پی ڈی ایم فوج سے کہہ رہی ہے حکومت گرادو ورنہ آرمی چیف کو ہٹادو، وزیراعظم

جاسم محمد

محفلین
پی ڈی ایم فوج سے کہہ رہی ہے حکومت گرادو ورنہ آرمی چیف کو ہٹادو، وزیراعظم
ویب ڈیسک ہفتہ 26 دسمبر 2020

2122367-imrankhan-1608982293-540-640x480.jpg

ماضی میں (ن) لیگ اور پیپلزپارٹی نے ملک میں بدترین کرپشن کی، عمران خان. فوٹو:سوشل میڈیا


چکوال: وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ (ن) لیگ اور پیپلزپارٹی نے ملک میں بدترین کرپشن کی،اگر ان چوروں کو کسی حکومت نے این آر او دیا توملک سے غداری کرے گی۔

چکوال میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ لوگ سمجھتے ہیں بٹن آن کرو تو تبدیلی آجائے گی، تبدیلی پہلے دماغ میں پھر زمین پر آتی ہے، چکوال میں اس طرح کے پراجیکٹ لایا جو تبدیلی لائیں گے اور ان سے معاشرہ بدلتا ہے۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اپوزیشن نے جیسے فوج پر حملہ کیا اس طرح تاریخ میں کبھی نہیں ہوا، پاک فوج کے خلاف وہ زبان استعمال کی جارہی ہے جو ملک دشمن کرتا ہے، پرویز مشرف پر اس لیے تنقید ہوتی تھی کیونکہ وہ حکومت میں آگئے تھے، وہ سیاستدان اور ملک کے سربراہ تھے۔

عمران خان نے کہا کہ اپوزیشن اداروں کے خلاف بھارت کی زبان استعمال کررہی ہے، بھارت پاکستانی فوج کو کمزور کرنا چاہتا ہے، اور اپوزیشن بھی آئی ایس آئی چیف اور آرمی چیف کو ٹارگٹ کررہی ہے، اگر الیکشن میں دھاندلی ہوئی تو کیا اپوزیشن الیکشن کمیشن کے پاس گئی؟ اپوزیشن نے نہ کوئی ثبوت دیئے نہ کسی کے پاس گئے اور اداروں پر بولنا شروع ہوگئے۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ماضی میں (ن) لیگ اور پیپلزپارٹی نے ملک میں بدترین کرپشن کی، آصف زرداری کو نوازشریف نے کرپشن ہر پی جیل میں ڈالا تھا، انہی دونوں جماعتوں کی وجہ سے ملکی قرضے میں اضافہ ہوا، فضل الرحمان نے خود فیصلہ کرلیا میں صادق اور امین ہوں کسی کو جوابدہ نہیں، ان کا صرف ایک مطالبہ ہے کہ ان کو این آر او دے دیں، مریم نواز اور بلاول زرداری این آر او کے لیے جلسے کررہے ہیں، ان سے کوئی پوچھے آپ کا تجربہ کیا ہے، آپ نے زندگی میں کیا کیا ہے، انہوں نے زندگی میں ایک گھنٹہ کام نہیں کیا اور ملک چلانے جارہے ہیں، ان دونوں کے باپ پاکستان کے کرپٹ ترین انسان ہیں۔

عمران خان نے کہا کہ یہ لوگ ملک میں انتشار پھیلانے کی کوشش کررہے ہیں، فوج سے کہہ رہے ہیں کہ منتخب حکومت کو گرادیں، فوج کو کہتے ہیں حکومت نہیں گراتے تو اپنے سربراہ کے خلاف ہو جاؤ، خود کو جمہوری کہتے ہیں اور حکومت کو گرانے کا مطالبہ کررہے ہیں، یہ لوگ مجھے کسی بھی طرح بلیک میل نہیں کرسکتے، اگر ان چوروں کو کسی حکومت نے این آر او دیا توملک سے غداری کرے گی۔
 

بابا-جی

محفلین
کپتان فوج سے کہہ رہا ہے میرے ساتھ مِل کر کُرپٹ عناصر کو سزا دو۔ اپوزِیشن فوج سے کہہ رہی ہے، ایسا ہے تو عاصم پیزوی کو بھی جکڑو۔ فوج کپتان سے کہہ رہی ہے کہ معیشت میں کارکردگی بہتر بناؤ، نہیں تو مٹی پاؤ۔ کپتان کہہ رہا ہے چاہے مُجھے بھی پکڑ کے اندر کر دو۔ رات ابھی باقی ہے، بات ابھی باقی ہے۔ بندہ ایمان دار ہے مگر نا اہل۔ جگتوں اور سوکھے ڈائیلاگز پر کاروبارِ مملکت چل نہیں سکتا۔ المِیہ یہ ہے۔
 

جاسم محمد

محفلین
فوج کپتان سے کہہ رہی ہے کہ معیشت میں کارکردگی بہتر بناؤ، نہیں تو مٹی پاؤ۔
۵۰ سال سے خراب معیشت دو سالوں میں ٹھیک نہیں ہو سکتی۔ پنجابی اسٹیبلشمنٹ کو اب احمقوں کی جنت سے باہر آجانا چاہیے۔ معیشت دیگر ممالک کی طرح صرف برآمداد بڑھانے سے بہتر ہوگی جس پر پچھلی کئی دہایوں سے کسی حکومت نے کوئی کام نہیں کیا۔

 

بابا-جی

محفلین
۵۰ سال سے خراب معیشت دو سالوں میں ٹھیک نہیں ہو سکتی۔ پنجابی اسٹیبلشمنٹ کو اب احمقوں کی جنت سے باہر آجانا چاہیے۔ معیشت دیگر ممالک کی طرح صرف برآمداد بڑھانے سے بہتر ہوگی جس پر پچھلی کئی دہایوں سے کسی حکومت نے کوئی کام نہیں کیا۔

فوج کی مجبُوری عاصم پیزوی و دیگر بھی ہیں۔ معِیشت جلدی ٹھیک کرو مِیاں ورنہ فوج دھمکانا جاری رکھے گی۔ فوج خُفیہ طریقے سے دھمکاتی ہے، کپتان پبلک میں اپوزیشن کی آڑ میں فوج کو 'تڑی' لگا دیتا ہے۔ یہ مُعاملہ فارن فنڈنگ کیس کی طرف بڑھ رہا ہے کیونکہ فوج آخر میں شاید عدالت کو ٹکر مارے گی۔
 

جاسم محمد

محفلین
معِیشت جلدی ٹھیک کرو مِیاں ورنہ فوج دھمکانا جاری رکھے گی۔
پنجابی اسٹیبلشمنٹ کینسر کا علاج ایسپرین سے ہی کرنا چاہتی ہے تو بیشک عمران خان کو ہٹا دے۔ یوں نیا ڈاکٹر وزیر اعظم آکر وقتی تکلیف تو دور کر دے گا مگر جب جائے گا تو خراب معیشت کا کینسر مزید پھیل چکا ہوگا۔
 

بابا-جی

محفلین
پنجابی اسٹیبلشمنٹ کینسر کا علاج ایسپرین سے ہی کرنا چاہتی ہے تو بیشک عمران خان کو ہٹا دے۔ یوں نیا ڈاکٹر وزیر اعظم آکر وقتی تکلیف تو دور کر دے گا مگر جب جائے گا تو خراب معیشت کا کینسر مزید پھیل چکا ہوگا۔
ڈاکٹر پاپا جانز سے کروا لیں علاج۔ پیزا فری۔
 

جاسم محمد

محفلین
ڈاکٹر پاپا جانز سے کروا لیں علاج۔ پیزا فری۔
یعنی آپ بھی پنجابی اسٹیبلشمنٹ کی طرح خراب پاکستانی معیشت کا کوئی مستحکم و پائیدار حل نہیں چاہتے۔ اور پچھلی حکومتوں کی طرح اس حکومت میں بھی اسے ایسپرین (مصنوعی سستا ڈالر، ہر چیز سبسڈی) پہ چلانا چاہتے ہیں۔
 

بابا-جی

محفلین
یعنی آپ بھی پنجابی اسٹیبلشمنٹ کی طرح خراب پاکستانی معیشت کا کوئی مستحکم و پائیدار حل نہیں چاہتے۔ اور پچھلی حکومتوں کی طرح اس حکومت میں بھی اسے ایسپرین (مصنوعی سستا ڈالر، ہر چیز سبسڈی) پہ چلانا چاہتے ہیں۔
میں نا اہلوں کی سستی جگتیں سُننے کی بجائے شاید کرپٹ عناصر کے ہاتھ مرنا چاہتا ہُوں، اس پاک باز اور نیک طینت فرد کو کوسنا مُجھے پسند نہیں۔
 
آخری تدوین:

جاسم محمد

محفلین
میں نا اہلوں کی سستی جگتیں سُننے کی بجائے شاید کرپٹ عناصر کے ہاتھ مرنا چاہتا ہُوں، اس پاک باز اور نیک طینت فرد کو کوسنا مُجھے پسند نہیں۔
کرپٹ عناصر اگر معیشت چلا سکتے تو ملک کو ۲۱ بار ڈالروں کی بھیک کیلئے آئی ایم ایف کے پاس نہ جانا پڑتا
IMF-LOANS-SDR-2.jpg

Pakistan’s 60-year history with the IMF in one chart – SAMAA
 

بابا-جی

محفلین

جاسم محمد

محفلین
حال معیشت کا فی الحال یہ ہے۔ کلپ دیکھو میاں، ایک منٹ کا کلپ ہے۔
پاکستانی معیشت اول دن سے امریکی، سعودی، اماراتی اور اب چینی امداد پر چل رہی ہے۔ آئی ایم ایف، ورلڈ بینک اور پیرس کلب کے قرضہ اس کے علاوہ ہیں۔ اب یہ حال ہو چکا ہے کہ ۱۰ ارب ڈالر کی سالانہ قسط واپس کرنے کیلئے ہر سال مزید ۱۰ ارب ڈالر کا قرض لینا پڑ رہا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اس حکومت میں عوام کو کوئی ریلیف نہیں مل سکتا


Pakistan's debt policy has brought us to the brink. Another five years of the same is unsustainable - DAWN.COM
 
Top