چند محفلین--- سرمایہِ محفل

نور وجدان

لائبریرین
محفل میں کافی خاموشی ہے.سناٹے میں ہنسی کی کھی کھی سنائی دیتی ہے مگر لطیف پیرائیہ لیے ادبی مزاح ناپید ہے.اس حوالے سے مجھے قبلہ محمد وارث کے تبصرے یاد آتے ہیں. وہ تبصرے جو مزاح کی چاشنی لیے، ادبی مٹھاس کے ہمراہ اک عجب رونق لیے ہوتے ہیں. خاموش طبع مگر طبیعت میں ہلکا سا جلال لیے .... ان کی شخصیت ٹھہراؤ سے بھرپور ... ایک انسان جس نے اپنی تخلیقیت و عملیت کو توازن کے پلڑے میں رکھا ہو. جس کی رائے ایک سند کا درجہ رکھے. محفل کے لیے ان کا جانا بالکل ایسے ہے جیسا کہ اک خاندان نے اپنا قیمتی اثاثہ/ سربراہ کھو دِیا ہو مگر وہ اپنے لفظوں میں جھلک دکھاتے مسکراتے پائے جاتے ہیں ...


جاسمن بجو کب سے اردو محفل پر موجود ہیں. ایک نہایت سلجھی ہستی، گھر کی بڑی، جس کے پاس چھوٹے بچے مسائل لیے آئے ہیں ان کی سب سے اہم بات ان کا بے ضرر ہوتے فائدہ مند ہونا. ایک سچی ماں محض اپنے بچوں کے لیے نہیں سوچتی بلکہ حساس روح مامتا لیے درد و غم کو سموئے رہتی ہے. گویا چلتی پھرتی دعا .... حقیقی لوگ، چہرے پر چہرہِ حق لیے جانے کس کس کی راہ آسان کیے دیتے ہیں ... ان کی شخصیت میں ادبی تمکنت و وقار نے نجانے کتنوں کو زندگی میں امید کی مشعل تھما دی ہوگی ......سچ ہے بات محض لفظوں سے نہیں ہوتی بلکہ گفتگو کا پیمانہ ربط ہے، جس کے لیے حاضر ہونا ضروری نہیں ...

مریم افتخار بھی محفل کی ایسی شخصیت ہے جس کے غائب ہونے کا احساس ہر وقت رہتا ہے. جہاں رہے، خوش رہے چابکدست قلم لیے،ادبی ہنر و روشن سوچ لیے ایسی ہستی جو نہ صرف اپنے لیے شمع کی مانند ہے بلکہ جہاں جہاں قدم رکھے، روشنی دے ... محفل پر گہما گہمی میں کافی ہاتھ رہا ہے، تخلیقی وجاہت لیے، سچائی کی پہچان لیے اپنی دریافت کے سفر پر جانے کس سمت پر رواں ہے مگر دل کہتا ہے جلد واپسی ہوگی مریم افتخار کی. یہ محفل حلقہِ دوستاں بریشم ہے. جو اسکے ساتھ دم دم ہمقدم ہو، خیر پاتا رہتا ہے.....

میری زندگی میں نئی سوچ،نیا خمیر، نئی روح زندگی میں جس نے دی، وہ ہستی بھی مجھے اسی محفل سے ملی. اس ہستی نے محض مجھے نَہیں بلکہ کئی لوگوں کو سمت دی. آج ان کو سفر کیے ہوئے قریب چھ سال ہوگئے ہیں... انیس دسمبر کو ہی وہ اس جہان فانی سے کوچ کرگئے ...آج بھی انیس دسمبر ہے. محترم سید نایاب حسین نقوی ....نہایت اجلی سوچ لیے، دعائیہ حروف لیے رحمت کی چادر کیطرح .....


محفل کے چند اک شعراء جن کا کلام آج بھی محفل کے لیے اثاثہ ہے. ان میں سے ایک فاتح بشیر ہیں. اور انہی جیسے عباد اللہ، ریحان قریشی محفل کے کافی اچھے شاعر ہیں. یہ سب شعراء محفل کی رونق رہے ہیں مگر اب نجانے کہاں کھوگئے شاید عملی زندگی محفل کو کہیں پیچھے چھوڑ دیتی ہے مگر میری دعا ہے کہ جہاں رہیں خوش رہیں ...
 
بہت خوبصورت اور پُر اثر تحریر ہے۔ ہر لفظ میں ایک گہری محبت اور احترام کی جھلک ہے۔ آپ نے محفل کی اہم شخصیات اور ان کی خصوصیات کو جس خوبصورتی سے بیان کیا ہے، وہ دل کو چھو لینے والی بات ہے۔ ایک ایسے ماحول کا تذکرہ کیا ہے جہاں ہر فرد کی موجودگی محفل میں رونق اور معنویت کا اضافہ کرتی ہے۔ جہاں خاموشی بھی اپنے اندر ایک کہانی چھپائے ہوتی ہے اور جہاں ہر فرد کی سوچ اور عمل اپنے رنگوں میں جلوہ دکھاتی ہے۔

یقیناً یہ محفل ایک خاندان کی مانند ہے، جس میں ہر فرد کا کردار اہم ہے اور ان کی موجودگی سے ہی اس محفل کا حسن اور دلکشی قائم رہتی ہے۔ آپ نے سید نایاب حسین نقوی صاحب کی یاد میں جو کلمات تحریر کیے، وہ ان کے لیے آپ کی محبت و احترام کو ظاہر کرتے ہیں، اور یہ کہ آپ کی زندگی پر ان کا اثر کتنا گہرا تھا۔

اس محفل میں جو خاموش گوشے ہیں، وہ دراصل ادب کی گہری لذتوں میں غرق ہونے والے ہیں، اور جو لوگ محفل میں نہیں ہیں، ان کی یادیں اور اثرات ہمیشہ ہمارے ساتھ رہیں گے۔ دعا ہے کہ تمام ہستیاں جہاں بھی ہوں خوش رہیں اور محفل میں اپنی روشنی چھوڑتے رہیں۔
 
بلاشبہ اردو محفل فورم پر قابل تحسین اور قابل ستائش ہستیاں موجود ہیں۔ان کی تحریریں اور علمی مزاکرےہم سب کے لیے بہت اہمیت کے حامل ہیں۔اردومحفل اخلاقی اور علمی تربیت کی بہترین درسگاہ کا درجہ رکھتی ہے۔ہر شخصیت یہاں اپنی حیثیت میں ایک بہترین استاد ہے۔
 
آخری تدوین:
مریم افتخار بھی محفل کی ایسی شخصیت ہے جس کے غائب ہونے کا احساس ہر وقت رہتا ہے. جہاں رہے، خوش رہے چابکدست قلم لیے،ادبی ہنر و روشن سوچ لیے ایسی ہستی جو نہ صرف اپنے لیے شمع کی مانند ہے بلکہ جہاں جہاں قدم رکھے، روشنی دے ... محفل پر گہما گہمی میں کافی ہاتھ رہا ہے، تخلیقی وجاہت لیے، سچائی کی پہچان لیے اپنی دریافت کے سفر پر جانے کس سمت پر رواں ہے مگر دل کہتا ہے جلد واپسی ہوگی مریم افتخار کی. یہ محفل حلقہِ دوستاں بریشم ہے. جو اسکے ساتھ دم دم ہمقدم ہو، خیر پاتا رہتا ہے.....
ہم مریم بجو کو بہت یاد کرتے ہیں۔بجو نے ہمیشہ ہماری حوصلہ افزائی کی ہے۔اللہ کریم بجو کو ہمیشہ شادوآباد رکھیں۔آمین
 
آخری تدوین:

نور وجدان

لائبریرین
جاسمن بجو کب سے اردو محفل پر موجود ہیں. ایک نہایت سلجھی ہستی، گھر کی بڑی، جس کے پاس چھوٹے بچے مسائل لیے آئے ہیں ان کی سب سے اہم بات ان کا بے ضرر ہوتے فائدہ مند ہونا. ایک سچی ماں محض اپنے بچوں کے لیے نہیں سوچتی بلکہ حساس روح مامتا لیے درد و غم کو سموئے رہتی ہے. گویا چلتی پھرتی دعا .... حقیقی لوگ، چہرے پر چہرہِ حق لیے جانے کس کس کی راہ آسان کیے دیتے ہیں ... ان کی شخصیت میں ادبی تمکنت و وقار نے نجانے کتنوں کو زندگی میں امید کی مشعل تھما دی ہوگی ......سچ ہے بات محض لفظوں سے نہیں ہوتی بلکہ گفتگو کا پیمانہ ربط ہے، جس کے لیے حاضر ہونا ضروری نہیں ...
جاسمن آپی ہمارے لیے ماں کا درجہ رکھتی ہیں۔ان کی شفقت اور خلوص ہمارے لیے ہماری زندگی کا قیمتی اثاثہ ہے۔ان کا اپنائیت بھرا رویہ روح کو ایک اطمینان بخش تا ہے۔
 
آخری تدوین:
محفل میں کافی خاموشی ہے.سناٹے میں ہنسی کی کھی کھی سنائی دیتی ہے مگر لطیف پیرائیہ لیے ادبی مزاح ناپید ہے.اس حوالے سے مجھے قبلہ محمد وارث کے تبصرے یاد آتے ہیں. وہ تبصرے جو مزاح کی چاشنی لیے، ادبی مٹھاس کے ہمراہ اک عجب رونق لیے ہوتے ہیں. خاموش طبع مگر طبیعت میں ہلکا سا جلال لیے .... ان کی شخصیت ٹھہراؤ سے بھرپور ... ایک انسان جس نے اپنی تخلیقیت و عملیت کو توازن کے پلڑے میں رکھا ہو. جس کی رائے ایک سند کا درجہ رکھے. محفل کے لیے ان کا جانا بالکل ایسے ہے جیسا کہ اک خاندان نے اپنا قیمتی اثاثہ/ سربراہ کھو دِیا ہو مگر وہ اپنے لفظوں میں جھلک دکھاتے مسکراتے پائے جاتے ہیں ...
قبلہ محترم وارث صاحب مرحوم کی شخصیت لازوال شخصیت ہے۔ان کا علمی فیض اردو محفل کی بدولت ہمیشہ جاری و ساری رہے گا۔آپ نے جو اردو ادب اور اردو محفل کے لیے خدمات پیش کی ان کو ہم خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔
 

سیما علی

لائبریرین
محفل کے چند اک شعراء جن کا کلام آج بھی محفل کے لیے اثاثہ ہے. ان میں سے ایک فاتح بشیر ہیں. اور انہی جیسے عباد اللہ، ریحان قریشی محفل کے کافی اچھے شاعر ہیں. یہ سب شعراء محفل کی رونق رہے ہیں مگر اب نجانے کہاں کھوگئے شاید عملی زندگی محفل کو کہیں پیچھے چھوڑ دیتی ہے مگر میری دعا ہے کہ جہاں رہیں خوش رہیں
نور وجدان
اب تو المیہ گانے گا کر ہی بلانا پڑے گا ۔۔۔
تم نہ جانے کس جہاں میں کھو گئے
 

سیما علی

لائبریرین
جاسمن بجو کب سے اردو محفل پر موجود ہیں. ایک نہایت سلجھی ہستی، گھر کی بڑی، جس کے پاس چھوٹے بچے مسائل لیے آئے ہیں ان کی سب سے اہم بات ان کا بے ضرر ہوتے فائدہ مند ہونا. ایک سچی ماں محض اپنے بچوں کے لیے نہیں سوچتی بلکہ حساس روح مامتا لیے درد و غم کو سموئے رہتی ہے. گویا چلتی پھرتی دعا .... حقیقی لوگ، چہرے پر چہرہِ حق لیے جانے کس کس کی راہ آسان کیے دیتے ہیں ... ان کی شخصیت میں ادبی تمکنت و وقار نے نجانے کتنوں کو زندگی میں امید کی مشعل تھما دی ہوگی ......سچ ہے بات محض لفظوں سے نہیں ہوتی بلکہ گفتگو کا پیمانہ ربط ہے، جس کے لیے حاضر ہونا ضروری نہیں
جاسمن بٹیا کے مشفق لہجے کا ہر کوئی گرویدہ ہے محفل اور انکے
مر بیانہ اور مشفق رویہ سے ہر محفلین فیضیاب ہے
جاسمن
بٹیا کی نذر ؀
اک یہی وصف ہے اس میں جو امر لگتا ہے
وہ کڑی دھوپ میں برگد کا شجر لگتا ہے

یوں تو چاہت میں نہاں جون کی حدت ہے مگر
سرد لہجے میں دسمبر کا اثر لگتا ہے

جانے کب گردش ایام بدل ڈالے تجھے
جیت کر تجھ کو مجھے ہار سے ڈر لگتا ہے

چاہے کتنی ہی سجاوٹ سے مزین ہو مگر
ماں نظر آئے تو گھر اصل میں گھر لگتا ہے

اس قدر اس کی نگاہوں میں تقدس ہے نہاں
سر جھکاتی ہوں تو پیپل کا شجر لگتا ہے
 

سیما علی

لائبریرین
محفل میں کافی خاموشی ہے.سناٹے میں ہنسی کی کھی کھی سنائی دیتی ہے مگر لطیف پیرائیہ لیے ادبی مزاح ناپید ہے.اس حوالے سے مجھے قبلہ محمد وارث کے تبصرے یاد آتے ہیں. وہ تبصرے جو مزاح کی چاشنی لیے، ادبی مٹھاس کے ہمراہ اک عجب رونق لیے ہوتے ہیں. خاموش طبع مگر طبیعت میں ہلکا سا جلال لیے .... ان کی شخصیت ٹھہراؤ سے بھرپور ... ایک انسان جس نے اپنی تخلیقیت و عملیت کو توازن کے پلڑے میں رکھا ہو. جس کی رائے ایک سند کا درجہ رکھے. محفل کے لیے ان کا جانا بالکل ایسے ہے جیسا کہ اک خاندان نے اپنا قیمتی اثاثہ/ سربراہ کھو دِیا ہو مگر وہ اپنے لفظوں میں جھلک دکھاتے مسکراتے پائے جاتے ہیں
نور بٹیا
بہت خوبصورت تحریر ہے واہ ڈھیروں داد و تحسین قبول کیجیے ۔ .
وارث میاں کی گراں قدر ادبی خدمات ہمشہ کے لئے محفوظ ہیں
قیمتی ترین اثاثہ اُنکے ادبی تبصرے ہیں اُنکا خوبصورت لہجہ یادگار ہے جب بھی یاد آتی ہے لہجے کی خوبصورتی تو انکا اعلیٰ پائے کا مزاح یاد آجاتا ہے
محمد وارث
میاں کی نذر
مجاز صاحب کا یہ شعر ؀
محفلِ شعرو سخن پر وجد کا عالم سہی
یہ کرشمہ ہے غزل کا یا مری آواز کا
 
آخری تدوین:

سیما علی

لائبریرین
محفل کے لیے ان کا جانا بالکل ایسے ہے جیسا کہ اک خاندان نے اپنا قیمتی اثاثہ/ سربراہ کھو دِیا ہو مگر وہ اپنے لفظوں میں جھلک دکھاتے مسکراتے پائے جاتے ہیں ...
سچ ہے وارث میاں کی حیثیت ایک
سربراہ ہی تھی جب بھی بات ہوئی اسقدر انکساری ہوتی لہجے میں گویا لفظوں میں بچھ بچھ جاتے گویا ہمیں ہی سب کچھ آتا ہے اسقدر خوبصورت پیرائے میں سمجھاتے گویا ایک اُستاد اپنے شاگرد کو انکے لیول پر آکے سمجھا رہا ہے اور شاگرد کو اسکی کم مائیگی کا احساس تک نہ ہونے دیتے ۔۔ابھی ہم یہ پڑھ رہے تھے بار بار پڑھی
ہر بار لطف دوبالا ہوا
یوں لگا گویا کل ہی کی بات ہے ۔۔
؀
کل رات ایک رباعی ہوئی سوچا بلاگ پر ہی لکھ دوں کہ"محفوظ" ہو جائے وگرنہ کاغذ قلم کا ہم سے کیا رشتہ، سو عرض کیا ہے۔

ہے تیر سے اُلفت نہ نشانے سے ہمیں
کھونے سے غرَض کوئی، نہ پانے سے ہمیں
سو بار کہے ہمیں سگِ لیلیٰ، خلق
کچھ بھی نہیں چاہیے زمانے سے ہمیں
اللہ کی مار
 

سیما علی

لائبریرین
محمد وارث
میاں
اللہ تعالیٰ درجات بلند فرمائے
انکی قبر کو ٹھنڈا،ہوادار،کشادہ اور روشن کرے۔اس میں جنت کی کھڑکیاں کھول دے
آمین
؀
اردو محفل کو سلام
کیا محفلِ اردو کی کروں میں توصیف
ثانی ہے کوئی جس کا نہ کوئی ہے حریف
دیکھے ہیں کثافت سے بھرے فورم، پر
اک نور کی محفل ہے، ہے اتنی یہ لطیف
 
Top