امین شارق
محفلین
الف عین سر
فعْلن فَعِلن فعْلن فعْلن
پچھلی زمین کی غزل (محبُوب بُھلانا مُشکل ہے) میں کچھ اور خیالات جمع ہوگئے تھے تو اس لئے اس غزل کو دو غزلہ کی صورت میں پیش کررہا ہوں۔
فعْلن فَعِلن فعْلن فعْلن
پچھلی زمین کی غزل (محبُوب بُھلانا مُشکل ہے) میں کچھ اور خیالات جمع ہوگئے تھے تو اس لئے اس غزل کو دو غزلہ کی صورت میں پیش کررہا ہوں۔
چاہت مِل جانا مُشکل ہے
یہ منزِل پانا مُشکل ہے
چاہت محنت ہِمت کے بِنا
مِل جائے خزانہ مُشکل ہے
سچی ہو لگن تو جُھوٹ ہے یہ
فاتح کو ہرانا مُشکل ہے
ظلمت سے ڈرنے والے سُن
کیا دِیپ جلانا مُشکل ہے
ہنستے کو رُلانا سہل مگر
روتوں کو ہنسانا مُشکل ہے
جِن کا ہو ضمیر ہی سویا، اُن
سوتوں کو جگانا مُشکل ہے
جِس کی ہو مُحافظ آپ ہوا
وہ شمع بُجھانا مُشکل ہے
رحمان کی قُدرت ہے دریا
کُوزے میں سمانا مُشکل ہے
مغموم ہو دِل تو کیسے ہنسے؟
غم ہو تو گانا مُشکل ہے
منزِل نہ ملے گی یہ شارق
تُم دل نہ لگانا مُشکل ہے
یہ منزِل پانا مُشکل ہے
چاہت محنت ہِمت کے بِنا
مِل جائے خزانہ مُشکل ہے
سچی ہو لگن تو جُھوٹ ہے یہ
فاتح کو ہرانا مُشکل ہے
ظلمت سے ڈرنے والے سُن
کیا دِیپ جلانا مُشکل ہے
ہنستے کو رُلانا سہل مگر
روتوں کو ہنسانا مُشکل ہے
جِن کا ہو ضمیر ہی سویا، اُن
سوتوں کو جگانا مُشکل ہے
جِس کی ہو مُحافظ آپ ہوا
وہ شمع بُجھانا مُشکل ہے
رحمان کی قُدرت ہے دریا
کُوزے میں سمانا مُشکل ہے
مغموم ہو دِل تو کیسے ہنسے؟
غم ہو تو گانا مُشکل ہے
منزِل نہ ملے گی یہ شارق
تُم دل نہ لگانا مُشکل ہے