سیفی
محفلین
[marq=right:ebe9514feb]ویسے آتش کے کلام کا اپنا ہی ایک لطف ہے۔۔۔۔اگر آپ محسوس کریں تو[/marq:ebe9514feb]
چمن میں شب کو جو وہ شوخ بے نقاب آیا
یقیں ہو گیا شبنم کو، آفتا ب آیا
یقیں ہو گیا شبنم کو، آفتا ب آیا
ان انکھڑیوں میں اگر نشئہ شرکاب آیا
سلام جھک کر کروں گا جو پھر حجاب آیا
سلام جھک کر کروں گا جو پھر حجاب آیا
اسیر ہونے کا اللہ رے شوق بلبل کو
جگایا نالوں سے صیاد کو جو خواب آیا
جگایا نالوں سے صیاد کو جو خواب آیا
کسی کی محرم آب رواں کی یاد آئی
حباب کے جو برابر کوئی حباب آیا
حباب کے جو برابر کوئی حباب آیا
شبِ فراق میں مجھ کو سلانے آیا تھا
جگایا میں نے جو افسانہ گو کو خواب آیا
جگایا میں نے جو افسانہ گو کو خواب آیا