پی ٹی آئی کے جلسے میں بھگدڑ، سات افراد ہلاک

پی ٹی آئی کے جلسے میں بھگدڑ، سات افراد ہلاک
پاکستان کے صوبہ پنجاب کے شہر ملتان میں پاکستان تحریک انصاف کے جلسے میں بھگدڑ مچنے کے باعث سات افراد ہلاک جبکہ 37 زخمی ہوگئے ہیں۔

ملتان کے سب سے بڑے ہسپتال نشتر ہسپتال کے ڈپٹی میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر پرویز نے بی بی سی اردو سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ جلسہ گاہ سے لائے گئے سات افراد مردہ حالت ہی میں تھے۔

ان کا کہنا تھا ’37 افراد زخمی حالت میں لائے گئے ہیں۔ سات افراد ہلاک ہوئے ہیں اور ان افراد کو مردہ حالت ہی میں ہسپتال لایا گیا تھا۔‘

ڈاکٹر پرویز نے مزید کہا کہ 37 زخمی افراد میں سے کوئی بھی شدید زخمی نہیں ہے۔

واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان مختلف شہروں میں حکومت مخالف جلسے کر رہے ہیں۔ اس سے قبل انھوں نے کراچی اور لاہور میں جلسہ کیا تھا۔

ملتان کے اس جلسے میں لوگوں کی بڑی تعداد موجود تھی۔

جلسے کے دوران ہی بد انتظامی کے حوالے سے خبریں نشر ہو رہی تھیں۔

ڈاکٹر پرویز کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں سے پانچ مردوں کی عمریں 25 سے 30 سال کے درمیان ہیں جبکہ دو کی عمریں لگ بھگ 40 سال ہیں۔

انھوں نے مزید بتایا کہ زخمیوں میں کوئی عورت یا بچہ شامل نہیں ہے۔ ’زخمیوں میں کوئی بچہ یا عورت شامل نہیں ہے۔ زخمی ہونے والے مردوں کی عمریں بھی 25 سے 30 سال کے درمیان ہیں۔‘

دوسری جانب پی ٹی آئی کے ڈپٹی سیکریٹری عمران اسماعیل نے نجی ٹی ی وی چینل سماء کو بتایا کہ سٹیڈیم کے 8 دروازوں میں سے 6 بند تھے اور ان کی چابیاں ان کے پاس نھیں تھیں۔ انھوں نے تسلیم کیا کہ جلسے میں بدانتظامی پی ٹی آئی کی نااہلی ہے۔

عمران اسماعیل نے کہا کہ ان کی جماعت اس واقعے کی تحقیقات کرے گی اور ذمہ داران کو سزا دی جائے گی۔

عمران خان نے اسلام آباد پہنچ کر ملتان میں فٹ بال سٹیڈیم کے جلسے میں ہونے والے واقعے پر اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ یہ انتظامیہ کی نااہلی ہے۔

’بدنظمی کی وجہ سے آج کا دن جو ہم نے سیلبریٹ کرنا تھا ہم نہیں کرسکے۔‘

عمران خان نے کہا کہ وہ ڈپٹی کمشنر ملتان کی سخت مذمت کرتے ہیں کیونکہ انتظامیہ اور پولیس نے تعاون نہیں کیا۔
 
سانحہ قاسم باغ کی ابتدائی رپورٹ آئی جی پنجاب کو بھجوا دی گئی، تحریک انصاف ذمہ دار قرار
ملتان (دنیا نیوز)پولیس نے سانحہ قاسم باغ ملتان کی ابتدائی رپورٹ آئی جی پنجاب کو بھجوا دی ، جلسہ گاہ کے اندر انتظامی ذمہ داری تحریک انصاف کے ذمہ تھی۔
ملتان کے قاسم باغ سٹیڈیم میں تحریک انصاف کے جلسے میں بھگدڑ مچنے سے سات افراد جاں بحق ہوئے جس پر پولیس نے واقعہ کی ابتدائی رپورٹ تیار کر لی ۔ آئی جی پنجاب کو بھجوائی جانے والے رپورٹ کے مطابق پنڈال کے گرد دو ہزار سے زائد پولیس اہلکار ڈیوٹی پر مامور تھے جس وقت بھگ دڑ مچی اس وقت سٹیڈم کے پانچ دروازے کھلے تھے ۔ پولیس اپنی گاڑیوں میں زخمیوں کو ہسپتال منتقل کرتی رہی ، پولیس رپورٹ کے مطابق جلسہ گاہ کے اندر انتظامی ذمہ داری تحریک انصاف کے ذمے تھی ادھر سی پی او ملتان سلطان گجر نے کہا ہے کہ آئی جی پنجاب کو حادثہ کے بارے میں بتایا ہے وجوہات نہیں دیں ۔ واقعے کی انکوائری صرف مقررہ ٹیم ہی کرے گی جس کے بعد مقدمہ درج کیا جائے گا ۔ پنجاب حکومت کی جانب سے مختص انکوائری ٹیم تاحال ملتان نہیں پہنچی ، مقدمہ درج کرنے کی درخواست بھی ابھی تک موصول نہیں ہوئی ہے۔
 
جلسہ گاہ کے 5 گیٹ کھلے ہوئے تھے ،انتظامیہ نے بجلی بھی بند نہیں کی،ڈی سی او ملتان
headlinebullet.gif

shim.gif

dot.jpg

shim.gif

Print VersionOctober 11, 2014 - Updated 930 PKT
shim.gif

dcomultan-ptijalsa_10-11-2014_162230_l.jpg

ملتان .......ڈی سی او ملتان زاہد سلیم گوندل نے تحریک انصاف کے جلسے میں بھگدڑپر عمران خان اور شاہ محمود قریشی کی جانب سے ضلعی انتظامیہ پر لگائے گئے الزامات کو مسترد کر دیا ہے۔ان کا کہنا ہے کہ جلسہ گاہ کے 5 گیٹ کھلے ہوئے تھے۔انتظامیہ نے بجلی بھی بند نہیں کی۔اندر انتظامات کی ذمے داری تحریک انصاف کی تھی۔تحریری ثبوت موجود ہیںجیو نیوز سے بات کرتے ہوئے ڈی سی او ملتان زاہد سلیم گوندل نے کہاکہ جلسہ گاہ کے 5 گیٹ کھلے ہوئے تھے ۔ڈی سی اوکا کہنا تھا کہ جلسہ گاہ میں بجلی کے لیے جنریٹر استعمال کیا جا رہا تھا جس کے بارے میں تحریک انصاف کے رہنماوٴں نے انھیں اور سی پی او کو پہلے ہی آگاہ کر دیا تھا۔صرف جلسے کے انتظامات کے لیے بجلی فراہم کرنے کا مطالبہ کیا گیا جو پورا کر دیا گیا تھا۔ان کا کہنا تھا پی ٹی آئی کی قیادت اپنی نا اہلی چھپانے کے لیے الزامات لگا رہی ہے۔جلسے کی لائٹ بند کرنے کے الزام کو مسترد کرتے ہوئے ڈی سی او نے کہا کہ گیٹ پر اگر ایک آدھ لائٹ لگی تھی اور اسے بند کر دیا گیا تو اس کی ذمے دار تحریک انصاف کی انتظامیہ ہے۔زاہد سلیم گوندل کا کہنا تھا کہ وہ جلسے کی انتظامیہ کو کہتے رہے کہ اپنے انتظامات ٹھیک کریں۔مگرپی ٹی آئی کا اپنا ایک سسٹم ہے اور وہ کسی کی بات سننے کے لیے تیار بھی نہیں ہوتے۔ڈسی او ملتان کےمطابق جلسے کی سیکیورٹی کے لیے 15 واک تھرو گیٹ اور میٹل ڈٹیکٹر کے ساتھ 2200 پولیس اہلکار تعینات تھے۔ زاہد سلیم گوندل نے واقعے کی تحقیقات کے اعلان کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر ان کی غلطی ثابت ہوئی تو انھیں معطل کیا جائے لیکن اگر تحریک انصاف ذمے دار پائی گئی تو وہ خود اپنی سزا طے کرے
 
سانحہ ملتان کی ابتدائی رپورٹ اتفاقی حادثے کے طور پر درج
headlinebullet.gif

shim.gif

dot.jpg

shim.gif

Print VersionOctober 11, 2014 - Updated 120 PKT
shim.gif

pakistan-multanstampede-report.PTI_10-11-2014_162242_l.jpg

ملتان.......ملتان میں تحریک انصاف کے جلسے میں جانی نقصان کے واقعے کا اب تک کسی فریق نے مقدمہ درج نہیں کرایا ۔ پولیس نے اتفاقی حادثے کے طور پر ابتدائی رپورٹ درج کرلی۔ سانحہ ملتان میں جاں بحق سات افراد کی ہلاکت اور واقعے کی ابتدائی رپورٹ تھانہ لوہاری گیٹ میں درج کی گئی ہے ، یہ رپورٹ دفعہ ایک سو چوہتر کے تحت درج کی گئی ہے جو اتفاقی حادثے کی دفعہ ہے ۔ اب تک کسی فریق نے مقدمے کے اندراج کے لیے پولیس سے رابطہ نہیں کیا ہے ، نہ ہی ایسی کوئی درخواست جمع کرائی گئی ہے۔ اس سےپہلے ڈی سی او ملتان کہہ چکے ہیں کہ وزیراعلی کے حکم پر انکوائری کمیٹی بنادی گئی ہے جو آج اپنی تحقیقات کا آغاز کرے گی۔
 
کپتان کی مرحوم کارکن کے گھر آمد، صدقے کے بکرے قربان، اسٹیج پھر ٹوٹ گیا
12 اکتوبر 2014 (17:51)


ملتان(مانیٹرنگ ڈیسک)پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے سانحہ قاسم باغ میں جاں بحق ہونے والے کارکن کے لواحقین سے ملاقات کی ہے جس کے بعد رکن صوبائی اسمبلی ظہیر الدین علیزئی کے گھر میں کپتان کے صدقے کے طور پر دو بکرے بھی قربان کئے گئے۔ اس موقع پر لوگوں سے خطاب کے لئے بنایا گیا لکڑی کا سٹیج ٹوٹ جانے پر عمران خان کو نیچے کھڑے ہو کر بات کرنا پڑی۔ دوسری جانب تحریک انصاف کے مقامی عہدیداروں کا کہنا ہے کہ ضلعی ذمہ داران کو پارٹی سربراہ کی پریس کانفرنس میں نہیں بلایا گیاجبکہ ہارنے والے گروپ کو فوقیت دی جا رہی ہے، اس وجہ سےضلعی صدر اعجاز جنجوعہ سمیت کوئی بھی منتخب عہدیدار اس نیوز کانفرنس میں شریک نہیں ہو گا۔
 
Top