اعتبار ساجد چھوٹے چھوٹے سے مفادات لئے پھرتے ہیں۔۔۔ ۔اعتبار ساجد

چھوٹے چھوٹے سے مفادات لئے پھرتے ہیں
دربدر خود کو جو دن رات لئے پھرتے ہیں

اپنی مجروح اناؤں کو دلاسے دے کر
ہاتھ میں کاسہءِ خیرات لئے پھرتے ہیں

شہر میں ہم نے سنا ہے کہ ترے شعلہ نوا
کچھ سلگتے ہوئے نغمات لئے پھرتے ہیں

دنیا میں ترے غم کو سمونے والے
اپنے دل پر کئی صدمات لئے پھرتے ہیں

مختلف اپنی کہانی ہے زمانے بھر سے
منفرد ہم غم حالات لئے پھرتے ہیں

ایک ہم ہیں کہ غمِ دہر سے فرصت ہی نہیں
ایک وہ ہیں کہ غم ذات لئے پھرتے ہیں

اعتبار ساجد
 

فرخ منظور

لائبریرین
چھوٹے چھوٹے سے مفادات لئے پھرتے ہیں
دربدر خود کو جو دن رات لئے پھرتے ہیں

اپنی مجروح اناؤں کو دلاسے دے کر
ہاتھ میں کاسہءِ خیرات لئے پھرتے ہیں

واہ واہ کیا انتخاب ہے۔ حق ہے۔ اور حق کو کون سنتا ہے بھائی۔ شکریہ محسن صاحب!​
 

saqib ali saaqi

محفلین
Ghazal bahut achi hai lekin na jaane keyun post karne waale sahb ne 4 th sher ka misraa e ool. beywazn kr diyaa baaqi ghazal laajawaab hai.


Shayed misraa yun ho ,,,,,,, ab to duniyaa men tere gham ko samone waale
Apne dil pr keyi sadmaat liye phirte hain
 
Ghazal bahut achi hai lekin na jaane keyun post karne waale sahb ne 4 th sher ka misraa e ool. beywazn kr diyaa baaqi ghazal laajawaab hai.


Shayed misraa yun ho ,,,,,,, ab to duniyaa men tere gham ko samone waale
Apne dil pr keyi sadmaat liye phirte hain
درست فرماتے ہیں ثاقب علی ساقی بھائی۔ مصرع درست نہیں۔ شاید یوں ہو

اپنی دنیا میں ترے غم کو سمونے والے
آپ سے درخواست ہے کہ اپنے مراسلے رومن اردو میں نہ لکھیں بلکہ صحیح اردو رسمالخط میں لکھیں۔ اس کے لیے آپ اردو محفل کا ایڈیٹر استعمال کرسکتے ہیں۔

اور ہاں تعارف کے زمرے میں اپنا تعارف ضرور پیش فرمائیے۔
 
Top