فاخر رضا
محفلین
شب قدر میں چاند چھپ جاتا ہے اور ستارے چگمگانے لگتے ہیں۔ ستاروں کی روشنی مدھم سہی مگر ذاتی ہوتی ہے. ستاروں، چاند کے برعکس، اپنی مستعار روشنی کا خراج دریاؤں اور سمندر میں تلاتم پیدا کرکے نہیں لیتے۔ ستارے راستہ دکھاتے ہیں اور قسمت بناتے ہیں۔ انہی ستاروں کی روشنی میں خدا سے مناجات کی جائے تو وہ ستاروں سے ہوتی ہوئی خدا تک پہنچتی ہے اور وہاں سے رحمت کے دروازے کھل جاتے ہیں۔ خوف خدا میں جو آنسو بہتے ہیں وہ خدا کی رحمت کے ساتھ مل کر سعادت تک پہنچا دیتے ہیں۔
کل رات میں نے ان ستاروں کی تعداد گنی تو وہ.... چودہ ستارے تھے
کل رات میں نے ان ستاروں کی تعداد گنی تو وہ.... چودہ ستارے تھے