عینی مروت
محفلین
پچھلے سال لکھی ہوئی ایک غزل۔۔
اساتذہ و محفلین کے تبصروں و مشوروں کے لیے حاضر ہے
چل پڑے لےکر دلِ بے خانماں
الوداع اے خواہشوں کی سرزمیں
ساتھ ہیں زاد سفر کے نام پر
دلنشیں لمحات کی یادیں حسیں
ثبت ہوگا ذہن ودل پرتا ابد
اِن در و دیوار کانقشِ حزیں
بے سروسامانیاں لکھی تھیں یاں
کس قدر تڑپے تھے اس گھر کے مکیں
وقت کی بےمہریوں کے داغ سے
جل بجھا کب کا دلِ اندوہ گیں
اک نشانی وقتِ رخصت پاس ہے
لے چلے لیکر اسے دل کے قریں
یاد کے پلو سے کس کے باندھ کر
رکھ لیے وہ خال و خد صحرانشیں
جن کے دم سے بزم میں تھی روشنی
اب کبھی اس جا پلٹنے کے نہیں
بات پوچھوں ؟شہر ناترساں، سنو!!
ہم بھی تم کو یاد آئیں گے کہیں؟
پھر سے پھیلا دامن دستِ دعا
رب سدا آباد رکھے یہ زمیں
اساتذہ و محفلین کے تبصروں و مشوروں کے لیے حاضر ہے
چل پڑے لےکر دلِ بے خانماں
الوداع اے خواہشوں کی سرزمیں
ساتھ ہیں زاد سفر کے نام پر
دلنشیں لمحات کی یادیں حسیں
ثبت ہوگا ذہن ودل پرتا ابد
اِن در و دیوار کانقشِ حزیں
بے سروسامانیاں لکھی تھیں یاں
کس قدر تڑپے تھے اس گھر کے مکیں
وقت کی بےمہریوں کے داغ سے
جل بجھا کب کا دلِ اندوہ گیں
اک نشانی وقتِ رخصت پاس ہے
لے چلے لیکر اسے دل کے قریں
یاد کے پلو سے کس کے باندھ کر
رکھ لیے وہ خال و خد صحرانشیں
جن کے دم سے بزم میں تھی روشنی
اب کبھی اس جا پلٹنے کے نہیں
بات پوچھوں ؟شہر ناترساں، سنو!!
ہم بھی تم کو یاد آئیں گے کہیں؟
پھر سے پھیلا دامن دستِ دعا
رب سدا آباد رکھے یہ زمیں
مدیر کی آخری تدوین: