نہیں، آذربائجان کے علاوہ فارس، ہمدان، قزوین، البُرز اور خُراسان میں بھی تُرکی گو اقلیت موجود ہے۔ نیز، تہران کی ایک چوتھائی آبادی تُرکی گو آذربائجانیوں پر مشتمل ہے، اور کہا جاتا ہے کہ، جس طرح کراچی میں پشاور اور کابُل سے زیادہ پشتون آباد ہیں اُسی طرح، تہران میں تبریز اور باکو سے زیادہ آذربائجانی تُرک آباد ہیں۔برادرم! ایران میں ترکی فقط ولایتِ آذربائیجان میں بولی جاتی ہے؟ اور آذربایجان میں دیگر کون سی زبانیں بولی جاتیں ہیں؟
ایران دا یاشایان بیر تورک اولاراق سؤیلهییرم، قاجار خانلیغی دؤنمی ایرانین یوزه قیرخی تورک ایدی لکن پهلوی شاهلیغی دؤنمیندن باشلایاراق ایران دا تورکلره قارشی نفرت حسّی تبلیغ اولونوب تورکلری تحقیر ائتمه یاییلدی، بو تحقیر و نفرت اثرینده تورکلرین بیر قسمی اؤز کیملیکلرینی دانیب اؤزلرینه فارس دئدیلر، بونون اوچون تورکلرین جمعیتی آزالدی (آسیمیلاسیون)اگرچہ میرے خیال سے اِس میں ذرا مبالغہ موجود ہے، اور ایران کے تُرکی گویوں کی کُل تعداد تقریباً پچیس سے تیس فیصد بتائی جاتی ہے، لیکن بہر حال چند سال قبل جواد ظریف کا یہ بیان بِسیار مشہور ہوا تھا۔
کیوں ایران میں بھی جا بجا ناکے لگے ہیں کیا؟ایران میں بھی کیا "تُرک تحفظ موومنٹ" شروع ہو رہی؟
تُرکی سے ترجمہ:ایران دا یاشایان بیر تورک اولاراق سؤیلهییرم، قاجار خانلیغی دؤنمی ایرانین یوزه قیرخی تورک ایدی لکن پهلوی شاهلیغی دؤنمیندن باشلایاراق ایران دا تورکلره قارشی نفرت حسّی تبلیغ اولونوب تورکلری تحقیر ائتمه یاییلدی، بو تحقیر و نفرت اثرینده تورکلرین بیر قسمی اؤز کیملیکلرینی دانیب اؤزلرینه فارس دئدیلر، بونون اوچون تورکلرین جمعیتی آزالدی (آسیمیلاسیون)
بو گون ایران دا یوزه قیرخ جمعیتین آتاسی یا آناسیندان بیری تورک دور لکن اؤزون تورک بیلن اؤزونه تورک دئین تقریب ایله یوزه اوتوز دور، بو گون ایران دا پهلوی دؤنمی کیمی تورکلری تحقیر ائتمه تاسفله دوام ائدیر، خصوصا ایران دا سوسیال دموکرات دوشونجهسینه باغلی اولان حزبلر (اصلاح طلبلر) طرفیندن بو تحقیرلر داها گوجلو دور، بونون ندنی ده اونلارین دوشونجهلرینین اروپادا کؤکلنمهسی دیر، بیلدیگینیز کیمی مسلمان تورک عسگرلرین صلیبی ساواشلاردا اروپالیلارا غلبه ائتمهسی اروپالیلاردا تورکلردن بیر تاریخی نفرت یارالدیب دیر، اصلاح طلبلر چوخ آغیر شکل ده «یورو سنتریک» دوشونجهلری وار دیر و سیاسی باخیشلارینی اروپا فلسفهچیلریندن آلیبلار، بعلاوه بعضیلر تاریخ ده ایرانین (باستانی آنلاییش ایله، ساسانیلر، هخامنشیلری نظرده آلاراق) گوجلنمهسینی دایاندیران عاملی، تورکلر بیلیرلر (بیلدیگینیز کیمی سامانی لر و باشقا دولتلر تورکلر (قاراخانلیلار) یوروشو ایله سقوط ائدیبلر)
ایران دا تورکلر یاشایان بؤلگهلر: آذربایجان شرقی، آذربایجان غربی، اردبیل، زنجان، همدان (شمال قسمینده)، کردستان (شمال و شرق قسمینده بیجار و قروه)، کرمانشاه (شرق قسمینده سونقور)، خوزستان (شمال قسمینده آغاجاری)، اراک (داغینیق شکلده خلجلر و آذربایجان تورکلری)، قزوین، تهران (تقریب ایله یوزه اوتوز بئش تورک دور)، گیلان (غرب قسمینده آستارا و باشقا یئرلر) مازندران (شرق قسمینده گلوگاه)، گلستان (تورکمنلر، قزل باشلار و آذربایجان دان کؤچن تورکلر)، خراسان شمالی (شمال و مرکز قسمینده)، سمنان (شمال قسمینده آز جمعیت ایله)، کرج (تقریب ایله یوزه قیرخ تورک دور)، اصفهان و فارس و کهگلویه بویر احمد (قشقایی تورکلری داغینیق شکلده)، کرمان (پیچاقچی و افشار ایللری داغینیق شکلده)، قم (خلج تورکلری داغینیق شکلده و آذربایجان دان کؤچن تورکلر)
باشقا بؤلگهلرده داها مهاجرت ائدیب یاشایان تورکلر واردیر
کیوں ایران میں بھی جا بجا ناکے لگے ہیں کیا؟
تُرکی سے ترجمہ:
ایران میں رہنے والے ایک تُرک کے طور پر کہہ رہا ہوں: قاجاری سلطنت کے دور میں ایران کا چالیس فیصد تُرک تھا، لیکن پہلوی شہنشاہی کے زمانے سے ایران میں تُرکوں کے خلاف احساسِ نفرت کی تبلیغ اور تُرکوں کی تحقیر کی اشاعت کا آغاز ہوا۔ اِس تحقیر و نفرت کے اثر میں تُرکوں کے ایک حصّے نے خود کی شناخت کا اِنکار کر کے خود کو فارس کہا، لہٰذا تُرکوں کی آبادی کم ہو گئی (ضم سازی)
پہلوی جب تھا اس وقت تحفظ کی ضرورت تھی اب کس بات کی؟اول: اپنے برادران عزیز از جان من گجرات سے اکثر یہ گلہ کرتے سُنا گیا ہے کہ جب وہ براستہ ایران و ترکی یورپ جانے کی کوشش کرتے ہیں تو ان دو برادر ممالک کی فوج جگہ جگہ ناگے لگائے کھڑی ہوتی ہے اور اکثر بلا اشتعال فائرنگ بھی کرتی ہے- لہذا ہم انسانی حقوق برائے ہجرتِ یورپ تلے اپنے ترک بردران کی حمایت کرتے ہیں وغیرہ
دوئم: حسان بھائی کے مراسلہ ملاحظہ فرمائیں بالخصوص گہرے کئے گئے الفاظ-
یہی کچھ یورپیوں اور اُن کے حواری ایرانیوں نے برصغیر کے مسلمانوں اور افغان پشتونوں کے ساتھ روا رکھا۔ آج تک سیاسی اور عسکری طور پر اسلام اور اسلام پسندوں کو اسی بیانیے میں ٹارگٹ کیا جاتارہاہے۔اِس وقت ایران میں چالیس فیصد آبادی کے مادر و پدر میں سے کوئی ایک تُرک ہے، لیکن خود کو تُرک جاننے اور خود کو تُرک کہنے والے تقریباً تیس فیصد ہیں۔ مُتأسفانہ، اِس وقت ایران میں پہلوی دور کی طرح تُرکوں کی تحقیر کُنی جاری ہے۔ خصوصاً ایران میں مُعاشرتی جمہوریت خواہ (سوشل ڈیموکریٹ) فکر سے تعلق رکھنے والی جماعتوں (اصلاح طلَبوں) کی جانب سے یہ تحقیریں زیادہ شدّت کے ساتھ کی جاتی ہیں، اِس کا سبب یہ ہے کہ اُن کے تفکُّرات یورپ سے مأخوذ ہے۔ اور آپ جانتے ہیں کہ صلیبی جنگوں میں مُسلمان تُرک افواج کے یورپیوں پر غلبہ پانے نے یورپیوں میں تُرکوں کی نسبت ایک تاریخی نفرت پیدا کر دی تھی۔ اصلاح طلَبوں میں شدید نوع کے یورپ محور (یورو سینٹرک) تفکُّرات موجود ہیں، اور اُنہوں نے اپنے سیاسی نُقطہ ہائے نظر کو یورپی فلسفیوں سے اخذ کیا ہے۔
ما شاء الله، وہ مجھ سے ترکی سے بہتر جانتا ہے. (گوگل ترنسلیت کمکی ایله: ما شاء الله، تورکجهنی من دن یاخشی باشاریر)تُرکی سے ترجمہ:
ایران میں رہنے والے ایک تُرک کے طور پر کہہ رہا ہوں: قاجاری سلطنت کے دور میں ایران کا چالیس فیصد تُرک تھا، لیکن پہلوی شہنشاہی کے زمانے سے ایران میں تُرکوں کے خلاف احساسِ نفرت کی تبلیغ اور تُرکوں کی تحقیر کی اشاعت کا آغاز ہوا۔ اِس تحقیر و نفرت کے اثر میں تُرکوں کے ایک حصّے نے خود کی شناخت کا اِنکار کر کے خود کو فارس کہا، لہٰذا تُرکوں کی آبادی کم ہو گئی (ضم سازی)
اِس وقت ایران میں چالیس فیصد آبادی کے مادر و پدر میں سے کوئی ایک تُرک ہے، لیکن خود کو تُرک جاننے اور خود کو تُرک کہنے والے تقریباً تیس فیصد ہیں۔ مُتأسفانہ، اِس وقت ایران میں پہلوی دور کی طرح تُرکوں کی تحقیر کُنی جاری ہے۔ خصوصاً ایران میں مُعاشرتی جمہوریت خواہ (سوشل ڈیموکریٹ) فکر سے تعلق رکھنے والی جماعتوں (اصلاح طلَبوں) کی جانب سے یہ تحقیریں زیادہ شدّت کے ساتھ کی جاتی ہیں، اِس کا سبب یہ ہے کہ اُن کے تفکُّرات یورپ سے مأخوذ ہے۔ اور آپ جانتے ہیں کہ صلیبی جنگوں میں مُسلمان تُرک افواج کے یورپیوں پر غلبہ پانے نے یورپیوں میں تُرکوں کی نسبت ایک تاریخی نفرت پیدا کر دی تھی۔ اصلاح طلَبوں میں شدید نوع کے یورپ محور (یورو سینٹرک) تفکُّرات موجود ہیں، اور اُنہوں نے اپنے سیاسی نُقطہ ہائے نظر کو یورپی فلسفیوں سے اخذ کیا ہے۔ علاوہ بریں، بعض افراد تاریخ میں ایران (اگر عہدِ قدیم کے مفہوم کے مطابق ساسانیوں اور ہخامنَشیوں کو مدِ نظر رکھا جائے) کی قوّت یابی کو روکنے کا عامِل تُرکوں کو جانتے ہیں (جیسا کہ آپ جانتے ہیں کہ سامانیوں اور دیگر سلطنتوں نے تُرکوں (قاراخانیوں) کے حملے کے باعث سُقوط کیا تھا۔)
ایران میں تُرک نشیں خطّے: مشرقی آذربائجان، مغربی آذربائجان، اردَبیل، زنجان، ہمَدان (شمالی حصّے میں)، کُردستان (شمالی و مشرقی حصّے میں بیجار و قروہ)، کِرمانشاہ (مشرقی حصّے میں سونقوز)، خوزستان (شمالی حصّے میں آغاجاری)، اراک (پراگندہ شکل میں خلَج اور آذربائجانی تُرک)، قزوین، تہران (تقریباً پینتیس فیصد تُرک ہے)، گیلان (مغربی حصّے میں آستارا اور دیگر جگہیں)، مازَندران (مشرقی حصّے میں گلوگاہ)، گُلستان (تُرکمَنان، قِزِلباشان، اور آذربائجان سے کوچ کردہ تُرکان)، شمالی خُراسان (شمالی اور مرکزی حصّے میں)، سمنان (شمالی حصّے میں اقلیت)، کرَج (تقریباً چالیس فیصد تُرک)، اصفہان و فارس و کُہگیلُویہ و بویَر احمد (قشقائی تُرکان پراگندہ شکل میں)، کِرمان (یپچاقچی اور افشار قبائل پراگندہ شکل میں)، قُم (خلَجی تُرکان پراگندہ شکل میں اور آذربائجان سے کوچ کردہ تُرکان)۔
دیگر خِطّوں میں بھی مُہاجرت کر کے زندگی بسر کرنے والے تُرکان موجود ہیں۔
حؤرمتلی قارداشېم، گوگل چئویری اوردوجایا غلطسیز و دۆزگۆن ترجۆمه ائدهبیلمز، آمما اؤنهملی دئڲیل، من سیزین نظرده توتدوغونوز معنایې آنلادېم. چۏخ تشککۆر ائدیرم کی منیم تۆرکجهم حاققېندا بؤیله دۆشۆنۆرسۆنۆز.ما شاء الله، وہ مجھ سے ترکی سے بہتر جانتا ہے. (گوگل ترنسلیت کمکی ایله)
شہرِ شیراز میں شائع ہوئی تُرکی کتاب 'مأذون قاشقایې شعرلری' (اشعارِ مأذون قشقایی) پر لکھے گئے پیش لفظ میں ایران سے تعلق رکھنے والے اسداللہ مردانی رحیمی لکھتے ہیں:مع الأسف، ایرانی آذربائجان میں زبانِ تُرکی مضمون کے طور پر بھی تدریس نہیں کی جاتی۔