La Alma
لائبریرین
چارہ گروں کا نسخہ کوئی کارگر تو ہو
ہم جی اٹھیں گے پھر سے، دوا کا اثر تو ہو
دل میں ہر آن موجہء آتش ہو موجزن
مطلوب گر گہر نہیں، کوئی شرر تو ہو
ہم بھی فسانہء غمِ ہجراں سنائیں گے
ان کی یہ داستانِ طرب مختصر تو ہو
ہم جی اٹھیں گے پھر سے، دوا کا اثر تو ہو
دل میں ہر آن موجہء آتش ہو موجزن
مطلوب گر گہر نہیں، کوئی شرر تو ہو
ہم بھی فسانہء غمِ ہجراں سنائیں گے
ان کی یہ داستانِ طرب مختصر تو ہو
ہر چند ہم نے خود کو فراموش کر دیا
لیکن کچھ اپنی بے خبری کی خبر تو ہو
کیونکر میں سونپ دوں اسے گنجینہء وفا
پہلے مری نگاہ میں وہ معتبر تو ہو
اتنا تو ہو کہ زیبِ حکایت کے واسطے
چاہے کچھ اور ہو نہ ہو، خونِ جگر تو ہو
المٰیؔ کبھی گزاروں گی کچھ پل میں اپنے ساتھ
مجھ میں جو اک ہجوم ہے وہ منتشر تو ہو
لیکن کچھ اپنی بے خبری کی خبر تو ہو
کیونکر میں سونپ دوں اسے گنجینہء وفا
پہلے مری نگاہ میں وہ معتبر تو ہو
اتنا تو ہو کہ زیبِ حکایت کے واسطے
چاہے کچھ اور ہو نہ ہو، خونِ جگر تو ہو
المٰیؔ کبھی گزاروں گی کچھ پل میں اپنے ساتھ
مجھ میں جو اک ہجوم ہے وہ منتشر تو ہو