عاطف ملک
محفلین
محمداحمد بھائی کی ایک انتہائی خوبصورت غزل کے ساتھ ہماری محبت تمام محفلین بالخصوص استادِ محترم الف عین کی خدمت میں:
"آگیا تھا وہ خوش خصال پسند"
تھی جسے صرف مسڈ کال پسند
فون پر ملتفت نہ ہوتا تھا
عشق بھی تھا اسے حلال پسند
ہم کو قاتل ادائیں اس کی عزیز
اس کو بندوق کی ہے نال پسند
سب سے ہی بے سبب الجھتی ہے
جانِ جاں میری اشتعال پسند
تو کہ ماما کا پھول سا بے بی
میں جسے تیری دیکھ بھال پسند
سالسا اور کتھک اسے مرغوب
ہم کو بھنگڑا پسند، دھمال پسند
بھون کر اس کو کھانا چاہتا ہوں
آج آیا ہے اک غزال پسند
حیف! بدقسمتی وہ شیریں کی
ہائے فرہاد تھا کدال پسند
جی حضوری ہماری جو نہ کریں
ہم کو آتے ہیں خال خال پسند
اس کو محبوب میری تشنہ لبی
مجھ کو شبنم سے اس کے گال پسند
خواہشِ عین وصلِ یار نہیں
ہم کو اس بت کا بس خیال پسند
عینؔ میم
مارچ ۲۰۱۹
تھی جسے صرف مسڈ کال پسند
فون پر ملتفت نہ ہوتا تھا
عشق بھی تھا اسے حلال پسند
ہم کو قاتل ادائیں اس کی عزیز
اس کو بندوق کی ہے نال پسند
سب سے ہی بے سبب الجھتی ہے
جانِ جاں میری اشتعال پسند
تو کہ ماما کا پھول سا بے بی
میں جسے تیری دیکھ بھال پسند
سالسا اور کتھک اسے مرغوب
ہم کو بھنگڑا پسند، دھمال پسند
بھون کر اس کو کھانا چاہتا ہوں
آج آیا ہے اک غزال پسند
حیف! بدقسمتی وہ شیریں کی
ہائے فرہاد تھا کدال پسند
جی حضوری ہماری جو نہ کریں
ہم کو آتے ہیں خال خال پسند
اس کو محبوب میری تشنہ لبی
مجھ کو شبنم سے اس کے گال پسند
خواہشِ عین وصلِ یار نہیں
ہم کو اس بت کا بس خیال پسند
عینؔ میم
مارچ ۲۰۱۹
آخری تدوین: