ارشد چوہدری
محفلین
الف عین
محمد خلیل الرحمٰن
محمّد احسن سمیع راحل؛
-----------
مفعول فاعلاتن مفعول فاعلاتن
-------
چلتے رہیں گے یونہی یہ سلسلے وفا کے
ہوتے رہیں گے چرچے ایسے ہی بے وفا کے
--------
مدّت کے بعد آئے مجھ سے وہ آج ملنے
سب دیکھتے ہیں ان کو آئے ہیں سج سجا کے
----------
میں نے دیا ہے تحفہ سونے کی اک ہے مالا
اُس کے لئے تھی رکھی بیگم سے بھی چھپا کے
------
عرصے کے بعد اُس کو دیکھا ہے آج میں نے
رکھتا ہے وہ نشانی سینے سے اب لگا کے
----------
جتنے بھی لوگ دیکھے سارے ہی بے وفا تھے
جن کو عزیز تھا میں، وہ چل دئے دبا کے
--------
تجھ سا حسین میں نے دیکھا نہیں جہاں میں
----یا
آنکھوں میں کیا ہے اُن کی مجھ کو خبر نہیں ہے
اپنا مجھے بنایا نظروں سے کچھ پِلا کے
---------
میری ہے خوش نصیبی وہ بن گیا ہے میرا
چلتا ہے ساتھ میرے نظروں کو اب جھکا کے
----------
ناراض ہو گیا ہے ارشد وہ یار تیرا
محبوب ہے وہ تجھ کو لانا اُسے منا کے
----------
محمد خلیل الرحمٰن
محمّد احسن سمیع راحل؛
-----------
مفعول فاعلاتن مفعول فاعلاتن
-------
چلتے رہیں گے یونہی یہ سلسلے وفا کے
ہوتے رہیں گے چرچے ایسے ہی بے وفا کے
--------
مدّت کے بعد آئے مجھ سے وہ آج ملنے
سب دیکھتے ہیں ان کو آئے ہیں سج سجا کے
----------
میں نے دیا ہے تحفہ سونے کی اک ہے مالا
اُس کے لئے تھی رکھی بیگم سے بھی چھپا کے
------
عرصے کے بعد اُس کو دیکھا ہے آج میں نے
رکھتا ہے وہ نشانی سینے سے اب لگا کے
----------
جتنے بھی لوگ دیکھے سارے ہی بے وفا تھے
جن کو عزیز تھا میں، وہ چل دئے دبا کے
--------
تجھ سا حسین میں نے دیکھا نہیں جہاں میں
----یا
آنکھوں میں کیا ہے اُن کی مجھ کو خبر نہیں ہے
اپنا مجھے بنایا نظروں سے کچھ پِلا کے
---------
میری ہے خوش نصیبی وہ بن گیا ہے میرا
چلتا ہے ساتھ میرے نظروں کو اب جھکا کے
----------
ناراض ہو گیا ہے ارشد وہ یار تیرا
محبوب ہے وہ تجھ کو لانا اُسے منا کے
----------