک ایسے پیئو کہ جام کرو
مجھکو وارے نہیںہے آزادی
آؤ صیّاد زیرِ دام کرو
آؤ صیّاد زیرِ دام کرو
اُس نے عمران کہہ دیا آخر
جاؤ جاؤ تم اپنا کام کرو
جاؤ جاؤ تم اپنا کام کرو