عظیم اللہ قریشی
محفلین
جب زمانہ عذاب دیتا ہے
میرا مولا ثواب دیتا ہے
ہیں جن کی آنکھوں میں پیار کے ساگر
اُن کو وہ بے حساب دیتا ہے
زندگی بھر نہ بھول پائیں جو
پیار کچھ ایسے خواب دیتا ہے
بوٹا بوٹا سوال کرتا ہے
پتہ پتہ جواب دیتا ہے
زندگی آپ ہی گزرتی ہے
آدمی کیوں حساب دیتا ہے
اپنے اندر ہے کچھ حقیقت بھی
یہ پتہ بھی سُراب دیتا ہے
آپ بابا منع بھی کرتا ہے
آپ خود ہی شراب دیتا ہے
میرا مولا ثواب دیتا ہے
ہیں جن کی آنکھوں میں پیار کے ساگر
اُن کو وہ بے حساب دیتا ہے
زندگی بھر نہ بھول پائیں جو
پیار کچھ ایسے خواب دیتا ہے
بوٹا بوٹا سوال کرتا ہے
پتہ پتہ جواب دیتا ہے
زندگی آپ ہی گزرتی ہے
آدمی کیوں حساب دیتا ہے
اپنے اندر ہے کچھ حقیقت بھی
یہ پتہ بھی سُراب دیتا ہے
آپ بابا منع بھی کرتا ہے
آپ خود ہی شراب دیتا ہے