جاسم محمد
محفلین
پی ڈی ایم کا حکومت کے خلاف 26 مارچ کو لانگ مارچ کااعلان
ویب ڈیسک 35 منٹ پہلے
سربراہ پی ڈی ایم نے سربراہی اجلاس کے فیصلوں سے سے آگاہ کیا(فوٹو، فائل)
اسلام آباد: پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ نے 26 مارچ کو حکومت کے خلاف لانگ مارچ اور سینیٹ الیکشن مشترکہ طور پر لڑنے کا اعلان کردیا۔
حکومت کے خلاف تحریک کی آئندہ حکمت عملی کا جائزہ لینے کے لیے پی ڈی ایم کے کئی گھنٹوں تک جاری رہنے والے اجلاس کے بعد سربراہ پی ڈی ایم نے حکومت کے خلاف 26 مارچ کو لانگ مارچ کرنے کا اعلان کیا ہے۔
اجلاس کے فیصلوں سے متعلق میڈیا کو آگاہ کرتے ہوئے سربراہ پی ڈی ایم فضل الرحمان نے کہا کہ سینیٹ انتخابات کے لیے پی ڈی ایم میں شامل جماعتیں مشترکہ امیدوار لائیں گی۔ پی ڈی ایم سینیٹ الیکشن اوپن بیلٹ سے کروانے کے لیے حکومت کی مجوزہ ترمیم کو مسترد کرتی ہے۔ ایوان کی کارروائی چلانے میں حکومت سے تعاون نہیں کیا جائے گا۔براڈ شیٹ کے معاملے پر جسٹس (ر) شیخ عظمت کمیشن کی تشکیل کو بھی مسترد کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ تحریک عدم اعتماد اور اسمبلیوں سے استعفی کا فیصلہ لانگ مارچ کے بعد ہوگا۔ پی ڈی ایم 26 مارچ کو اسلام آباد کی طرف مارچ کرے گی۔
قبل ازیں اجلاس میں اپوزیشن کی بڑی جماعتوں مسلم لیگ ن اور پاکستان پیپلز پارٹی حکومت گرانے کے لیے اپنی اپنی حکمت عملی پر اصرار کرتی رہیں۔ ن لیگ کی جانب سے استعفوں جب کہ پاکستان پیپلز پارٹی نے تحریک عدم اعتماد کی تجویز کے حق میں دلائل پیش کیے گئے۔
اسلام آباد میں پی ڈی ایم میں شامل جماعتوں کا سربراہی اجلاس میں مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز اور چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری سمیت دیگر جماعتوں کے رہنماوں نے شرکت کی۔
آج ہونے والے اجلاس سے قبل بھی گزشتہ شب اپوزیشن جماعتوں کے مابین مشاورت کا سلسلہ جاری رہا۔ گزشتہ شب سابق وزیراعظم میاں نوازشریف نے پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کو فون کرکے سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔
ذرائع کے مطابق دونوں رہنماؤں نے حکومت مخالف تحریک کے حوالےسے مشاورت کی اور نوازشریف نے مولانا فضل الرحمن کی طرف سے پیش کردہ تجاویز سے اتفاق کیا تھا۔ نواز شریف نے لانگ مارچ، استعفوں اور دھرنےکی مکمل حمایت کی یقین دہانی بھی کروائی۔ اس کے علاوہ مسلم لیگ کی نائب صدر مریم نواز نے پارٹی ترجمان مریم اورنگزیب اور دیگر رہنماؤں کے ہمراہ سربراہ پی ڈی ایم مولانا فضل الرحمان سے ملاقات بھی کی تھی جس میں سیاسی امور پر مشاورت کی گئی۔
ویب ڈیسک 35 منٹ پہلے
سربراہ پی ڈی ایم نے سربراہی اجلاس کے فیصلوں سے سے آگاہ کیا(فوٹو، فائل)
اسلام آباد: پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ نے 26 مارچ کو حکومت کے خلاف لانگ مارچ اور سینیٹ الیکشن مشترکہ طور پر لڑنے کا اعلان کردیا۔
حکومت کے خلاف تحریک کی آئندہ حکمت عملی کا جائزہ لینے کے لیے پی ڈی ایم کے کئی گھنٹوں تک جاری رہنے والے اجلاس کے بعد سربراہ پی ڈی ایم نے حکومت کے خلاف 26 مارچ کو لانگ مارچ کرنے کا اعلان کیا ہے۔
اجلاس کے فیصلوں سے متعلق میڈیا کو آگاہ کرتے ہوئے سربراہ پی ڈی ایم فضل الرحمان نے کہا کہ سینیٹ انتخابات کے لیے پی ڈی ایم میں شامل جماعتیں مشترکہ امیدوار لائیں گی۔ پی ڈی ایم سینیٹ الیکشن اوپن بیلٹ سے کروانے کے لیے حکومت کی مجوزہ ترمیم کو مسترد کرتی ہے۔ ایوان کی کارروائی چلانے میں حکومت سے تعاون نہیں کیا جائے گا۔براڈ شیٹ کے معاملے پر جسٹس (ر) شیخ عظمت کمیشن کی تشکیل کو بھی مسترد کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ تحریک عدم اعتماد اور اسمبلیوں سے استعفی کا فیصلہ لانگ مارچ کے بعد ہوگا۔ پی ڈی ایم 26 مارچ کو اسلام آباد کی طرف مارچ کرے گی۔
قبل ازیں اجلاس میں اپوزیشن کی بڑی جماعتوں مسلم لیگ ن اور پاکستان پیپلز پارٹی حکومت گرانے کے لیے اپنی اپنی حکمت عملی پر اصرار کرتی رہیں۔ ن لیگ کی جانب سے استعفوں جب کہ پاکستان پیپلز پارٹی نے تحریک عدم اعتماد کی تجویز کے حق میں دلائل پیش کیے گئے۔
اسلام آباد میں پی ڈی ایم میں شامل جماعتوں کا سربراہی اجلاس میں مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز اور چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری سمیت دیگر جماعتوں کے رہنماوں نے شرکت کی۔
آج ہونے والے اجلاس سے قبل بھی گزشتہ شب اپوزیشن جماعتوں کے مابین مشاورت کا سلسلہ جاری رہا۔ گزشتہ شب سابق وزیراعظم میاں نوازشریف نے پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کو فون کرکے سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔
ذرائع کے مطابق دونوں رہنماؤں نے حکومت مخالف تحریک کے حوالےسے مشاورت کی اور نوازشریف نے مولانا فضل الرحمن کی طرف سے پیش کردہ تجاویز سے اتفاق کیا تھا۔ نواز شریف نے لانگ مارچ، استعفوں اور دھرنےکی مکمل حمایت کی یقین دہانی بھی کروائی۔ اس کے علاوہ مسلم لیگ کی نائب صدر مریم نواز نے پارٹی ترجمان مریم اورنگزیب اور دیگر رہنماؤں کے ہمراہ سربراہ پی ڈی ایم مولانا فضل الرحمان سے ملاقات بھی کی تھی جس میں سیاسی امور پر مشاورت کی گئی۔