چل کسی طور تو ان کی بھی نظر میں ہیں ہم

سر اصلاح کی گذارش ہے
سر الف عین
عظیم
محمد خلیل الرحمٰن
فلسفی

قید زنداں کی طرح اپنے ہی گھر میں ہیں ہم۔
پھر بھی یادوں کے عوض رقصِ شرر میں ہیں ہم۔

کتنا رنگین ہے یہ شہر مگر تیرے بنا۔
ایسا لگتا ہے کہ برباد نگر میں ہیں ہم۔

ایک انجان جگہ پر تھا ہمیں تیرا گماں۔
ایک مدت سے اُسی طرف سفر میں ہیں ہم۔

ڈگمگانے لگی کیوں ناؤ ہماری ایسے۔
موج ساحل ہے کہ اس وقت بھنور میں ہیں ہم۔

ہم سے الفت نہ سہی اُن کو عداوت ہی سہی۔
چل کسی طور تو ان کی بھی نظر میں ہیں ہم۔
 

عظیم

محفلین
قید زنداں کی طرح اپنے ہی گھر میں ہیں ہم۔
پھر بھی یادوں کے عوض رقصِ شرر میں ہیں ہم۔
دوسرا مصرع میں سمجھ نہیں پایا

کتنا رنگین ہے یہ شہر مگر تیرے بنا۔
ایسا لگتا ہے کہ برباد نگر میں ہیں ہم۔
بنا کی جگہ بغیر استعمال کریں تو خوبصورت لگے گا

ایک انجان جگہ پر تھا ہمیں تیرا گماں۔
ایک مدت سے اُسی طرف سفر میں ہیں ہم۔
طرف کا تلفظ میرے خیال میں غلط ہو گیا ہے، یہاں آپ سمت بھی استعمال کر سکتے ہیں

ڈگمگانے لگی کیوں ناؤ ہماری ایسے۔
موج ساحل ہے کہ اس وقت بھنور میں ہیں ہم۔
لگی میں ی کا گرنا اچھا نہیں لگ رہا۔ کسی اور طرح سے اگر ممکن ہو

ہم سے الفت نہ سہی اُن کو عداوت ہی سہی۔
چل کسی طور تو ان کی بھی نظر میں ہیں ہم۔
شتر گربہ ہے، 'ہم' کے ساتھ دوسرے مصرع میں 'چل' کی بجائے 'چلیں' ہونا چاہیے تھا
 
قید زنداں کی طرح اپنے ہی گھر میں ہیں ہم۔
پھر بھی یادوں کے عوض رقصِ شرر میں ہیں ہم۔
دوسرا مصرع میں سمجھ نہیں پایا

کتنا رنگین ہے یہ شہر مگر تیرے بنا۔
ایسا لگتا ہے کہ برباد نگر میں ہیں ہم۔
بنا کی جگہ بغیر استعمال کریں تو خوبصورت لگے گا

ایک انجان جگہ پر تھا ہمیں تیرا گماں۔
ایک مدت سے اُسی طرف سفر میں ہیں ہم۔
طرف کا تلفظ میرے خیال میں غلط ہو گیا ہے، یہاں آپ سمت بھی استعمال کر سکتے ہیں

ڈگمگانے لگی کیوں ناؤ ہماری ایسے۔
موج ساحل ہے کہ اس وقت بھنور میں ہیں ہم۔
لگی میں ی کا گرنا اچھا نہیں لگ رہا۔ کسی اور طرح سے اگر ممکن ہو

ہم سے الفت نہ سہی اُن کو عداوت ہی سہی۔
چل کسی طور تو ان کی بھی نظر میں ہیں ہم۔
شتر گربہ ہے، 'ہم' کے ساتھ دوسرے مصرع میں 'چل' کی بجائے 'چلیں' ہونا چاہیے تھا
شکریہ عظیم بھائی
عظیم بھائی طرف لفظ میرے خیال سے طرْف اور طَرَف فعل اور فَعَل دونوں میں مستعمل ہے
رقص شرر لمحے بھر کی رونق کے معانی میں لیا جا سکتا ہے
 

عظیم

محفلین
شکریہ عظیم بھائی
عظیم بھائی طرف لفظ میرے خیال سے طرْف اور طَرَف فعل اور فَعَل دونوں میں مستعمل ہے
رقص شرر لمحے بھر کی رونق کے معانی میں لیا جا سکتا ہے
طرف فعل کے طور پر استعمال ہوا میری نظر سے نہیں گزرا، رقص شرر میں ہونا مجھے عجیب لگ رہا ہے
 
شکریہ عظیم بھائی
عظیم بھائی طرف لفظ میرے خیال سے طرْف اور طَرَف فعل اور فَعَل دونوں میں مستعمل ہے
رقص شرر لمحے بھر کی رونق کے معانی میں لیا جا سکتا ہے

ٹھیک ہے عظیم بھائی طرف کی جگہ سمت کر دیتے ہیں اور رقصِ شرر کو الف عین صاحب کی رائے پر چھوڑ دیتے ہیں
 

الف عین

لائبریرین
مطلع کے بارے میں عظیم سے متفق ہوں، رقص شرر تو درست ہے لیکن پھر بھی، اور یادوں کے عوض کی وجہ سے مصرع گنجلک ہے اور پہلے مصرع سے بے ربط۔
اور ایک بات
'ہیں ہم' میں کچھ تنافر کا احساس ہوتا ہے جب کہ 'ہم ہیں' میں کم از کم مجھے ایسا محسوس نہیں ہوتا۔ درمیان میں م ایک consonant ہوئے کے سبب۔ شاید اس طرح بہتر لگے
 
مطلع کے بارے میں عظیم سے متفق ہوں، رقص شرر تو درست ہے لیکن پھر بھی، اور یادوں کے عوض کی وجہ سے مصرع گنجلک ہے اور پہلے مصرع سے بے ربط۔
اور ایک بات
'ہیں ہم' میں کچھ تنافر کا احساس ہوتا ہے جب کہ 'ہم ہیں' میں کم از کم مجھے ایسا محسوس نہیں ہوتا۔ درمیان میں م ایک consonant ہوئے کے سبب۔ شاید اس طرح بہتر لگے

Sir thanks
 
مطلع کے بارے میں عظیم سے متفق ہوں، رقص شرر تو درست ہے لیکن پھر بھی، اور یادوں کے عوض کی وجہ سے مصرع گنجلک ہے اور پہلے مصرع سے بے ربط۔
اور ایک بات
'ہیں ہم' میں کچھ تنافر کا احساس ہوتا ہے جب کہ 'ہم ہیں' میں کم از کم مجھے ایسا محسوس نہیں ہوتا۔ درمیان میں م ایک consonant ہوئے کے سبب۔ شاید اس طرح بہتر لگے

قید زنداں کی طرح اپنے ہی گھر میں ہم ہیں
جانے کیوں پھر بھی کسی رقصِ شرر میں ہم ہیں

کتنا رنگین ہے یہ شہر مگر تیرے بنا
ایسا لگتا ہے کہ برباد نگر میں ہم ہیں

ایک انجان جگہ پر تھا ہمیں تیرا گماں
ایک مدت سے اُسی طرف سفر میں ہم ہیں

ڈگمگانے لگی کیوں ناؤ ہماری ایسے۔
موج ساحل ہے کہ اس وقت بھنور میں ہم ہیں

ہم سے الفت نہ سہی اُن کو عداوت ہی سہی
چل کسی طور تو ان کی بھی نظر میں ہم ہیں
سر الف عین صاحب شفقت کر کے نظر ثانی فرما دیں دیر سے حاضر ہونے کی وجہ سے معذرت چاہتا ہوں
شکریہ
 

الف عین

لائبریرین
طرف کو ' سمت' میں بدلا نہیں گیا! اب بدل دیں

چل کسی طور تو ان کی بھی نظر میں ہم ہیں
شتر گربہ اگر ہے تو بہت خفی ہے لیکن 'چل' میں فصاحت کی بڑی کمی ہے۔
اب کسی طور سہی، ان کی نظر......
یا الفاظ بدل کر کوئی دوسرا مصرع ہو تو بہتر ہے
باقی درست ہے غزل
 
طرف کو ' سمت' میں بدلا نہیں گیا! اب بدل دیں

چل کسی طور تو ان کی بھی نظر میں ہم ہیں
شتر گربہ اگر ہے تو بہت خفی ہے لیکن 'چل' میں فصاحت کی بڑی کمی ہے۔
اب کسی طور سہی، ان کی نظر......
یا الفاظ بدل کر کوئی دوسرا مصرع ہو تو بہتر ہے
باقی درست ہے غزل
شکریہ سر سدا سلامت رہیں
 
طرف کو ' سمت' میں بدلا نہیں گیا! اب بدل دیں

چل کسی طور تو ان کی بھی نظر میں ہم ہیں
شتر گربہ اگر ہے تو بہت خفی ہے لیکن 'چل' میں فصاحت کی بڑی کمی ہے۔
اب کسی طور سہی، ان کی نظر......
یا الفاظ بدل کر کوئی دوسرا مصرع ہو تو بہتر ہے
باقی درست ہے غزل

کتنا رنگین ہے یہ شہر مگر تیرے بنا
ایسا لگتا ہے کہ برباد نگر میں ہم ہیں


سر الف عین اور سر محمد ریحان قریشی میرے اس شعر پر نظر ثانی فرمائیے گا
"ہم ہیں" کے ساتھ" ایسا لگتا ہے کہ" ٹھیک ہے
 
Top