محمد خلیل الرحمٰن
محفلین
چند تازہ اشعار برائے اصلاح پیش ہیں۔
ابھی تو ابتدائے عشق ہے ، جلدی ہے کیا تم کو
اجی آہستہ آہستہ، جناب آہستہ آہستہ
مزے لے کر تمہارے حسن کا یوں ہر ورق پڑھ لوں
میں پڑھنا چاہتا ہوں یہ کتاب آہستہ آہستہ
بڑا رنگین منظر ہے، ابھی تو مجھ کو سونے دو
مری خواہش ہے دیکھوں میں یہ خواب آہستہ آہستہ
جوانی اِس قدر توبہ شکن ہے اُن کی ، اُف توبہ!
اور اِس پر جب وہ اُلٹائیں نقاب آہستہ آہستہ