عاطف ملک
محفلین
ندیم بھابھہ کی مشہور غزل کی پیروڈی کرنے کی ایک کوشش:
کیوں تو گھر وقت پر نہیں جاتا
عینؔ تو کیوں سدھر نہیں جاتا
جب ہو برہم مزاجِ اہلیہ
کوئی سینہ سپر نہیں جاتا
کالا جادو کرا کے بھی دیکھا
اس پہ کچھ کارگر نہیں جاتا
جب سے آئے ہو تم خیالوں میں
"یہ مرا دردِ سر نہیں جاتا"
ہڈ حرامی جو سیکھ لے اک بار
عمر بھر یہ ہنر نہیں جاتا
کام کہہ دے کوئی تو یوں دیکھو
"جس طرح کوئی مر نہیں جاتا"
چھٹیوں کا سرور ایسا ہے
جیسے عالم نکھر نہیں جاتا
ان کے موزوں کی مہک، کیا کہیے
مدتوں تک اثر نہیں جاتا
وہ، کہ بل کھاتی ہے کمر ان کی
میں، کہ دردِ کمر نہیں جاتا
ایسا دہشت زدہ ہے ہجر سے، عینؔ
اب محبت نگر نہیں جاتا
عینؔ میم
جنوری ۲۰۲۰
عینؔ تو کیوں سدھر نہیں جاتا
جب ہو برہم مزاجِ اہلیہ
کوئی سینہ سپر نہیں جاتا
کالا جادو کرا کے بھی دیکھا
اس پہ کچھ کارگر نہیں جاتا
جب سے آئے ہو تم خیالوں میں
"یہ مرا دردِ سر نہیں جاتا"
ہڈ حرامی جو سیکھ لے اک بار
عمر بھر یہ ہنر نہیں جاتا
کام کہہ دے کوئی تو یوں دیکھو
"جس طرح کوئی مر نہیں جاتا"
چھٹیوں کا سرور ایسا ہے
جیسے عالم نکھر نہیں جاتا
ان کے موزوں کی مہک، کیا کہیے
مدتوں تک اثر نہیں جاتا
وہ، کہ بل کھاتی ہے کمر ان کی
میں، کہ دردِ کمر نہیں جاتا
ایسا دہشت زدہ ہے ہجر سے، عینؔ
اب محبت نگر نہیں جاتا
عینؔ میم
جنوری ۲۰۲۰
آخری تدوین: