نبیل
تکنیکی معاون
پیار دیوانہ ہوتا ہے، مستانہ ہوتا ہے
ہر خوشی سے، ہر غم سے، بیگانہ ہوتا ہے
پیار دیوانہ ہوتا ہے، مستانہ ہوتا ہے
ہر خوشی سے، ہر غم سے، بیگانہ ہوتا ہے
شمع کہے پروانے سے، پرے چلا جا
میری طرح جل جائے گا، یہاں نہیں آ
وہ نہیں سنتا، اس کو جل جانا ہے
ہر خوشی سے، ہر غم سے، بیگانہ ہوتا ہے
پیار دیوانہ ہوتا ہے، مستانہ ہوتا ہے
ہر خوشی سے، ہر غم سے، بیگانہ ہوتا ہے
رہے کوئی سو پردوں، ڈرے شرم سے
نظر اجی لاکھ چرائے، کوئی صنم سے
آ ہی جاتا ہے جس پہ، دل آنا ہوتا ہے
ہر خوشی سے، ہر غم سے، بیگانہ ہوتا ہے
پیار دیوانہ ہوتا ہے، مستانہ ہوتا ہے
ہر خوشی سے، ہر غم سے، بیگانہ ہوتا ہے
سنو کسی شاعر نے، کہا بہت خوب
منع کرے دنیا لیکن میرے محبوب
وہ چھلک جاتا ہے، جو پیمانہ ہوتا ہے
ہر خوشی سے، ہر غم سے، بیگانہ ہوتا ہے
پیار دیوانہ ہوتا ہے، مستانہ ہوتا ہے
ہر خوشی سے، ہر غم سے، بیگانہ ہوتا ہے