ارشد چوہدری
محفلین
الف عین
عظیم
محمّد احسن سمیع :راحل:
سید عاطف علی
------------
فاعِلاتن مفاعِلن فِعْلن
------------
پیار ہوتا تو تم وفا کرتے
مجھ سے خود کو نہ یوں جدا کرتے
--------
گر نہ ملتے مرے رقیبوں سے
میرے دل میں سدا رہا کرتے
---------
گیت الفت کے جب سناتا میں
دل کے کانوں سے تم سنا کرتے
----------
دور جاتا اگر کبھی تم سے
------
دور تم سے اگر میں جاتا بھی
دن جدائی کے تم گنا کرتے
-----
بے وفائی تری نہ بھولوں گا
کاش ایسی نہ تم خطا کرتے
----------
تم کو مجھ سے اگر شکایت تھی
سامنے آ کے تم گلہ کرتے
-------------
میری چاہت میں گر کمی ہوتی
مجھ سے ایسے نہ تم ملا کرتے
--------
مار ڈالا تری جفاؤں نے
دوست ایسے نہیں کیا کرتے
---------
بے وفائی کی جن کو عادت ہے
بن کے اپنے ہیں کیوں ملا کرتے
------------
بے وفاؤں سے اس طرح ارشد
اہلِ دانش نہیں گلہ کرتے
-------
عظیم
محمّد احسن سمیع :راحل:
سید عاطف علی
------------
فاعِلاتن مفاعِلن فِعْلن
------------
پیار ہوتا تو تم وفا کرتے
مجھ سے خود کو نہ یوں جدا کرتے
--------
گر نہ ملتے مرے رقیبوں سے
میرے دل میں سدا رہا کرتے
---------
گیت الفت کے جب سناتا میں
دل کے کانوں سے تم سنا کرتے
----------
دور جاتا اگر کبھی تم سے
------
دور تم سے اگر میں جاتا بھی
دن جدائی کے تم گنا کرتے
-----
بے وفائی تری نہ بھولوں گا
کاش ایسی نہ تم خطا کرتے
----------
تم کو مجھ سے اگر شکایت تھی
سامنے آ کے تم گلہ کرتے
-------------
میری چاہت میں گر کمی ہوتی
مجھ سے ایسے نہ تم ملا کرتے
--------
مار ڈالا تری جفاؤں نے
دوست ایسے نہیں کیا کرتے
---------
بے وفائی کی جن کو عادت ہے
بن کے اپنے ہیں کیوں ملا کرتے
------------
بے وفاؤں سے اس طرح ارشد
اہلِ دانش نہیں گلہ کرتے
-------