ابن انشا چاند کی خاطر ضد نہیں کرتے، اے میرے اچھے انشاء چاند

سید زبیر

محفلین
  1. چاند کی خاطر ضد نہیں کرتے، اے میرے اچھے انشاء چاند
چاند کو اُترے دیکھا ہم نے، چاند بھی کیسا؟ پورا چاند
انشاء جی ان چاہنے والی، دیکھنے والی آنکھوں نے
ملکوں ملکوں، شہروں شہروں، کیسا کیسا دیکھا چاند
ہر اک چاند کی اپنی دھج تھی، ہر اک چاند کا اپنا روپ
لیکن ایسا روشن روشن، ہنستا باتیں کرتا چاند ؟
درد کی ٹیس بھی اٹھتی تھی، پر اتنی بھی، بھرپور کبھی؟
آج سے پہلے کب اترا تھا دل میں اتنا گہرا چاند !
ہم نے تو قسمت کے در سے جب پائے، اندھیرے پائے
یہ بھی چاند کا سپنہ ہوگا، کیسا چاند کہاں کا چاند ؟
انشاء جی دنیا والوں میں بےساتھی بے دوست رہے
جیسے تاروں کے جھرمٹ میں تنہا چاند، اکیلا چاند
ان کا دامن اس دولت سے خالی کا خالی ہی رہا
ورنہ تھے دنیا میں کتنے چاندی چاند اور سونا چاند
جگ کے چاروں کوٹ میں گھوما، سیلانی حیران ہوا
اس بستی کے اس کوچے کے اس آنگن میں ایسا چاند ؟
آنکھوں میں بھی، چتون میں بھی، چاندہی چاند جھلکتے ہیں
چاند ہی ٹیکا، چاند ہی جھومر، چہرہ چاند اور ماتھا چاند
ایک یہ چاندنگر کا باسی، جس سے دور رہا سنجوگ
ورنہ اس دنیا میں سب نے چاہا چاند اور پایا چاند
امبر نے دھرتی پر پھینکی نور کی چھینٹ اداس اداس
آج کی شب تو آندھی شب تھی، آج کدھر سے نکلا چاند
انشاء جی یہ اور نگر ہے، اس بستی کی رِیت یہی ہے
سب کی اپنی اپنی آنکھیں، سب کا اپنا اپنا چاند
اپنا سینے کے مطلع پر جو بھی چمکا وہ چاند ہوا
جس نے مَن کے اندھیارے میں آن کیا اُجیارا چاند
چنچل مسکاتی مسکاتی گوری کا مُکھڑا مہتاب
پت جھڑ کے پیڑوں میں اٹکا، پیلا سا اِک پتہ چاند
دکھ کا دریا، سُکھ کا ساگر، اس کے دم سے دیکھ لئے
ہم کو اپنے ساتھ ہی لے کر ڈوبا اور اُبھرا چاند
روشنیوں کی پیلی کرنیں، پورب پچھم پھیل گئیں
تو نے کس شے کےدھوکے میں پتھر پہ دے ٹپکا چاند
ہم نے تو دونوں کو دیکھا، دونوں ہی بےدرد کٹھور
دھرتی والا، امبر والا، پہلا چاند اور دوجا چاند
چاند کسی کا ہو نہیں سکتا، چاند کسی کا ہوتا ہے ؟
چاند کی خاطر ضد نہیں کرتے، اے میرے اچھے انشاء چاند
"ابن انشاء"
 

فلک شیر

محفلین
سبحان اللہ...........کیا کہنے انشاء جی کے
سید صاحب ! بہت عمدہ شراکت
انشاء جی کی شاعری ساری کی ساری ایسی ہی بھینی بھینی خوشبو اور چاندنی کے ہالے جیسی ہے............
 

تلمیذ

لائبریرین
انشاء جی یہ اور نگر ہے، اس بستی کی رِیت یہی ہے
سب کی اپنی اپنی آنکھیں، سب کا اپنا اپنا چاند

بہت عمدہ محترم زبیر صاحب۔
 
ہم نے تو دونوں کو دیکھا، دونوں ہی بےدرد کٹھور
دھرتی والا، امبر والا، پہلا چاند اور دوجا چاند
انشاء جی کا پاگل ہوں میں تو۔​
 

قیصرانی

لائبریرین
ہم نے تو دونوں کو دیکھا، دونوں ہی بےدرد کٹھور
دھرتی والا، امبر والا، پہلا چاند اور دوجا چاند
انشاء جی کا پاگل ہوں میں تو۔​
شکر ہے کہ وہ اب زندہ نہیں رہے۔ ویسے کمال کی شاعری ہے کہ ہر بندہ انہیں حسبِ حال سمجھ سکتا ہے :)
 

صائمہ شاہ

محفلین
انشاء جی شاید یہ سوچ رہے ہوں کہ ہر کسی کا اپنا چاند ہو۔ جیسے اکثر شاعروں کی سوچ ہوتی ہے :)
میں سوچ رہی تھی کسی اور کے دھاگے میں کیا غلطی کر سکتی ہوں میں جو ٖآپ نے میرے پیغام کا اقتباس لیا :)
ویسے بقول شاعر کچھ چاند ہرجائی ہوتے ہیں ہر آنگن میں اُتر جاتے ہیں شائد انشاء جی کا واسطہ بھی کسی ایسے ہی چاند سے ہو گیا ہو :)
 

مہ جبین

محفلین
درد کی ٹیس تو اٹھتی تھی، پر اتنی بھی، بھرپور کبھی؟
آج سے پہلے کب اترا تھا دل میں اتنا گہرا چاند !
انشاء جی دنیا والوں میں بےساتھی بے دوست رہے
جیسے تاروں کے جھرمٹ میں تنہا چاند، اکیلا چاند
سید زبیر انکل میں نے جو پہلا شعر لکھا ہے اس میں آپ نے " درد کی ٹھیس بھی "لکھا ہے ، جبکہ میں نے اسکو "درد کی ٹیس تو " پڑھا ہے
اور دوسرے مصرعے میں آپ نے "میرے " گہرا چاند لکھا ہے جبکہ میں نے اسکو "اتنا " گہرا چاند پڑھا ہے
مجھے نہیں پتہ کہ میں نے جیسے پڑھا ہے وہ صحیح ہے یا جو آپ نے لکھا ہے وہ ٹھیک ہے
اگر میں غلطی پر ہوں تو برائے مہربانی میری تصحیح فرمادیں
میں نے کافی عرصے پہلے ( تقریباً 30 سال پہلے) اسکو اسی انداز میں پڑھا تھا
ہوسکتا ہے شاید میں نے ہی غلط پڑھا ہو
ویسے یہ میری چند پسندیدہ ترین غزلوں میں سے ایک ہے
انشاءجی نے اس میں درد و کرب اور بے بسی کا وہ نقشہ کھینچا ہے کہ بس۔۔۔۔۔۔۔۔۔ قلم توڑ دیا
 

قیصرانی

لائبریرین
میں سوچ رہی تھی کسی اور کے دھاگے میں کیا غلطی کر سکتی ہوں میں جو ٖآپ نے میرے پیغام کا اقتباس لیا :)
ویسے بقول شاعر کچھ چاند ہرجائی ہوتے ہیں ہر آنگن میں اُتر جاتے ہیں شائد انشاء جی کا واسطہ بھی کسی ایسے ہی چاند سے ہو گیا ہو :)
غلطی تو نہیں ہے نا۔ آپ کا ایک پیغام تھا، سوال لگا تو اپنی سوچ کے مطابق جواب دے دیا :)
 

سید زبیر

محفلین
درد کی ٹیس تو اٹھتی تھی، پر اتنی بھی، بھرپور کبھی؟
آج سے پہلے کب اترا تھا دل میں اتنا گہرا چاند !
انشاء جی دنیا والوں میں بےساتھی بے دوست رہے
جیسے تاروں کے جھرمٹ میں تنہا چاند، اکیلا چاند
سید زبیر انکل میں نے جو پہلا شعر لکھا ہے اس میں آپ نے " درد کی ٹھیس بھی "لکھا ہے ، جبکہ میں نے اسکو "درد کی ٹیس تو " پڑھا ہے
اور دوسرے مصرعے میں آپ نے "میرے " گہرا چاند لکھا ہے جبکہ میں نے اسکو "اتنا " گہرا چاند پڑھا ہے
مجھے نہیں پتہ کہ میں نے جیسے پڑھا ہے وہ صحیح ہے یا جو آپ نے لکھا ہے وہ ٹھیک ہے
اگر میں غلطی پر ہوں تو برائے مہربانی میری تصحیح فرمادیں
میں نے کافی عرصے پہلے ( تقریباً 30 سال پہلے) اسکو اسی انداز میں پڑھا تھا
ہوسکتا ہے شاید میں نے ہی غلط پڑھا ہو
ویسے یہ میری چند پسندیدہ ترین غزلوں میں سے ایک ہے
انشاءجی نے اس میں درد و کرب اور بے بسی کا وہ نقشہ کھینچا ہے کہ بس۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ قلم توڑ دیا
آپ نے بالکل صحیح نشاندہی کی ہے ،میں نے دوبارہ کتاب میں دیکھا ۔آپ بجا فرماتی ہیں
اصلاح کے لیے شکر گزار ہوں۔
 

محمد بلال اعظم

لائبریرین
سبحان اللہ
انشاء جی کی کیا بات ہے۔

کاش آج انشاء جی ہمارے درمیان ہوتے

اک رات تو کیا وہ حشر تلک، رکھے گی کھُلا دروازے کو
کب لوٹ کے تم گھر آؤ گے، سجنی کو بتاؤ انشاء جی
 

طالوت

محفلین
ہم نے تو قسمت کے در سے جب پائے، اندھیرے پائے
یہ بھی چاند کا سپنہ ہوگا، کیسا چاند کہاں کا چاند ؟
انشاء جی دنیا والوں میں بےساتھی بے دوست رہے
جیسے تاروں کے جھرمٹ میں تنہا چاند، اکیلا چاند
ان کا دامن اس دولت سے خالی کا خالی ہی رہا
ورنہ تھے دنیا میں کتنے چاندی چاند اور سونا چاند

چاند کی خاطر ضد نہیں کرتے، اے میرے اچھے انشاء چاند
کیابات ہے انشاء جی کی۔
 

عمراعظم

محفلین
درد کی ٹیس بھی اٹھتی تھی، پر اتنی بھی، بھرپور کبھی؟
آج سے پہلے کب اترا تھا دل میں اتنا گہرا چاند



انشاء جی یہ اور نگر ہے، اس بستی کی رِیت یہی ہے
سب کی اپنی اپنی آنکھیں، سب کا اپنا اپنا چاند

بے حد خوبصورت کلام۔۔بہت شکریہ سید زبیر صاحب۔

 
انسانی جذبات کی نزاکتوں اور دلی معاملات کی عکاسی کرتی ہوئی ایک خوبصورت شراکت۔
فرش پہ بیٹھے اک جوگی نے عرش کے چاند پہ ہارا جی!
شعر ہمارے سننے والو۔۔! رکھیو جان سے پیار ا جی. . .
ہر بستی ہر گھر پر چنچل چاند نے چہرا چمکایا..
اس جوگی کے حصے میں پرگھور اندھیرا ہی آیا..!
بےحد خوبصورت انتخاب محترم ۔
 

فرخ منظور

لائبریرین
سید زبیر صاحب، لڑکپن یاد کروا دیا۔ اب شاید میں بوڑھا ہو گیا ہوں کہ ابنِ انشا کی شاعری بچگانہ لگتی ہے۔ :)
ایک شعر یاد آ گیا ۔ معلوم نہیں کس کا ہے۔
تُو اسے اپنی تمناؤں کا مرکز نہ بنا
چاند ہرجائی ہے ہر گھر میں اترتا ہو گا
 
Top