فرحان محمد خان
محفلین
چمن پہ دام پہ درویش مسکراتا ہے
ہر اک مقام پہ درویش مسکراتا ہے
صراحی بزم میں جب قہقہے اگلتی ہے
سکوت جام پہ درویش مسکراتا ہے
ہزار حشر اٹھا اے تغیر دنیا
تیرے خرام پہ درویش مسکراتا ہے
شفق میں خون شہیداں کارنگ شامل ہے
فروغ شام پہ درویش مسکراتا ہے
کبھی خدا سے شکایت کبھی گلہ خود سے
مذاق عام پہ درویش مسکراتا ہے
ہوس مشیر ہو جس بادشاہ کی ساغر
تو اس غلام پہ درویش مسکراتا ہے
ساغرؔ صدیقی
ہر اک مقام پہ درویش مسکراتا ہے
صراحی بزم میں جب قہقہے اگلتی ہے
سکوت جام پہ درویش مسکراتا ہے
ہزار حشر اٹھا اے تغیر دنیا
تیرے خرام پہ درویش مسکراتا ہے
شفق میں خون شہیداں کارنگ شامل ہے
فروغ شام پہ درویش مسکراتا ہے
کبھی خدا سے شکایت کبھی گلہ خود سے
مذاق عام پہ درویش مسکراتا ہے
ہوس مشیر ہو جس بادشاہ کی ساغر
تو اس غلام پہ درویش مسکراتا ہے
ساغرؔ صدیقی
آخری تدوین: