آتش چمن میں شب کو جو وہ شوخ بے نقاب آیا - آتش

سیفی

محفلین
[marq=right:ebe9514feb]ویسے آتش کے کلام کا اپنا ہی ایک لطف ہے۔۔۔۔اگر آپ محسوس کریں تو[/marq:ebe9514feb]

چمن میں شب کو جو وہ شوخ بے نقاب آیا
یقیں ہو گیا شبنم کو، آفتا ب آیا

ان انکھڑیوں میں اگر نشئہ شرکاب آیا
سلام جھک کر کروں گا جو پھر حجاب آیا

اسیر ہونے کا اللہ رے شوق بلبل کو
جگایا نالوں سے صیاد کو جو خواب آیا

کسی کی محرم آب رواں کی یاد آئی
حباب کے جو برابر کوئی حباب آیا

شبِ فراق میں مجھ کو سلانے آیا تھا
جگایا میں نے جو افسانہ گو کو خواب آیا
 

NAZRANA

محفلین
آج تو آتش ہی آتش ہے۔۔۔۔۔

سیفی نے کہا:
[marq=right:fe85bb45d0]ویسے آتش کے کلام کا اپنا ہی ایک لطف ہے۔۔۔۔اگر آپ محسوس کریں تو[/marq:fe85bb45d0]

چمن میں شب کو جو وہ شوخ بے نقاب آیا
یقیں ہو گیا شبنم کو، آفتا ب آیا

ان انکھڑیوں میں اگر نشئہ شرکاب آیا
سلام جھک کر کروں گا جو پھر حجاب آیا

اسیر ہونے کا اللہ رے شوق بلبل کو
جگایا نالوں سے صیاد کو جو خواب آیا

کسی کی محرم آب رواں کی یاد آئی
حباب کے جو برابر کوئی حباب آیا

شبِ فراق میں مجھ کو سلانے آیا تھا
جگایا میں نے جو افسانہ گو کو خواب آیا

سیفی صاحب،
السلام علیکم،
خواجہ حیدر علی آتش کے کلام سے آپکا انتخاب بہت پسند آیا۔
امید ہے آئندہ بھی ایسا ہی خوبصورت و نایاب کلام عطا فرمائینگے۔
 
Top