پی ٹی ایم رہنما محسن داوڑ کی ساتھیوں کے ہمراہ میرانشاہ میں چیک پوسٹ پر فائرنگ

آصف اثر

معطل
بھائیوں، پارلیمنٹ، سینیٹ اور انتخابی نمائندگی سے کس نے انکار کیا ہے؟

بات غیرقانونی چیک پوسٹوں اور غیرانسانی سلوک کی ہورہی ہے۔ پاکستانی فوج کا کلئیرنس کے اعلان کے بعد قبائل علاقوں میں چیک پوسٹس غیرقانونی ہیں۔
آپ دہشتگردانہ رویہ اختیار نہ کریں عوام آپ کو کچھ کہے گی نہیں۔ جو لوگ ان واقعات کو لسانی رنگ میں دیکھتے ہیں ان کو اپنا سوچ بدل دینا چاہیے۔
فوج کو حدبندی کا اختیار کس نے دیا ہے۔ جو بھی اقدام ہو عوامی نمائندوں سے مشاورت کے بعد اٹھایا جائے۔
 

آصف اثر

معطل
باقی آپ پتہ نہیں کس خوابوں کی دنیا میں رہتے ہیں کہ افغانستان سے انڈیا کو کوئی خطرہ ہے۔ انڈیا ایک کیا چار افغانستانوں سے اپنا دفاع کر سکتا ہے۔ یہ الف لیلوی کہانیاں اچھی نہیں لگتی، اب سولہویں صدی نہین ہے۔
یہ تو آپ ہندؤں بنیے سے پوچھ لیتے تو بہتر ہوتا۔ آپ کی بہادری سے انکار نہیں ہوسکتا۔
 
بھائیوں، پارلیمنٹ، سینیٹ اور انتخابی نمائندگی سے کس نے انکار کیا ہے؟

بات غیرقانونی چیک پوسٹوں اور غیرانسانی سلوک کی ہورہی ہے۔ پاکستانی فوج کا کلئیرنس کے اعلان کے بعد قبائل علاقوں میں چیک پوسٹس غیرقانونی ہیں۔
آپ دہشتگردانہ رویہ اختیار نہ کریں عوام آپ کو کچھ کہے گی نہیں۔ جو لوگ ان واقعات کو لسانی رنگ میں دیکھتے ہیں ان کو اپنا سوچ بدل دینا چاہیے۔
فوج کو حدبندی کا اختیار کس نے دیا ہے۔ جو بھی اقدام ہو عوامی نمائندوں سے مشاورت کے بعد اٹھایا جائے۔
عوامی نمائندے صوبائی اور قومی اسمبلی میں موجود ہیں، وہ اپنی رائے دہی استعمال کر سکتے ہیں ۔ اس گروہ نے بذات خود انتخابات کے راستے سے انکار کیا۔
کیا حالات ایسے ہیں کہ فوج کی غیر موجودگی میں امن قائم رہے؟
افغانستان سے دراندازوں کو روکا جا سکے؟
طالبان کو دوبارہ منظم ہونے سے روکا جا سکے؟
ہم نہیں سمجھتے کہ ایسا ہے۔
البتہ میں یہ ضرور سمجھتا ہونا کہ یہ تمام فیصلے وزیر اعظم اور پارلیمنٹ کو کرنے چاہییں نہ کہ فوج کو۔
 

جاسم محمد

محفلین
پاکستانی فوج کا کلئیرنس کے اعلان کے بعد قبائل علاقوں میں چیک پوسٹس غیرقانونی ہیں۔
فوج کو حدبندی کا اختیار کس نے دیا ہے۔ جو بھی اقدام ہو عوامی نمائندوں سے مشاورت کے بعد اٹھایا جائے۔
آئین پاکستان افواج کو قانونایہ حق دیتا ہے کہ وہ کسی بھی علاقہ کو سیکورٹی حصار ڈکلیئر کر کے وہاں چیک پوسٹس، چھاؤنیاں بنا سکتے ہیں۔ اور اس کام کیلئے انہیں حکومت وقت یا عدالت سے کچھ بھی پوچھنے کی ضرورت نہیں ہے۔
فوج قبائیلی علاقہ سول حکومت کے قیام کے بعد چھوڑ دے گی۔ یہ ٹرانسیشن فیز ہے جس میں ابھی کچھ وقت لگے گا۔
 

جاسم محمد

محفلین
البتہ میں یہ ضرور سمجھتا ہونا کہ یہ تمام فیصلے وزیر اعظم اور پارلیمنٹ کو کرنے چاہییں نہ کہ فوج کو۔
اگر سیکورٹی سے متعلق فیصلے وزیر اعظم پر چھوڑے جاتے تو آج ملک میں جگہ جگہ طالبان کے دفاتر قائم ہوتے۔
 

آصف اثر

معطل
آئین پاکستان افواج کو قانونایہ حق دیتا ہے کہ وہ کسی بھی علاقہ کو سیکورٹی حصار ڈکلیئر کر کے وہاں چیک پوسٹس، چھاؤنیاں بنا سکتے ہیں۔ اور اس کام کیلئے انہیں حکومت وقت یا عدالت سے کچھ بھی پوچھنے کی ضرورت نہیں ہے۔
فوج قبائیلی علاقہ سول حکومت کے قیام کے بعد چھوڑ دے گی۔ یہ ٹرانسیشن فیز ہے جس میں ابھی کچھ وقت لگے گا۔
یہ تب ہے جب ایمرجنسی اور حالات خراب ہو۔ پرامن دور میں ایسا کوئی اختیار نہیں فوج کو کہ وہ کہیں بھی جاکر ڈھیرے ڈال دے۔
 

جاسم محمد

محفلین
عوامی نمائندے صوبائی اور قومی اسمبلی میں موجود ہیں، وہ اپنی رائے دہی استعمال کر سکتے ہیں ۔ اس گروہ نے بذات خود انتخابات کے راستے سے انکار کیا۔
پی ٹی ایم نے انتخابی سیاست کو خیرباد نہیں کہا ہے۔ البتہ انتخابات ہونے تک مسلسل بے صبری کا مظاہرہ ضرور کر رہی ہے۔
ووٹ پولنگ بوتھ میں پڑتے ہیں، آرمی چیک پوسٹ پر نہیں۔
 

آصف اثر

معطل
آپ ہندو بنیے پہ حملہ کر لے دیکھ لیجئے پتا چل جائے گا کتنے پانی میں ہین۔
اب کیا کرنا ہے، پاکستانی فوج حفاظت کررہی ہے نا۔ اپنی مسلمان قوم کے خلاف ہتھیار کیسے اٹھا سکتے ہیں۔
اس کے لیے حامد کرزئی اور اشرف غنی جیسے کٹھ پتلی نہیں، بلکہ ان بنیوں کو سبق سکھانے والوں کا جانشین چاہیے۔
 

جاسم محمد

محفلین
منظور پشتین کے بیان موجود ہیں جو پی ٹی این انتخابات میں حصہ نہیں لے گی
اگر یہ سچ ہے تو پھر سیکورٹی اداروں کا پی ٹی ایم سے متعلق مؤقف درست ثابت ہوا ہے۔
انتخابی سیاست میں حصہ لئے بغیر صرف احتجاج، مظاہروں اور آرمی چیک پوسٹس پر حملے کر کے عوام کی مشکلات حل نہیں کی جا سکتی۔
 
اب کیا کرنا ہے، پاکستانی فوج حفاظت کررہی ہے نا۔ اپنی مسلمان قوم کے خلاف ہتھیار کیسے اٹھا سکتے ہیں۔
اس کے لیے حامد کرزئی اور اشرف غنی جیسے کٹھ پتلی نہیں، بلکہ ان بنیوں کو سبق سکھانے والوں کا جانشین چاہیے۔
قبلہ جذباتیت سے حقیقت نہیں بدلتی۔
آج کا دور وہ ہے کہ ایک ۲۵ سال کی عورت نیل پولش لگاتی ہے، میک آپ کرتی ہے، اور پھر بی۔۵۲ میں بیٹھ کر ۲۰-۲۵ منٹ میں کار پٹ بمبنگ کر کے چلی جاتی ہے، اور زمین پہ بیسیوں مرد، عورت اور بچے ہلاک ہو جاتے ہیں۔
ہم سب کا فائدہ امن، استحکام اور تکنیکی ترقی میں ہے۔
ورنہ جنگیں تو چل ہی رہی ہیں۔
 

آصف اثر

معطل
منظور پشتین کے بیان موجود ہیں جو پی ٹی این انتخابات میں حصہ نہیں لے گی، اور محسن داوڑ اور علی وزیر اپنی ذاتی حیثیت سے انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں۔
کیا تحریک اور احتجاج کے لیے سیاسی ہونا ضروری ہے؟
کوئی بھی پاکستانی چاہے اس کا تعلق کسی سیاسی جماعت سے ہو یا نہ ہو، احتجاج کا حق رکھتا ہے۔ میرے اور آپ کے بیان سے کچھ نہیں ہوتا۔
 

آصف اثر

معطل
قبلہ جذباتیت سے حقیقت نہیں بدلتی۔
آج کا دور وہ ہے کہ ایک ۲۵ سال کی عورت نیل پولش لگاتی ہے، میک آپ کرتی ہے، اور پھر بی۔۵۲ میں بیٹھ کر ۲۰-۲۵ منٹ میں کار پٹ بمبنگ کر کے چلی جاتی ہے، اور زمین پہ بیسیوں مرد، عورت اور بچے ہلاک ہو جاتے ہیں۔
ہم سب کا فائدہ امن، استحکام اور تکنیکی ترقی میں ہے۔
ورنہ جنگیں تو چل ہی رہی ہیں۔
اچھا تو یہ تھی آپ کا بھارت کے ناقابل شکست ہونے کی وجہ۔ آپ شائد جنگ جیتنے اور تباہی مچانے کا فرق نہیں سمجھتے۔
 

dxbgraphics

محفلین
ویسے آپ کی پارٹی کا مؤقف ہے کہ محسن داوڑ جو خود کو افغان کہتے ہیں دراصل پاکستان کے بیٹے ہیں :)
افغان دراصل خیبرپختونخوا میں ایک قوم ہے نہ کہ افغانستان والے افغان۔ اور نادرا ریکارڈ میں بھی باقاعدہ افغان کے نام سے ہی قومیت بتائی اور درج کی جاتی ہے
 
کیا تحریک اور احتجاج کے لیے سیاسی ہونا ضروری ہے؟
کوئی بھی پاکستانی چاہے اس کا تعلق کسی سیاسی جماعت سے ہو یا نہ ہو، احتجاج کا حق رکھتا ہے۔ میرے اور آپ کے بیان سے کچھ نہیں ہوتا۔
بالکل رکھتا ہے لیکن احتجاج کرتے ہوئے کسی کے کام میں مداخلت کا حق نہیں رکھتا۔ چوکیوں پہ جا کر فوجیوں کو دھمکانا اور پتھراؤ کرنا احتجاج نہیں بلکہ اکسانا ہے۔
 
اچھا تو یہ تھی آپ کا بھارت کے ناقابل شکست ہونے کی وجہ۔ آپ شائد جنگ جیتنے اور تباہی مچانے کا فرق نہیں سمجھتے۔
آپ کے نزدیک جیت کا معیار کچھ اور ہو گا، میرے نزدیک جنگ کے نتائج اور اثرات اس کا تعین کرتے ہیں۔
 
Top