سعادت
تکنیکی معاون
مشہور نیچرلسٹ چارلس ڈاروِن جب اپنی شہرۂ آفاق کتاب، ”On the Origin of Species“، پر کام کر رہے تھے، تو ان کے بچے کتاب کے مسّودے کے کاغذوں پر ڈرائنگز بنا رہے تھے۔
اِس وقت یہ کتاب پبلک ڈومین میں ہے اور ویب پر بآسانی دستیاب ہے۔ بلکہ یہ کتاب ہی کیا، ڈاروِن کے ہاتھ سے لکھے گئے بہتیرے مسّودات، خطوط، ڈرائنگز، اور نجانے کیا کچھ دنیا کی مختلف یونیورسٹیز، لائبریریز، اور عجائب خانوں میں محفوظ ہیں، البتہ On the Origin of Species کا وہ مسّودہ جو ڈاروِن کے ہاتھ سے لکھا گیا تھا، اس کے اب صرف 28 اوراق موجود ہیں۔ انہی 28 اوراق میں سے کچھ ایسے بھی ہیں جن کی پشت پر ڈاروِن کے بچوں نے اپنے شاہکار بنا رکھے ہیں۔
”بینگن اور گاجر کے شہسوار“
(کیمبرج یونیورسٹی لائبریری – مسّوداتِ ڈاروِن پروجیکٹ)
کچھ ویب سائٹس پر اس تصویر کا عنوان ”پھل اور سبزی کے سپاہیوں کی لڑائی“ بھی لکھا گیا ہے۔ سکالرز کا کہنا ہے کہ اس ڈرائنگ کی انسپریشن پہلی انگریز-افغان جنگ ہو سکتی ہے۔ ایک اور ویب سائٹ پر میں نے پڑھا کہ اگر ڈاروِن کے گھر میں کوئی فریج ہوتا تو یہ ڈرائنگ اس فریج کے دروازے پر ضرور چسپاں ہوتی۔
”پرندے اور تتلی“
(کیمبرج یونیورسٹی لائبریری – مسّوداتِ ڈاروِن پروجیکٹ)
اس ڈرائنگ کو دیکھ کر ڈاروِن نے یقیناً فخر محسوس کیا ہو گا۔
”مکان“
(کیمبرج یونیورسٹی لائبریری – مسّوداتِ ڈاروِن پروجیکٹ)
یہ شاید ڈاروِن کے مکان کا منظر ہے۔ ”پرندے اور تتلی“ کی مانند اس ڈرائنگ میں بھی کئی تفصیلات کا نہایت خوبی سے دھیان رکھا گیا ہے۔
یہ تصویریں نہ صرف انتہائی کیوٹ ہیں، بلکہ میں تو ان میں موجود تخلیقی صلاحیت اور تفصیل کو دیکھ کر حیران رہ گیا ہوں۔ ان میں سے دو تصاویر پر ”FD“ کے دستخط موجود ہیں، جو غالباً ڈاروِن کے بیٹے، فرانسس ڈاروِن، کی جانب اشارہ کرتے ہیں۔
مزید تفصیلات کے لیے:
Darwin’s Children Drew All Over the ‘On The Origin of Species’ Manuscript
(اوپر دی گئی تمام تصاویر ”مسّوداتِ ڈاروِن پروجیکٹ“ سے لی گئی ہیں۔ ہائی ریزولوشن میں دیکھنے کے لیے ان تصاویر کے نیچے دیے گئے روابط ملاحظہ کیجیے۔)
اِس وقت یہ کتاب پبلک ڈومین میں ہے اور ویب پر بآسانی دستیاب ہے۔ بلکہ یہ کتاب ہی کیا، ڈاروِن کے ہاتھ سے لکھے گئے بہتیرے مسّودات، خطوط، ڈرائنگز، اور نجانے کیا کچھ دنیا کی مختلف یونیورسٹیز، لائبریریز، اور عجائب خانوں میں محفوظ ہیں، البتہ On the Origin of Species کا وہ مسّودہ جو ڈاروِن کے ہاتھ سے لکھا گیا تھا، اس کے اب صرف 28 اوراق موجود ہیں۔ انہی 28 اوراق میں سے کچھ ایسے بھی ہیں جن کی پشت پر ڈاروِن کے بچوں نے اپنے شاہکار بنا رکھے ہیں۔
”بینگن اور گاجر کے شہسوار“
(کیمبرج یونیورسٹی لائبریری – مسّوداتِ ڈاروِن پروجیکٹ)
کچھ ویب سائٹس پر اس تصویر کا عنوان ”پھل اور سبزی کے سپاہیوں کی لڑائی“ بھی لکھا گیا ہے۔ سکالرز کا کہنا ہے کہ اس ڈرائنگ کی انسپریشن پہلی انگریز-افغان جنگ ہو سکتی ہے۔ ایک اور ویب سائٹ پر میں نے پڑھا کہ اگر ڈاروِن کے گھر میں کوئی فریج ہوتا تو یہ ڈرائنگ اس فریج کے دروازے پر ضرور چسپاں ہوتی۔
”پرندے اور تتلی“
(کیمبرج یونیورسٹی لائبریری – مسّوداتِ ڈاروِن پروجیکٹ)
اس ڈرائنگ کو دیکھ کر ڈاروِن نے یقیناً فخر محسوس کیا ہو گا۔
”مکان“
(کیمبرج یونیورسٹی لائبریری – مسّوداتِ ڈاروِن پروجیکٹ)
یہ شاید ڈاروِن کے مکان کا منظر ہے۔ ”پرندے اور تتلی“ کی مانند اس ڈرائنگ میں بھی کئی تفصیلات کا نہایت خوبی سے دھیان رکھا گیا ہے۔
یہ تصویریں نہ صرف انتہائی کیوٹ ہیں، بلکہ میں تو ان میں موجود تخلیقی صلاحیت اور تفصیل کو دیکھ کر حیران رہ گیا ہوں۔ ان میں سے دو تصاویر پر ”FD“ کے دستخط موجود ہیں، جو غالباً ڈاروِن کے بیٹے، فرانسس ڈاروِن، کی جانب اشارہ کرتے ہیں۔
مزید تفصیلات کے لیے:
Darwin’s Children Drew All Over the ‘On The Origin of Species’ Manuscript
(اوپر دی گئی تمام تصاویر ”مسّوداتِ ڈاروِن پروجیکٹ“ سے لی گئی ہیں۔ ہائی ریزولوشن میں دیکھنے کے لیے ان تصاویر کے نیچے دیے گئے روابط ملاحظہ کیجیے۔)