پیار کرنا جو سکھایا تو بُرا مان گئے----برائے اصلاح

الف عین
عظیم
خلیل الرحمن
فلسفی
-----------------
فاعلاتن فَعِلاتن فَعِلاتن فَعِلن
-------------
پیار کرنا جو سکھایا تو بُرا مان گئے
اپنا کہہ کر جو بلایا تو بُرا مان گئے
-----------
دل تو لگتا ہی نہیں میرا بنا ان کے اب
حال اپنا جو سنایا تو بُرا مان گئے
-----------
وہ ستاتے تھے مجھے رات کو اُٹھ کر اکثر
میں نے تھوڑا سا ستایا تو بُرا مان گئے
--------------
خود تو ملتے ہی نہیں دور ہوں رہتے جیسے
میں نے کچھ دن ہی بُھلایا تو بُرا مان گئے
------------
خود ہی کہتے تھے مجھے اب یہ جدائی کیسی
میں نے سینے سے لگایا تو بُرا مان گئے
------------
میں نے دیکھا ہے انہیں چُھپ کے بہاتے آنسو
کھل گیا راز ، بتایا تو بُرا مان گئے
------------------
اب تو ممکن ہی نہیں ان کو بُھلانا ارشد
رازِ دل ان کو بتایا تو بُرا مان گئے
--------------
 

عظیم

محفلین
پیار کرنا جو سکھایا تو بُرا مان گئے
اپنا کہہ کر جو بلایا تو بُرا مان گئے
----------مطلع ٹھیک ہے

دل تو لگتا ہی نہیں میرا بنا ان کے اب
حال اپنا جو سنایا تو بُرا مان گئے
-----------تو بھرتی کا محسوس ہو رہا ہے
دل، کہ لگتا ہی نہیں میرا کہیں ان کے بغیر
'بنا' کی جگہ 'بغیر' بھی بہتر رہتا ہے

وہ ستاتے تھے مجھے رات کو اُٹھ کر اکثر
میں نے تھوڑا سا ستایا تو بُرا مان گئے
--------------ٹھیک ہے

خود تو ملتے ہی نہیں دور ہوں رہتے جیسے
میں نے کچھ دن ہی بُھلایا تو بُرا مان گئے
------------یہ بھی ٹھیک

خود ہی کہتے تھے مجھے اب یہ جدائی کیسی
میں نے سینے سے لگایا تو بُرا مان گئے
------------درست

میں نے دیکھا ہے انہیں چُھپ کے بہاتے آنسو
کھل گیا راز ، بتایا تو بُرا مان گئے
------------------دوسرا مصرع واضح نہیں ہے

اب تو ممکن ہی نہیں ان کو بُھلانا ارشد
رازِ دل ان کو بتایا تو بُرا مان گئے
-------------درست ہے
 

الف عین

لائبریرین
شکریہ عظیم
میں نے کچھ دن ہی بُھلایا تو بُرا مان گئے
شاید جو کے ساتھ اور بہتر ہے
میں نے کچھ دن جو بُھلایا تو بُرا مان گئے
 
الف عین
عظیم
----------
تصحیح کے بعد دوبارہ
-----------
پیار کرنا جو سکھایا تو بُرا مان گئے
اپنا کہہ کر جو بلایا تو بُرا مان گئے
------
دل، کہ لگتا ہی نہیں میرا کہیں ان کے بغیر
حال اپنا جو سنایا تو بُرا مان گئے
-------------
وہ ستاتے تھے مجھے رات کو اُٹھ کر اکثر
میں نے تھوڑا سا ستایا تو بُرا مان گئے
-----------
خود تو ملتے ہی نہیں دور ہوں رہتے جیسے
میں نے کچھ دن جو بُھلایا تو بُرا مان گئے
------------
خود ہی کہتے تھے مجھے اب یہ جدائی کیسی
میں نے سینے سے لگایا تو بُرا مان گئے
------------
میں نے دیکھا ہے انہیں چُھپ کے بہاتے آنسو
راز ان کو یہ بتایا تو بُرا مان گئے
----------------
اب تو ممکن ہی نہیں ان کو بُھلانا ارشد
رازِ دل ان کو بتایا تو بُرا مان گئے
-------------
 

الف عین

لائبریرین
الف عین
-مقطع
----------
پیارارشد سے کریں گے یہ کیا تھا وعدہ
یاد ان کو جو دلایا تو بُرا مان گئے
کس نے کیا تھا وعدہ؟ یہ صرف آپ کے ذہن میں ہی ہے، قاری کو معلوم نہیں ہوتا
پیار ارشد سے کریں گے یہ تھا ان کا وعدہ
یاد جب ان کو دلایا تو بُرا مان گئے
 
Top