عزیزانِ محترم،
آداب و تسلیمات،
جنابِ شکیب جلالی کا کلام آپ دوستوں
کی خدمت میں پیش کر رہا ہوں ۔
امید ہے پسند فرمائینگے ۔
آداب و تسلیمات،
جنابِ شکیب جلالی کا کلام آپ دوستوں
کی خدمت میں پیش کر رہا ہوں ۔
امید ہے پسند فرمائینگے ۔
چوٹ ہر گام پہ کھا کر جانا
قُربِ منزل کے لئے مر جانا
قُربِ منزل کے لئے مر جانا
ہم بھی کیا سادہ نظر رکھتے تھے
سنگ ریزوں کو جواہر جانا
سنگ ریزوں کو جواہر جانا
مشعلِ درد جو روشن دیکھی
خانہِ دل کو منّور جانا
خانہِ دل کو منّور جانا
رشتہِ غم کو غمِ جاں سمجھے
زخمِ خنداں کو گلِ تر جانا
زخمِ خنداں کو گلِ تر جانا
یہ بھی ہے کارِ نسیمِ سحری
پتّی پتّی کو جدا کر جانا
پتّی پتّی کو جدا کر جانا
اپنے حق میں وہی تلوار بنا
جسے اک پھول سا پیکر جانا
جسے اک پھول سا پیکر جانا
(کلامِ شکیب جلالی)