ابن انشا چل انشاء اپنے گاؤں میں

چل انشاء اپنے گاؤں میں

یہاں اُلجھے اُلجھے رُوپ بہت
پر اصلی کم، بہرُوپ بہت
اس پیڑ کے نیچے کیا رُکنا
جہاں سایہ کم ہو، دُھوپ بہت
چل انشاء اپنے گاؤں میں
بیٹھیں گے سُکھ کی چھاؤں میں


کیوں تیری آنکھ سوالی ہے؟
یہاں ہر اِک بات نرالی ہے
اِس دیس بسیرا مت کرنا
یہاں مُفلس ہونا گالی ہے
چل انشاء اپنے گاؤں میں
بیٹھیں گے سُکھ کی چھاؤں میں

جہاں سچے رشتے یاریوں کے
جہاں گُھونگھٹ زیور ناریوں کے
جہاں جھرنے کومل سُکھ والے
جہاں ساز بجیں بن تاروں کے
چل انشاء اپنے گاؤں میں
بیٹھیں گے سُکھ کی چھاؤں میں
 
شکریہ سب دوستوں کا۔۔۔۔۔۔ سادگی اور خوبصورتی انشاء جی کے کلام کا لازمی حصہ معلوم ہوتی ہیں۔ جہاں بھی پڑھا، خوب ہی پایا۔
 

میر انیس

لائبریرین
شکریہ سب دوستوں کا۔۔۔ ۔۔۔ سادگی اور خوبصورتی انشاء جی کے کلام کا لازمی حصہ معلوم ہوتی ہیں۔ جہاں بھی پڑھا، خوب ہی پایا۔
بہت عمدہ جناب بہت اچھا انتخاب ہے۔ انشاء جی کا کلام واقعی بہت منفرد ہےخاص کر اب عمر کی نقدی ختم ہوئی تو مجھ کو بہت ہی پسند ہے
 

فرخ منظور

لائبریرین
یہاں اُلجھے اُلجھے رُوپ بہت
پر اصلی کم، بہرُوپ بہت
اس پیڑ کے نیچے کیا رُکنا
جہاں سایہ کم ہو، دُھوپ بہت

کیا بات ہے۔ بہت خوب انتخاب۔ شکریہ نعمان صاحب!
 

نیلم

محفلین
چل انشاء اپنے گاؤں میں

یہاں اُلجھے اُلجھے رُوپ بہت

پر اصلی کم، بہرُوپ بہت

اس پیڑ کے نیچے کیا رُکنا

جہاں سایہ کم ہو، دُھوپ بہت

چل انشاء اپنے گاؤں میں

بیٹھیں گے سُکھ کی چھاؤں میں

کیوں تیری آنکھ سوالی ہے؟

یہاں ہر اِک بات نرالی ہے

اِس دیس بسیرا مت کرنا

یہاں مُفلس ہونا گالی ہے

چل انشاء اپنے گاؤں میں

بیٹھیں گے سُکھ کی چھاؤں میں

جہاں سچے رشتے یاریوں کے

جہاں گُھونگھٹ زیور ناریوں کے

جہاں جھرنے کومل سُکھ والے

جہاں ساز بجیں بِن تاروں کے

چل انشاء اپنے گاؤں میں

بیٹھیں گے سُکھ کی چھاؤں میں
 
Top