طالش طور
محفلین
سر الف عین
یاسر شاہ
محمّد احسن سمیع :راحل:
اور دیگر احباب سے اصلاح کی درخواست ہے
جب بھی چاہو گے جاننا مجھ کو
شیشۃِ دل میں دیکھنا مجھ کو
پاؤ گے تم مجھے خیالوں میں
ہو کے بے لوث سوچنا مجھ کو
تم نہ میری طرح بکھر جانا
اب نہ چاہو سمیٹنا مجھ کو
ہے جو فرصت تو پاس آ بیٹھو
کل نہ خوابوں میں ڈھونڈنا مجھکو
تم مجھے یوں سمجھ نہ پاؤ گے
چھوڑ ڈالو کریدنا مجھ کو
مجھ سے مانوس اس قدر نہ رہو
کل جو چاہو گے بھولنا مجھ کو
میں فقط کچھ غموں کا شاعر ہوں
تم بھی کچھ غم ہی سونپنا مجھ کو
جو بھی سوچوں میں کرب ہے طالش
ہے اکیلے ہی جھیلنا مجھ کو
یاسر شاہ
محمّد احسن سمیع :راحل:
اور دیگر احباب سے اصلاح کی درخواست ہے
جب بھی چاہو گے جاننا مجھ کو
شیشۃِ دل میں دیکھنا مجھ کو
پاؤ گے تم مجھے خیالوں میں
ہو کے بے لوث سوچنا مجھ کو
تم نہ میری طرح بکھر جانا
اب نہ چاہو سمیٹنا مجھ کو
ہے جو فرصت تو پاس آ بیٹھو
کل نہ خوابوں میں ڈھونڈنا مجھکو
تم مجھے یوں سمجھ نہ پاؤ گے
چھوڑ ڈالو کریدنا مجھ کو
مجھ سے مانوس اس قدر نہ رہو
کل جو چاہو گے بھولنا مجھ کو
میں فقط کچھ غموں کا شاعر ہوں
تم بھی کچھ غم ہی سونپنا مجھ کو
جو بھی سوچوں میں کرب ہے طالش
ہے اکیلے ہی جھیلنا مجھ کو