پیکر دل رُبا بن کے آیا ، روح ارض و سما بن کے آیا ۔۔۔

الشفاء

لائبریرین

پیکر دل رُبا بن کے آیا ، روح ارض و سما بن کے آیا
سب رسول خدا بن کے آئے ، وہ حبیب خدا بن کے آیا

حضرت آمنہ کا دُلارا ، وہ حلیمہ کی آنکھوں کا تارا
وہ شکستہ دلوں کا سہارا ، بے کسوں کی دعا بن کے آیا

تاجداروں نے دی ہے سلامی ، بادشاہوں نے کی ہے غلامی
بے مثال اس کا اسم گرامی ، مصطفٰے مجتبٰی بن کے آیا

دست قدرت نے ایسا سجایا ، حسن تخلیق کو رشک آیا
جس کا پایہ کسی نے نہ پایا ، وہ خدا کی رضا بن کے آیا

وہ نبی رحمت عالمیں ہے ، جو بھی ہے اس کے زیر نگیں ہے
ایسا مختار دیکھا نہیں ہے ، جیسا خیر الوریٰ بن کے آیا

مسند ناز عرش بریں ہے ، بوریا جس کا فرش زمیں ہے
در کا دربان روح الامیں ہے ، سرور انبیاء بن کے آیا

کیا ظہوری لکھے شان اس کی ، مدح کرتا ہے قرآن اس کی
نعت پڑھتا ہے حسّان اس کی ، جو مرا راہ نما بن کے آیا
۔۔۔

کلام : محمد علی ظہوری مرحوم۔
قاری زبید رسول مرحوم کی آواز میں۔۔۔






 
Top