چراغ مصطفی صلی اللہ علیہ والہ وسلم ہے دل

نور وجدان

لائبریرین
چراغِ مصطفی ہے دل، جو مثل طور جل رہا
ہَوا بُجھا نَہ پائے گی،یہ روشنی کمال ہے
******
ہے طائرِ حَرم کَھڑا سُنہری جالیوں کے پاس
نَہ دید گر ہُوئی تو اسکا جینا پھر محال ہے
*****-**

صَبا ہماری خاک کو حَرم کی گردِ راہ کر
شبِ فراق ختم ہو، رہا یہی خیال ہے
**********

حضور یار حرفِ دل کہوں تو مسکراتے میں
وہ کاش کہہ یہ دیں کہ واہ! نعت بے مثال ہے
********
خُدایا، نعت کہنے کا سَلیقہ ہو عَطا مُجھے
تُو دل کے ہے قَرین، تجھ کو تو مِرا خَیال ہے
*******
دعا نہ التجا کبھی جو ہم نے غیر سے کی ہے
حضور جانتے ہیں مارے ہجر کے جو حال ہے
*********
بنا مرا یہ دل حرم، چلا انہی کا ہے کرم
ہے گردِِ ش خیال میں نبی کا جو جمال ہے
 
ہماری صلاح

چراغِ مصطفی ہے دل، جو مثل طور جل رہا
ہَوا بُجھا نَہ پائے گی،یہ روشنی کمال ہے
چراغِ مصطفیٰ ہے دل، جلا ہے مثلِ طور جو

ہے طائرِ حَرم کَھڑا سُنہری جالیوں کے پاس
نَہ دید گر ہُوئی تو اسکا جینا پھر محال ہے

صَبا ہماری خاک کو حَرم کی گردِ راہ کر
شبِ فراق ختم ہو، رہا یہی خیال ہے
شبِ فراق ہو تمام، اب یہی خیال ہے
 

نور وجدان

لائبریرین
چراغِ مصطفی ہے دل، جَلا ہے مثلِ طور جو
ہَوا بُجھا نَہ پائے گی،یہ روشنی کمال ہے
******
ہے طائرِ حَرم کَھڑا سُنہری جالیوں کے پاس
نَہ دید گر ہُوئی تو اسکا جینا پھر محال ہے
*****-**

صَبا ہماری خاک کو حَرم کی گردِ راہ کر
شبِ فراق ہو تَمام، اب یہی خیال ہے
**********

حضور یار حرفِ دل کہوں تو مسکراتے میں
وہ کاش کہہ یہ دیں کہ واہ! نعت بے مثال ہے
********
خُدایا، نعت کہنے کا سَلیقہ ہو عَطا مُجھے
تُو دل کے ہے قَرین، تجھ کو تو مِرا خَیال ہے
*******
دعا نہ التجا کبھی جو ہم نے غیر سے کی ہے
حضور جانتے ہیں مارے ہجر کے جو حال ہے
*********
بنا مرا یہ دل حرم، چلا انہی کا ہے کرم
ہے گردِِ ش خیال میں نبی کا جو جمال ہے
 

الف عین

لائبریرین
کئی مصرعوں میں الف یا ے کا اسقاط درست نہیں تھا، دو اصطلاحیں یا صلاحیں بھائی محمد خلیل الرحمٰن کی قبول کر لی گئیں لیکن کچھ اب بھی باقی ہیں

نَہ دید گر ہُوئی تو اسکا جینا پھر محال ہے... 'اسک جین' تقطیع ہوتا ہے،
'اس کی زندگی' کیا جا سکتا ہے

حضور یار حرفِ دل کہوں تو مسکراتے میں

خُدایا، نعت کہنے کا سَلیقہ ہو عَطا مُجھے

دعا نہ التجا کبھی جو ہم نے غیر سے کی ہے
( اس کو تو
دعا نہ التجا جو کی ہے ہم نے غیر سے کبھی
کیا جا سکتا ہے )

اس کے علاوہ یہ اشعار
صَبا ہماری خاک کو حَرم کی گردِ راہ کر
شبِ فراق ہو تَمام، اب یہی خیال ہے
**********

خُدایا، نعت کہنے کا سَلیقہ ہو عَطا مُجھے
تُو دل کے ہے قَرین، تجھ کو تو مِرا خَیال ہے
ابلاغ نہیں ہو رہا یا دو لخت ہیں
 
آخری تدوین:

نور وجدان

لائبریرین
کئی مصرعوں میں الف یا ے کا اسقاط درست نہیں تھا، دو اصطلاحیں یا صلاحیں بھائی محمد خلیل الرحمٰن کی قبول کر لی گئیں لیکن کچھ اب بھی باقی ہیں

نَہ دید گر ہُوئی تو اسکا جینا پھر محال ہے... 'اسک جین' تقطیع ہوتا ہے،
'اس کی زندگی' کیا جا سکتا ہے

حضور یار حرفِ دل کہوں تو مسکراتے میں

خُدایا، نعت کہنے کا سَلیقہ ہو عَطا مُجھے

دعا نہ التجا کبھی جو ہم نے غیر سے کی ہے
( اس کو تو
دعا نہ التجا جو کی ہے ہم نے غیر سے کبھی
کیا جا سکتا ہے )

اس کے علاوہ یہ اشعار
صَبا ہماری خاک کو حَرم کی گردِ راہ کر
شبِ فراق ہو تَمام، اب یہی خیال ہے
**********

خُدایا، نعت کہنے کا سَلیقہ ہو عَطا مُجھے
تُو دل کے ہے قَرین، تجھ کو تو مِرا خَیال ہےخَیال ہے
ابلاغ نہیں ہو رہا یا دو لخت ہیں
چلیں میں یہ شعر تو نکال دیتی ہوں

خدایا نعت کہنے کا سلیقہ ہو عطا مجھے

یا آپ کچھ تجویز کردیں. اس میں کہنا یہی چاہا تھا کہ میرے اندر جو جذبات ہیں ان کو الفاظ کا روپ نہیں مل رہا ہے. اور خدا سے التجا ہے کہ وہ مدد کرے ...

دوسرے شعر

صبا ہماری خاک کو حرم کی گرد راہ کر

خاک اگر حرم سے یہ نسبت پالے تو یہ بھی وصال کی قسم ہے اور اب یہی خیال رہتا ہے کسی نہ کسی.طرز سے وصال.ہو جائے اور شب فراق ختم.ہو ... اگر آپ کچھ اس معاملے میں بہتر تجویز کردیں تو بہت مہربانی ہوگی
 

الف عین

لائبریرین
صبا ہماری خاک کو حرم کی گرد راہ کر

خاک اگر حرم سے یہ نسبت پالے تو یہ بھی وصال کی قسم ہے اور اب یہی خیال رہتا ہے کسی نہ کسی.طرز سے وصال.ہو جائے اور شب فراق ختم.ہو ... اگر آپ کچھ اس معاملے میں بہتر تجویز کردیں تو بہت مہربانی ہوگی
اس خیال کو باندھنا مشکل ہی لگ رہا ہے
 

نور وجدان

لائبریرین
چراغِ مصطفی ہے دل، جَلا ہے مثلِ طُور جو
ہَوا بُجھا نَہ پائے گی،یہ روشنی کمال ہے
******
ہے طائرِ حَرم کَھڑا سُنہری جالیوں کے پاس
نَہ دید گر ہُوئی تو اسکی زندگی محال ہے
*****-**

صَبا ہماری خاک کو حَرم کی گردِ راہ کر
طوافِ روضہ ہو سَدا کہ اب یہی خیال ہے
**********

حضورِ یار حرفِ دل کہوں تو مسکرا کے وہ
یہ کاش کہہ ہی دیں کہ واہ! نعت بے مثال ہے

********
خُدایا ذوق شعر گوئی بے مثال دے مجھے
لکھوں وہ داستانِ دل بَڑی جو پُر ملال ہے

*******
دعا نہ التجا جو کی ہے ہم نے غیر سے کبھی
حضور جانتے ہیں مارے ہجر کے جو حال ہے
*********
بنا مرا یہ دل حرم، چلا انہی کا ہے کرم
ہے گردِِ ش خیال میں نبی کا جو جمال ہے
 
Top