خواجہ طلحہ
محفلین
از : احفاظ الرحمٰن۔
تنکا تنکا جوڑ بنایا چھوٹا سا سنسار
پاپی پیٹ کی بپتا پل پل ساتھ رہی مہاراج!
سپنوں کے پیچھے ہم بھاگے ہاتھ نہ آیا کوئی
گرتے پڑتے جیون کاٹا، ساتھ نہ آیا کوئی
روکھی سوکھی روٹی کا بھی کال پڑا ہے آج
چھوٹا سا سنسار تھا ،وہ بھی بکھر گیا مہاراج!
بکھر گیا سب باسن بھانڈا بکھر گیا کھلیان
پانی میں ہم ڈھونڈتے ہیں پرکھوں کا گورستان
چھوٹا ساسنسار ہمارا مٹی ہوگیا آج
سنتے ہو مہاراج؟
آنسو پیتے پیتےجل گئے بچوں کے ارمان
ننھے دیپ تھے، جن کو ڈس گئی کالی رات
محل تمہارے روز منائیں دیوالی شبرات
روز تمہاری ڈیوڑھی پر ہو خوشیوں کی برسات
اونچی گدی رہے تمہاری اونچا ٹھاٹ اور باٹ
چاروں اور تمہاری جے جے کار مچی مہاراج!
چاروں اور تمہاری نوبت باج رہی مہاراج
پیرس سے لندن تک گونجے نام تمہارا سائیں
اونچی گدی رہے تمہاری، اونچا ٹھاٹ اور باٹ
چھوٹی سی ہے ارج ہماری، چھوٹا سا سنسار
بھوکی ننگی پرجا پربھی کرپا ہوسرکار
چھوٹا سا سنسار ہمارا بکھر گیا مہاراج!
سنتے ہو مہاراج؟
تنکا تنکا جوڑ بنایا چھوٹا سا سنسار
پاپی پیٹ کی بپتا پل پل ساتھ رہی مہاراج!
سپنوں کے پیچھے ہم بھاگے ہاتھ نہ آیا کوئی
گرتے پڑتے جیون کاٹا، ساتھ نہ آیا کوئی
روکھی سوکھی روٹی کا بھی کال پڑا ہے آج
چھوٹا سا سنسار تھا ،وہ بھی بکھر گیا مہاراج!
بکھر گیا سب باسن بھانڈا بکھر گیا کھلیان
پانی میں ہم ڈھونڈتے ہیں پرکھوں کا گورستان
چھوٹا ساسنسار ہمارا مٹی ہوگیا آج
سنتے ہو مہاراج؟
آنسو پیتے پیتےجل گئے بچوں کے ارمان
ننھے دیپ تھے، جن کو ڈس گئی کالی رات
محل تمہارے روز منائیں دیوالی شبرات
روز تمہاری ڈیوڑھی پر ہو خوشیوں کی برسات
اونچی گدی رہے تمہاری اونچا ٹھاٹ اور باٹ
چاروں اور تمہاری جے جے کار مچی مہاراج!
چاروں اور تمہاری نوبت باج رہی مہاراج
پیرس سے لندن تک گونجے نام تمہارا سائیں
اونچی گدی رہے تمہاری، اونچا ٹھاٹ اور باٹ
چھوٹی سی ہے ارج ہماری، چھوٹا سا سنسار
بھوکی ننگی پرجا پربھی کرپا ہوسرکار
چھوٹا سا سنسار ہمارا بکھر گیا مہاراج!
سنتے ہو مہاراج؟