بوچھی نے کہا:
میں سمجی آپ بھاگنے کی کر رہے ہیں بھابھی کے جانے کی دیر ہے ۔ جب یہاں دیکھا تو
شمشاد نے کہا:بوچھی نے کہا:
میں سمجی آپ بھاگنے کی کر رہے ہیں بھابھی کے جانے کی دیر ہے ۔ جب یہاں دیکھا تو
جب وہ ہی چلی گئی ہیں تو مجھے بھاگنے کی کیا ضرورت ہے۔
ماوراء نے کہا:اللہ ان کو مکمل بھاگنے میں کامیابی عطا کرے۔ آمین۔ بائیک تو تیز ہی چلا رہا ہے امید ہے لے بھاگے گا۔
ہاہاہاہاہاہا۔ ویسے اباجان کو چاہیے تھا کہ اپنے بچوں، پوتے، پوتیوں کو بھی ساتھ ہی مری لے جاتے۔بوچھی نے کہا:ماوراء نے کہا:اللہ ان کو مکمل بھاگنے میں کامیابی عطا کرے۔ آمین۔ بائیک تو تیز ہی چلا رہا ہے امید ہے لے بھاگے گا۔
ہمارے ایک واقفکار ہیں ۔ انکی عمر 67,سے بھی کچھ زیادہ ہیں ۔ انکی پھیچلے سال بیوی بچاری مرگئیں ۔ کل میں نے پاکستان فون کیا تو مجھے پتا چلا انہوں نے شادی کرلی ہے
بال انکے سر پر تھے نہیں ۔ وگ لگاتے ہیں ۔ بلکے انکے پوتے پوتیاں یونیورسٹی کے سٹوڈنٹ ہیں ۔
اور دو دن ہوئے شادی کرکے بیوی کو لے گئے سوات ، مری ہنی مون کو
اور گھر کے باقی افراد منہ سر لیپیٹ کر پڑے ہوئے ہیں کسی کا سر پھٹا جارہا تھا تو کوئی شدید بخار میں ۔ اور ابا جان مری کو گئے
شمشاد نے کہا:اگر دوبارہ بات ہو تو میری طرف سے شادی کی مبارک دے دیجیئے گا اور ہاں یہ گھر والوں کے سر کیوں پھٹے جا رہے ہیں اور کیوں منہ سر لپیٹ کر پڑے ہوئے ہیں؟
شمشاد نے کہا:
بوچھی نے کہا:شمشاد نے کہا:اگر دوبارہ بات ہو تو میری طرف سے شادی کی مبارک دے دیجیئے گا اور ہاں یہ گھر والوں کے سر کیوں پھٹے جا رہے ہیں اور کیوں منہ سر لپیٹ کر پڑے ہوئے ہیں؟
میں نے خود ابھی انہیں مبارکباد دینی ہے مگر سوات ، مری کو نکلے ہوئے ہیں
مجھے انکا یہ قدم پسند آیا ورنہ ہمارے ہاں مرنے والے تو مرجاتے ہیں پیچھے زندہ بھی جیتے جی مرتے ہیں دوسروں کی شکلیں دیکھتے محتاجی میں باقی کی عمر گزارنے پر مجبور کہ لوگ کیا کہیں گے ۔ معاشرہ کیا کیا کہے گا وغیرہ ۔
انہوں نے بہت اچھا کیا
اپنی زندگی ہے باقی کی رہی سہی اسکو تو اب سکون سے گزارے ۔
انکے بیٹیاں ، بہوؤں سر منہ لپیٹ اس لئے پڑے کہ ابا جان نے اس عمر میں شادی کی ۔ لوگ کیا کہے گے وغیرہ۔