محمد شعیب خٹک
معطل
شاعری میں پیروڈی کا اپنا ایک مزہ ہے۔اگرچہ اردو شاعری نے اسے انگریزی سے مستعار لیا ہے۔لیکن پھر اس پر قبضہ ہی کرلیا۔۔
کیا ہی بات ہی اردو کی۔۔
تو ایک پیرڈی بمع اصل شعر کے عرض ہے۔
ابھی کھا کے ٹھو کر سنبھلنے نہ پائے, کہ پھر کھائی ٹھوکر سنبھلتے سنبھلتے
اور ہم خوش فہم رک گئے چلتے چلتے
صدا اس کی سن کر نکل آئے گھر سے
کوئی آٹھ بھائی اچھلتے اچھلتے
سمجھ کر ہمیں کوئی فٹ بال گویا
یوں لاتوں پہ رکھا تھا سب بھائیوں نے
ابھی کھا کے ٹھوکر سنبھلنے نہ پائے
کہ پھر کھائی ٹھوکر سنبھلتے سنبھلتے
سب حضرات و خواتین کو دعوت ہے۔اپنی پسند کی پیروڈی لکھیں۔
(حضرات کو خواتین پر اس لئے مقدم کیا کہ قرآن میں مرد کو عورت پر قوام مقرر کیا گیا ہے۔اور قوام کو مقوم پر ترجیح حاصل ہے)
کیا ہی بات ہی اردو کی۔۔
تو ایک پیرڈی بمع اصل شعر کے عرض ہے۔
اصل
ارادہ تھا تر کِ محبت کا لیکن, فر یب تبسم میں پھر آ گئے ہم ابھی کھا کے ٹھو کر سنبھلنے نہ پائے, کہ پھر کھائی ٹھوکر سنبھلتے سنبھلتے
پیروڈی
کیا سبزی والے کو اس نے اشارہاور ہم خوش فہم رک گئے چلتے چلتے
صدا اس کی سن کر نکل آئے گھر سے
کوئی آٹھ بھائی اچھلتے اچھلتے
سمجھ کر ہمیں کوئی فٹ بال گویا
یوں لاتوں پہ رکھا تھا سب بھائیوں نے
ابھی کھا کے ٹھوکر سنبھلنے نہ پائے
کہ پھر کھائی ٹھوکر سنبھلتے سنبھلتے
سب حضرات و خواتین کو دعوت ہے۔اپنی پسند کی پیروڈی لکھیں۔
(حضرات کو خواتین پر اس لئے مقدم کیا کہ قرآن میں مرد کو عورت پر قوام مقرر کیا گیا ہے۔اور قوام کو مقوم پر ترجیح حاصل ہے)