"ڈھلتی ہوئی اس شب کا سفر دیکھ رہے ہیں اک ہجر میں اک وصل مگر دیکھ رہے ہیں ہونٹوں پہ سلگتی ہوئی تشنہ سی قیامت آنکھوں میں بپا ایک حشر دیکھ رہے ہیں ترتیبِ تخیّل کی یہ ناکام سی کاوش اور جہدِ مسلسل کا ثمر دیکھ رہے ہیں" زہرا علوی