فرحان محمد خان
محفلین
پیار ہے بھید کا گہرا ساگر، اس کی تھاہ نہ پاؤ گے
جس دم پانی سر سے گزار، آپ کہیں کھو جاؤ گے
دھوپ بری ہے اور نہ چھاؤں، سمے سمے کی ساری بات
رنگوں کے اس کھیل سے کب تک اپنی جان چراؤ گے
جیتی جاگتی تصویریں ہیں دنیا بھر کی آنکھوں میں
اپنا آپ جہاں بھی دیکھا سمٹو گے شرماؤ گے
اتنا ہی بوجھل خاک کا بندھن ، جتنی سندر دھیان کی ڈور
پاؤں زمیں سے لگے رہیں گے اونچا اڑتے جاؤ گے
بچھڑے لمحے راہ نہ بھولیں رات کے سونے آنگن کی
خود ہی کریدو گے زخمیوں کو خود ہی انہیں سہلاؤ گے
پاگل پن میں من کا موتی سستے داموں بیچ دیا
اب کے پتھر چن چن کر اپنا جی بہلاؤ گے
اس کے چرن کی خاک ہی چھولو ، ہوش نہ ہو گا اتنا بھی
آنکھوں سے حسرت ٹپکے گی دور کھڑے للچاؤ گے
شانت نگر کا کھوج لگا کر یہ دکھ بھی سہنا ہوگا
جانے پہچانے لوگوں میں پردیسی کہلاؤ گے
***
شکیب جلالی
جس دم پانی سر سے گزار، آپ کہیں کھو جاؤ گے
دھوپ بری ہے اور نہ چھاؤں، سمے سمے کی ساری بات
رنگوں کے اس کھیل سے کب تک اپنی جان چراؤ گے
جیتی جاگتی تصویریں ہیں دنیا بھر کی آنکھوں میں
اپنا آپ جہاں بھی دیکھا سمٹو گے شرماؤ گے
اتنا ہی بوجھل خاک کا بندھن ، جتنی سندر دھیان کی ڈور
پاؤں زمیں سے لگے رہیں گے اونچا اڑتے جاؤ گے
بچھڑے لمحے راہ نہ بھولیں رات کے سونے آنگن کی
خود ہی کریدو گے زخمیوں کو خود ہی انہیں سہلاؤ گے
پاگل پن میں من کا موتی سستے داموں بیچ دیا
اب کے پتھر چن چن کر اپنا جی بہلاؤ گے
اس کے چرن کی خاک ہی چھولو ، ہوش نہ ہو گا اتنا بھی
آنکھوں سے حسرت ٹپکے گی دور کھڑے للچاؤ گے
شانت نگر کا کھوج لگا کر یہ دکھ بھی سہنا ہوگا
جانے پہچانے لوگوں میں پردیسی کہلاؤ گے
***
شکیب جلالی
مدیر کی آخری تدوین: