محمد احسن سمیع راحلؔ
محفلین
تھانے والے عموما شروع میں پکی ایف آئی آر کاٹنے سے گریز کرتے ہیں اور اس کے بجائے اپنے روزنامچے میں اینٹری کر دیتے ہیں ۔۔۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ اگر پکی ایف آئی آر درج ہو جائے تو پھر گاڑی بغیر عدالتی کاروائی کے واپس نہیں ملتی، جو زیادہ تر کیسز میں شکایت کنندہ کے لیے مزید الجھن اور پریشانی کا باعث ہوتی ہے۔ اسی لیے پولیس والے کہتے ہیں کہ تین چار دن دیکھ لو، اگر مل گئی تو تھانے کی کاروائی نمٹا کر ہی واپس کر دی جاتی ہے۔ی کروا دی اسی ٹائم مگر پکی ایف آئی آر نہیں کاٹ رہے کہہ رہے تھے دو چار دن دیکھ لو