پیروڈی

ضیاء حیدری

محفلین
یوں پکانا تو تھا آساں، پر ہوا مشکل یہ کام
کب ملے گی گیس، اب اس کا نظارہ دیکھنا

کس بہانے سے یہ بچے ہو رہے ہیں باری باری
اے مرے سرتاج کچھ حال ہمارا دیکھنا

کیا غضب ہے جس بجٹ پر چل رہے تھے ہم کبھی
اب وہی مہنگائی کا رنگ و نظارہ دیکھنا

جب بنامِ کارکردگی پوچھا جائے گا سوال
رجسٹر پر لکھا وقت پر ہماراجانا دیکھنا

ڈیلی میٹنگ میں جہاں سب کو ستائے نیند ہی
ایسی زوم کال میں سب کا خسارہ دیکھنا

دو منٹ کی بات تھی، ہو گئی دو گھنٹے کی بحث
باس کے تیور کا اب سخت اشارا دیکھنا

ایک ٹوکن لے لیا تھا لائن میں لگنے کو
اب ہمارا کب ہے نمبر، یہ دوبارہ دیکھنا
 
Top